Technology لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
Technology لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات، 21 دسمبر، 2017

تصویر پوسٹ ہونے پر خبردار کرنے والا سافٹ ویئر

لندن:(نیوز ڈسک)اس ضمن میں چہرہ شناسی (فیشل ریکگنیشن) کےتین طاقتور الگورتھمز پہلے ہی پیش کیے جاچکے ہیں جن میں سے ایک خراب بصارت والے افراد کو بتائے گا کہ تصویر میں کیا کیا اشیا موجود ہیں۔
دوسرے آپشن میں اگرکوئی آپ کی پروفائل تصویر چراتا ہے یا اس پر کمنٹ کرتا ہے تو فیس بک آپ کو اس سے آگاہ کرے گا۔
ان میں سب سے اہم الگورتھم مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے نوٹ کرتا ہے کہ جب کوئی آپ کی اپنی تصویر فیس بک پر کہیں بھی اپ لوڈ کرے تو وہ اس کی اطلاع آپ تک پہنچائے گا خواہ آپ کو ٹیگ کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہو یا نہ کیا گیا ہو۔
ان میں سے پہلی سہولت بہت اچھی ہے جس کے ذریعے متاثرہ بینائی والے افراد بھی تصویر کے احوال سے واقف ہوسکیں گے جبکہ دوسرے آپشن کے ذریعے جعلی اکاؤنٹس اور لوگوں کو بدنام کرنے کی کوشش کا تدارک ہوگا۔
تیسرا آپشن آپ کی پرائیویسی برقرار رکھتے ہوئے آپ کی اجازت کے بغیر کہیں بھی تصویر کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے گا۔
اس فیچر سے خواتین کا بہت بھلا ہوگا جن کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہتی ہیں۔
اس سے کئی فوائد حاصل ہوں گے اور فیس بک کے پورے پلیٹ فارم پر شفافیت میں اضافہ ہوگا۔
دوسری جانب اس سے پرائیویسی کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

ہفتہ، 16 اپریل، 2016

یوٹیوب کو بہترین آمدنی کا ذریعہ بنانے کا طریقہ

اگر آپ نوجوان ہیں اور آپ کے پاس کچھ فارغ وقت ہے تو اپنے فارغ وقت کو سوشل میڈیا پر مفت میں خرچ کرنے سے بہتر ہے کہ آپ یوٹیوب پر کچھ مفید کام کریں جس سے نہ صرف آپ کو کچھ آمدنی ہو بلکہ ہماری انٹرنیٹ سوسائٹی کو بھی فائدہ ہو۔
اس طرح معاشرے کی خدمت کے ساتھ ساتھ اضافی آمدنی بھی ہوسکتی ہے اور اگر زیادہ سنجیدگی کے ساتھ یہ کام کریں تو نوکری سے زیادہ آمدنی بھی ہوسکتی ہے۔ دنیا میں بہت سے لوگ یوٹیوب کو استعمال کر کے لاکھوں ڈالر سالانہ کما رہے ہیں۔ یہ لوگ کرتے صرف یہ ہیں کہ منفرد تصورات پر مبنی ویڈیوز بناتے ہیں، اور اپنے چینلز پر اپ لوڈ کر دیتے ہیں۔ سننے میں سادہ اور آسان لگتا ہے نا؟
یہ سادہ اور آسان ہے بھی۔
یہ کن لوگوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے؟
سب سے پہلے اس امر کی وضاحت ضروری ہے کہ ویسے تو یوٹیوب پر کام ہر وہ شخص کر سکتا ہے جس کو اس کا شوق ہو، لیکن ویڈیو مواد کی تیاری بہرحال ایک مشکل مرحلہ ہے، اس لیے یہ ان افراد کے لیے زیادہ موزوں ہے جو ویڈیو کو بطور میڈیم استعمال کر سکتے ہیں، مثلاً تخلیق کاروں، اساتذہ، وڈیو بلاگز، صحافی، فن کار، گلوکار، جرنلزم اینڈ ماس کمیونیکشن کے طلبہ و طالبات وغیرہ۔
یوٹیوب کا تعارف
یوٹیوب کے بارے میں تو آپ کو معلوم ہی ہوگا کہ یہ دنیا کی مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ ہے جس پر کوئی بھی شخص یا کمپنی اپنی ویڈیو اپ لوڈ کر سکتی ہے، جبکہ کوئی بھی شخص بغیر کسی ممبر شپ کے یہ ویڈیو دیکھ سکتا ہے۔
یوٹیوب کسی بھی صارف سے ویڈیو نشر کرنے یا یوٹیوب پر شائع شدہ ویڈیو دیکھنے کے لیے کوئی معاوضہ طلب نہیں کرتا، (ماسوائے قابل فروخت ویڈیو مواد کے)۔
ویسے تو یوٹیوب 2005 میں قائم ہوئی لیکن اس کی اصل ترقی اس وقت ہوئی جب اس کو دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل انکارپوریٹڈ نے 2006 میں خرید لیا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب گوگل/یوٹیوب نہ تو دیکھنے والے سے پیسے وصول کر رہی ہے اور نہ ہی ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے سے، تو یوٹیوب کے اخراجات کون ادا کرتا ہے؟
ٹی وی اور اخبارات کی طرح گوگل اور یوٹیوب بھی اشتہارات سے خوب منافع کماتے ہیں۔ یاد رہے کہ گوگل کو کل آمدنی کا 95 فیصد حصہ اشتہارات سے حاصل ہوتا ہے۔

یوٹیوب سے آمدنی ان طریقوں سے ہوسکتی ہے۔

1: یوٹیوب کا پارٹنرشپ پروگرام

2: ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹ

یوٹیوب پارٹنرشپ پروگرام
اس پروگرام کے ذریعے یوٹیوب آپ کی تیار کردہ ویڈیو سے ہونے والی آمدنی کا کچھ حصہ آپ کو دیتی ہے۔ یو ٹیوب پارٹنرشپ پروگرام میں ہر ایک کو شامل نہیں کیا جاتا، بلکہ اس کے کچھ قواعد و ضوابط ہیں۔ اگر آپ کی ویڈیو میں جان ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد اس کو پسند کرتی ہے، تو اس کو یوٹیوب پارٹنرشپ پروگرام میں شامل کیا جاتا ہے، جس سے آپ کو کافی معقول آمدنی ہوسکتی ہے۔ یوٹیوب پارٹنرشپ پروگرام کے لیے لازمی ہے کہ آپ کا ویڈیو مواد معیاری ہو اور زیادہ سے زیادہ ناظرین کی دلچسپی سے متعلق ہو، تاکہ آپ کے چینل کو زیادہ سے زیادہ لوگ سبسکرائب کریں۔
ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹ
بہت سے لوگوں کو تو اس چیز کا علم ہوگا، لیکن جن کو اس کے بارے میں علم نہیں، ان کے لیے عرض ہے کہ کوئی بھی ویب سائٹ یا بلاگ سائٹ اپنی ویب سائٹ پر اشتہارات کی ذمہ داری گوگل کے سپرد کر دیتی ہیں، جس پر گوگل اپنی مرضی سے اشتہارات شائع کرتا ہے، اور اشتہارات سے جو آمدنی ہوتی ہے، وہ گوگل اور ویب سائٹ کے درمیان تقسیم ہوتی ہے۔
آج کل اس کی شرحِ تقسیم 32:68 ہے۔ یعنی ہر سو ڈالر میں سے 68 ڈالر ویب سائٹ کو اور 32 ڈالر گوگل میں تقسیم ہوتے ہیں۔ گوگل ایڈسینس سے دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں ویب سائٹس منسلک ہیں۔ خود پاکستان میں تقریباً تمام ہی بڑی ویب سائٹس کی زیادہ تر آمدنی گوگل ایڈسینس سے ہوتی ہے۔
ایڈسینس کی ایک اور قسم ’ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹ‘ ہے، جس میں یوٹیوب پر ویڈیو کے اندر اشتہارات نشر ہوتے ہیں، جس سے حاصل ہونے والی آمدنی ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے اور گوگل کے درمیان ایک خاص شرح سے تقسیم ہوتی ہے۔ ایڈسینس ہوسٹڈ اکاؤنٹ کے بھی کچھ قواعد و ضوابط ہیں۔ اگر آپ گوگل کی پالیسیوں کے مطابق کام کرتے ہیں تو اس سے اچھی خاصی ماہانہ آمدنی ہوتی ہے۔
یوٹیوب چینل قائم کرنا
اگر آپ ویڈیو کے شعبے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور آپ کی عمر 18 سال سے زیادہ ہے تو آپ یوٹیوب پر اپنا ذاتی چینل قائم کرسکتے ہیں، جس کا طریقہء کار بہت آسان ہے۔ صرف ایک ای میل ایڈریس کی مدد سے آپ یوٹیوب پر اپنا چینل شروع کرسکتے ہیں۔ یوٹیوب پر اپنا چینل قائم کرنے کے بہت سے فوائد ہیں، جس میں اس کا بالکل مفت ہونا، اس کا مشہور ہونا، تازہ ویڈیو مواد کا خودکار طریقے سے سرچ انجن میں شامل ہونا وغیرہ شامل ہیں۔
کس قسم کا مواد نشر کیا جاسکتا ہے؟
یوٹیوب کی طرف سے رجسٹرڈ اکاوئنٹ ہولڈرز کو لامحدود ویڈیو مواد نشر کرنے کی اجازت ہوتی ہے، لیکن اس کی کچھ شرائط ہیں، جن میں یہ مواد کسی کی رسوائی کا باعث نہ ہو، فحش نہ ہو، حقوقِ دانش (کاپی رائٹ) کی خلاف ورزی نہ ہو، یعنی آپ کا اپنا ہو، جرائم کی ترغیب دینے والا مواد نہ ہو، وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ آپ اپنی پسند کا کوئی بھی مواد نشر کرسکتے ہیں۔
لیکن سب سے ضروری یہ ہے کہ وہ مواد آپ کے ناظرین کی دلچسپی کا ہو، ورنہ نہ تو آپ کا یوٹیوب چینل مقبول ہوگا، اور نہ ہی آپ کو اس سے آمدنی ہوگی۔ اس لیے ویڈیو کی تیاری اور اپ لوڈ کرنے سے پہلے اس طرف توجہ دینی بہت ضروری ہے کہ اس میں لوگوں کی دلچسپی کا کوئی نہ کوئی عنصر لازمی ہو۔
اپنے چینل پر کوئی بھی ویڈیو اپ لوڈ کرنے سے پہلے اچھی طرح یوٹیوب کے قواعد و ضوابط و پالیسی کا مطالعہ کریں، اور کوئی بھی ایسی ویڈیو اپ لوڈ نہ کریں جو یوٹیوب کے پروگرام اور پالیسی کے خلاف ہو، ورنہ آپ کا چینل یا ایڈسینس اکاؤنٹ بند بھی ہوسکتا ہے۔
ویڈیو کی تیاری
کوالٹی: ویڈیو مواد کی تیاری کرتے وقت کچھ بنیادی باتوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ سب سے بنیادی بات تو یہ کہ اس کی پکچر کوالٹی اور آواز اچھی کوالٹی کی ہو۔ آج کل 'ایچ ڈی' کوالٹی کی ویڈیوز زیادہ مقبول ہیں۔
ویڈیو مختصر ہو: سوشل میڈیا پر لوگ ایسے مضامین اور ویڈیوز نہیں پڑھتے اور دیکھتے جو زیادہ طویل ہوں، اس لیے اس کی لمبائی مناسب ہونی چاہیے۔ چند منٹ کی ویڈیو تیار کرنا اور اپ لوڈ کرنا آپ کے لیے زیادہ آسان ہوگا، اور ناظرین بھی بور نہیں ہوں گے۔ اپنے چینل کے لیے ویڈیو کے تیاری کے لیے صرف ایسے موضوعات کا انتخاب کریں جو آپ کے متوقع ناظرین کی پسند کے ہوں تاکہ آپ کو اپنے چینل پر ناظرین لانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اپنے چینل کو مقبول کرنا
آپ نے یوٹیوب پر اپنے چینل قائم کر دیا، اور اچھی ویڈیو بھی اپ لوڈ کردی، لیکن صرف اس سے آپ کو آمدنی شروع نہیں ہو جائے گی، بلکہ آپ کو اپنے وزیٹرز/ناظرین تک اپنا پیغام پہنچانا ہوگا، یعنی اپنے چینل کی مارکیٹنگ آپ کو خود ہی کرنی ہوگی۔
اس کے لیے آپ سوشل میڈیا کی دوسری سائٹس مثلاً فیس بک، فین بکس، ٹوئٹر اور دوستوں کو ای میل کر کے کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ سوشل میڈیا پیجز پر باقاعدہ اشتہار بھی دے سکتے ہیں تاکہ آپ کی ویب ٹریفک زیادہ ہو۔
ویب ٹریفک بڑھنا یا اپنے چینل کی مارکیٹنگ کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ گوگل ایڈسینس کی آمدنی وزیٹرز کی تعداد سے منسلک ہے۔ ایڈسینس کے اشتہارات جو آپ کی ویڈیو میں نشر ہوتے ہیں، ان پر ہر کلک کے پیسے ہوتے ہیں، اور عموماً ایک ہزار ویوز پر ایک مخصوص رقم ادا کی جاتی ہے۔ یعنی زیادہ آمدنی کے لیے زیادہ ویب ٹریفک۔
یوٹیوب سے یوٹیوب کو سیکھنا
ویسے تو بے شمار لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ آپ کو آن لائن کمانے میں مدد فراہم کرسکتے ہیں، لیکن عموماً دیکھنے میں آیا ہے کہ ان میں سے اکثر فراڈ ہیں، اور ان کے پاس کوئی خاص علم نہیں ہوتا۔
ان کی طرف وقت ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ آپ خود سیکھنے کی کوشش کریں۔ تقریباً تمام ہی ضروری معلومات آپ کو خود یوٹیوب سے مل سکتی ہیں۔ اس کے لیے ’ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان‘ کے اس موضوع پر ویڈیو لیکچرز موجود ہیں جو ویڈیو کی تیاری میں کافی مدد گار ہوسکتے ہیں۔

ان پروگرام کے کورس کوڈز یہ ہیں۔

ایم سی ڈی 403، میوزک پروڈکشن

ایم سی ڈی 404، آڈیو ویژوئل ایڈیٹنگ

ایم سی ڈی 503، نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز

ان پر کئی گھنٹوں کی ویڈیوز آن لائن فری میں دستیاب ہیں۔ آپ یوٹیوب پر کورس کو نام سے سرچ کرسکتے ہیں اور یوں آپ کو مکمل ویڈیو کورس دستیاب ہوجائے گا۔
کوشش کریں
بس اگر آپ کو ویڈیو کو بطور میڈیم استعمال کرنے کا شوق ہے یا آپ پہلے سے اس فیلڈ سے منسلک ہیں، تو آپ کو ضرور اس سمت میں بھی کوشش کرنی چاہیے۔ ہو سکتا ہے کہ اس سے آپ کو کافی مالی فائدہ حاصل ہو۔
لہٰذا دیر مت کریں۔ فارغ رہنے سے کچھ کوشش کرنا زیادہ بہتر ہے۔ زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا؟ آپ ناکام ہو جائیں گے اور کوئی آمدنی نہیں ہوگی۔ لیکن پھر بھی آپ بہت کچھ سیکھ چکے ہوں گے، جیسا کہ ونسٹن چرچل نے کہا تھا کہ "جذبہ ماند پڑے بغیر ایک ناکامی سے دوسری ناکامی تک جانے کا نام ہی کامیابی ہے۔"

اتوار، 13 دسمبر، 2015

خود کو محفوظ رکهنا چاہتے ہیں تو یہ 5 باتیں کبھی بھی فیس بک پر نہ لکھیں


سوشل میڈیا جہاں اپنے کئی فوائد رکھتا ہے وہیں اس کے منفی پہلو بھی ہیں۔ آج اکثر لوگ اپنے روزمرہ زندگی کے معمولات تک سوشل میڈیا پر شیئر کر دیتے ہیں جس سے انہیں نقصان پہنچنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے، کیونکہ اس طرح ہر شخص ان کی نقل و حرکت اور خریداری جیسے ذاتی کاموں سے آگاہ ہو جاتا ہے۔
اگر آپ محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو ایسی ہی 5باتیں ہم آپ کو بتاتے ہیں جو آپ کبھی بھی فیس بک یا کسی سوشل میڈیا ویب سائٹ پر شیئر نہ کریں۔
سب سے پہلے کبھی بھی فیس بک پر یہ بات شیئر نہ کریں کہ آپ کب گھر چھوڑ کر جاتے ہیں اور کب واپس آتے ہیں۔
کیونکہ اس سے شرپسند عناصر آپ کے اس معمول سے واقف ہونے کے بعد آپ کی عدم موجودگی میں آپ کے گھر کسی بھی طرح کی واردات کر سکتے ہیں۔
دوسرے نمبر پر کبھی بھی سوشل میڈیا پر اپنی شاپنگ کے متعلق معلومات شیئر نہ کریں، اس سے لوگوں کو ایک تو آپ کی مالی حیثیت کا اندازہ ہو جاتا ہے اور دوسرے انہیں یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ آپ فلاں قیمتی چیز خرید کر گھر لائے ہیں۔
تیسرے کبھی بھی سوشل میڈیا پر اپنی موجودگی کی جگہ شیئر مت کریں۔اس سے بھی آپ مشکل میں پھنس سکتے ہیں۔
ہمیشہ اپنے سوشل میڈیا اکاونٹس پر لوکیشن کا آپشن آف موڈ پر رکھیں۔
چوتھے نمبر پر کوئی بھی چیز شیئر کرنے سے پہلے اس پر ایک نظر ڈال لیں اور اچھی طرح تسلی کر لیں کہ یہ مواد پوری دنیا کے سامنے جانے کے بعد آپ کے لیے کسی مصیبت کا باعث تو نہیں بن جائے گا۔
پانچویں نمبر پر کبھی بھی اپنے عزیزوں، رشتہ داروں اور بالخصوص بچوں کے نام پوسٹس میں مت لکھیں اور انہیں ٹیگ مت کریں۔
اپنے بچوں کی ایسی تصاویر بھی مت شیئر کریں جن سے ان کی شناخت ممکن ہو، جیسے کہ سکول یونیفارم میں لی گئی تصویر، جس پر سکول کا نام کندہ ہوتا ہے

ہفتہ، 10 اکتوبر، 2015

فیس بک نے 'ڈس لائک' کی کمی پوری کر دی، مارک زکر برگ نے صارفین سے کیا گیا وعدہ پورا کر دیا

سان فرانسسکو (ویب ڈیسک) سماجی رابطوں کی سب سے بڑی ویب سائیٹ فیس بک نے آخر کارصارفین کے مطالبے کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہوئے 'ڈس لائک'  بٹن کی کمی پوری کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیس بک کے بانی مارک زکر برگ کے اعلان کے عین مطابق فیس بک نے 'لائک' بٹن کے متبادل کے طور پر چھ نئے 'اموجی' جاری کر دیئے ہیں۔
یہ چھ مختلف 'اموجی' چھ طرح کی جذباتی کیفیات کو ظاہر کرتے ہیں جن میں ’ خوشی‘، ’غصہ‘، ’غم ‘،’ ہنسنا‘، ’پیار کا اظہار کرنا‘ اور ’ حیرت کا اظہار کرنا‘ شامل ہیں۔
اس نئے فیچر ایسے لوگوں کو متبادل مہیا کرنا ہے جو کسی حادثے یا سانحے سے متعلق خبر کو 'لائک' کرنا پسند نہیں کرتے۔ فیس بک کی طرف سے نئے 'اموجی' متعارف کروائے جانے کے بعد کمپنی نے انہیں مختلف ممالک کے صارفین کو مہیا کرنے کے عمل کا بھی آغاز کر دیا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ آنے والے چند دنوں میں یہ سہولت تمام صارفین کو حاصل ہو جائے گی۔

جمعرات، 8 اکتوبر، 2015

فیس بک صارفین کا وین ڈیٹا اکٹھا کرنے میں مصروف

نیو یارک : فیس بک کے بیشتر صارفین جانتے ہیں کہ سماجی رابطے کی یہ ویب سائٹ آپ کے بارے میں بہت کچھ جانتی ہے اور وہ اس معلومات کو کمپنیوں کو فراہم کرتی ہے مگر اب اس سے بھی آگے جاکر کام کرنے والی ہے۔
فیس بک اب چاہتی ہے کہ وہ آپ کے بارے میں یہ بھی جانے کہ ویب سائٹ سے ہٹ کر آپ کیا کرتے ہیں۔ فیس بک نے رواں ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ صارفین کے لائکس اور شیئر بٹن سمیت دیگر سوشل سرگرمیوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کرے گی تاکہ آپ کی نیوز فیڈ پر صارف کی پسند کے اشتہارات لگائے جا سکیں۔
یہ سلسلہ آئندہ ماہ سے شروع ہو گا اور اس کے لئے آپ کی ویب سرفنگ کی عادات، پروفائل کی تفصیلات اور آن لائن دنیا میں سرگرمیوں کی معلومات کو اشتہارات کے لیے استعمال کی جائے گی۔
فیس بک کے گلوبل ڈپٹی چیف سٹیفن ڈیڈمین نے اپنے بلاگ میں لکھا کہ ہمیں توقع ہے کہ اس سے لوگوں کو نظر آنے والے اشتہارات مزید مفید ہوں گے اور ان کو اچھا تجربہ ہوگا۔
خیال رہے کہ فیس بک نے ایک سال قبل ہی معلومات اکٹھا کرنا شروع کردی تھی اور اب وہ صارفین کی ویب سرفنگ عادات کے ڈیٹا کو واضح شکل دینے میں مصروف ہے۔
تاہم فیس بک کا کہنا ہے کہ ڈیٹا کو اکٹھا کرنا کوئی نئی بات نہیں اور اکثر بڑی ویب سائٹس اپنے وزیٹرز کی ویب عادات کی معلومات کو جمع کرتے ہیں۔
فیس بک پر اشتہارات سے بچنے کے لیے آپ سیٹنگ کے پیج پر جاکر ایڈ کے ٹیب میں اس کو روک سکتے ہیں مگر سماجی رابطے کی اس ویب سائٹ کو اپنی معلومات جمع کرنے سے روکنا بہت مشکل ہے.

پیر، 31 اگست، 2015

اینڈرائڈ سمارٹ فون پر پیٹرن لاک توڑنے کا آسان طریقہ


لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) اینڈرائڈ سمارٹ فون استعمال کرنے والے افراد موبائل میں موجود قیمتی ڈیٹا کو بچانے کیلئے اکثر پیٹرن لاک کا استعمال کرتے ہیں اور یہ ایک نہایت مفید فیچر بھی ہے تاہم پیٹرن لاک کا بھول جانا بہت سے لوگوں کیلئے پریشانی کا باعث بن جاتا ہے اور اس صورت میں موبائل فون کو ان لاک کرنے کیلئے گوگل اکاﺅنٹ کی ضرورت پڑتی ہے لیکن اگر کسی کو گوگل اکاﺅنٹ کا یوزرنیم اور پاس ورڈ یاد نہ ہو تو پیٹرن لاک کھولنا ناممکن ہو جاتا ہے۔
پریشان مت ہوں کیونکہ اس خبر میں ہم آپ کو گوگل اکاﺅنٹ کے بغیر پیٹرن لاک ختم کرنے کا طریقہ بتائیں گے لیکن یہ یاد رکھیں کہ اس طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے آپ کے موبائل فون کی میموری میں موجود تمام ڈیٹا بھی ڈیلیٹ ہو جائے گا تاہم اگر آپ میموری کارڈ استعمال کرتے ہیں تو اس میں موجود ڈیٹا بالکل محفوظ رہے گا۔
گوگل اکاﺅنٹ کے بغیر پیٹرن لاک کیسے کھولنا ہے؟ یہ جاننے کیلئے مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کیجئے۔ 
1●سب سے پہلے سمارٹ فون سے میموری کارڈ نکالیں اور پھر موبائل کو سوئچ آف کر دیں
2●سمارٹ فون کے آف ہونے کے بعد Volume up اور Power کے بٹن کو ایک ہی وقت میں دبائیں اور سکرین پر کچھ بھی ظاہر ہونے تک انہیں دبائے رکھیں۔ 
3●نوٹ: سام گلیکسی سیریز کے ہائی اینڈ سمارٹ فونز میں ریکوری موڈ میں جانے کیلئے Power+volumeup+volumedown پریس کریں۔ دیگر کمپنیوں کے موبائلز پر ریکوری موڈ میں جانے کا طریقہ مختلف ہے۔ آپ اپنے ماڈل کی مناسبت سے گوگل پر سرچ کر سکتے ہیں۔

 Reboot system now
apply update from ADB
wipe data/factory reset
wipe cache partition
4●اب اپنے موبائل کے والیم بٹن کا استعمال کرتے ہوئے تیسری آپشن پر پر آئیں اور پاور بٹن کے ذریعے کلک کریں۔
اس کے بعد آپ کے سامنے ایک اور سکرین آئے گی جس پر ایک دفعہ Yes اور کئی دفعہ No لکھا ہو گا۔ آپ Yes کی آپشن پر کلک کریں گے تو آپ کا موبائل ڈیٹا ری سیٹ کرنے کے بعد ری سٹارٹ ہو جائے گا اور آ ن ہونے پر بالکل نئی حالت میں ہو گا۔
اب آپ اپنا ملک، وقت اور تاریخ اور دیگر آپشنز کو سیٹ کر کے نئے سرے سے اپنا موبائل استعمال کر سکتے ہیں۔

جمعرات، 27 اگست، 2015

جی میل کے بارے میں 12 ایسی ٹپس جو آپ کی زندگی ہی تبدیل کردیں

سان فرانسسکو(نیوزڈیسک)آپ نے جی میل کا استعمال تو کیا ہی ہوگا لیکن اس کے کچھ فیچرز ایسے بھی ہیں جو آپ کی زندگی بدل سکتے ہیں۔ 
1•آپ چاہیں تو اپنے ای میل ان باکس کو فریز کرسکتے ہیں۔اس صورت میں آپ آنے والی ای میل ک روک کر اپنا باکس صاف کرسکتے ہیں۔
2•اگر آپ کوئی ای میل شیڈول کرکے اسے ایک مقررہ وقت پر بھیجنا چاہتے ہیں توBoomerangکی مدد سے ایسا ممکن ہے۔ای میل خود بخود آپ کے سیٹ کئے گئے وقت پر بھیج دی جائے گی۔
3•جی میل میں شارٹ کٹ کیز موجود ہیں جنہیں استعمال کرکے آپ اپنا قیمتی وقت بچاسکتے ہیں۔اپنے کی بورڈ میں nاورpکی کیز استعمال کرتے ہوئے آپ اگلی اور پچھلی ای میل میں گھوم سکتے ہیں۔CTRL + Shift + cکو استعمال کرکے آپ ای میل وصول کرنے والے کو اورCTRL + Shift + bسےbccشامل کرسکتے ہیں۔
4•آپ چاہیں تو جی میل میں تیزی سے اپنی ای میلز تلاش کرسکتے ہیں۔زیر نظر تصویر میں آپ اسے استعمال کرنے کا طریقہ جان سکتے ہیں۔
5•جی میل میں یہ آپشن موجود ہے کہ آپ اپنی بھیجی ہوئی ای میل کو undoکرسکتے ہیں۔اپنی settingsمیں Labsمیں جاکر اس فیچر کو آن کیا جاسکتا ہے۔
6•غیر ضروری ای میلز کو فلٹر کے ذریعے ان باکس میں آنے سے روکا جاسکتا ہے۔جس ای میل بھیجنے والے سے جان چھڑانی ہو اس کی ای میل کھولیں اورmoreمیں جاکر145filter messages like this146 کو کلک کردیں
7•آپ چاہیں تو اپنے ان باکس کو send and archiveکے استعمال سے صاف رکھ سکتے ہیں۔settingsمیں جاکر پیج کے دائیں جانب آئی کون کو دبائیں۔اب advance settingمیں جاکر اس آپشن کو فعال بنالیں۔
8•اگر آپ کی انٹرنیٹ سپیڈ slowہے اور جی میل نہیں کُھل رہاتو 147/?ui=html148کی کمانڈ کو ایڈریس بار کے آخر میں ڈال کر جلدی سے ای میل کھول سکتے ہیں۔
9•آپ اپنی اہم ای میلز پر سٹار لگا سکتے ہیں۔اس آپشن کو settingsمیں جاکر فعال بنایا جاسکتا ہے۔
10•اگر آپ اپنی ای میل کے ساتھ attachmentبھیجنا چاہتے ہیں اور بھول گئے ہیں تو کافی خفتگی کا نشانہ بنتے ہیں۔ایسے میں آپ چاہیں تو اسے بھی settingمیں جاکر فعال بنایا جاسکتا ہے۔
11•اگر آپ کو یہ جاننا ہو کہ کس ای میل کے ساتھ attachmentہے تو ان باکس میں جہاں کلپ کا نشان ہو سمجھ لیں کہ اس کے ساتھ attachmentہے۔
12•آپ چاہیں توGmail Meterانسٹال کرکے جی میل کے استعمال کی ہر ہفتے کی رپورٹ دیکھ سکتے ہیں۔



ہفتہ، 22 اگست، 2015

گوگل نے پاکستان میں ’سٹریٹ ویو میپ‘ سروس کا آغاز کر دیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی ’گوگل‘ نے پاکستان کے تاریخی مقامات کیلئے سٹریٹ ویو میپ سروس کا آغاز کر دیا جس کے بعد آج سے ایک درجن سے زائد ثقافتی عمارتوں کی 360 ڈگری تصاویر دنیا بھر میں دستیاب ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق یہ مشترکہ منصوبہ پنجاب حکومت اور گوگل کے درمیان طے پانے والے ایک معاہدے کا حصہ ہے جس کا مقصد پاکستان کی قدیم اور تاریخی عمارتوں کو دنیا بھر میں متعارف کروانا ہے۔
اس سے قبل یہ سروس امریکہ اور یورپ کے ترقی یافتہ ممالک کے مخصوص مقامات کیلئے ہی دستیاب تھی تاہم اب اس فہرست میں پاکستان کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔
آئندہ چند برسوں پاکستان کے چار سو سے زائد مختلف مقامات کی 360 ڈگری تصاویر کو گوگل میپ کا حصہ بنایا جائے گا۔ 

بدھ، 19 اگست، 2015

وہ میسیجنگ ایپ آگئی جس کا ہم سب کو ایک عرصہ سے انتظار تھا، سب سے بڑی مشکل حل ہو گئی.

ٹروکالر (Truecaller)کی طرف سے آج اس Truemessengerکی ایپ کی دنیا بھر میں دستیابی کا اعلان کردیا گیا ہے گوگل پلے پر مفت فراہم کی جانے والی یہ اSMS کی  ہے، جو کہ کسی بھی نمبر کوجادوئی طور پر ایک نام دے دیتی ہے۔
یہ آپ کو 15 کروڑ سے زائد صارفین کی کمیونٹی کا حصہ بنا کر Spam کو فلٹر اوربلاک کرنے میں مدد دیتی ہے، اور اس کے کروڑوں صارفین ایک دوسرے کو نا معلوم افراد کی طرف سے کی جانے والی پریشان کن مداخلت سے بچانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
یہ ایپ سوشل نیٹ ورکس سے معلومات اکٹھی کرتی ہے اور آنے والے میسجز کے ساتھ خود کار طریقے سے تصاویر، نام اور دیگر کنٹیکٹ انفرمیشن منسلک کرتی ہے۔
یہ بالکل ای میل کی طرح آپ کو اپنے Spam rules وضع کرنے کا اختیار بھی دیتی ہے۔
*Truemessenger
ایپ SMS Spam کو فلٹر یا مکمل طور پر بلاک کرکے آپ کے ان باکس کو صاف رکھتی ہے اور آپ کو کبھی بھی اس ابہام کا سامنا نہیں کرنا پڑتا کہ کون آپ سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہا تھا۔
*Truemessenger
کی مدد سے آپ سب نمبروں کو نام دے سکتے ہیں، چاہے وہ آپ کی فون بک
کا حصہ نہ بھی ہوں۔
* آپ اس کی مدد سے Spam کا پتہ چلاسکتے ہیں، اسے بلاک اور رپورٹ کرسکتے ہیں۔
* ان چاہے نمبروں سے آنے والے میسجز کو روک سکتے ہیں۔
* یہ آپ کو صاف ان باکس فراہم کرتی ہے، جس میں Spam میسج ایک علیحدہ فولڈر میں بھیج دئیے جاتے ہیں۔
* اس میں آپ ایریا کوڈ یا کنٹری کوڈ جیسے اعداد یا معلوم کی ورڈز کے ساتھ ایڈوانس Spam فلٹر بھی وضع کرسکتے ہیں۔
ایپ ’ٹروکالر‘ اور ’ٹرو ڈائلر‘ ایپ کے ساتھ ملکر مزید جامع افادیت فراہم کرتی ہے۔
اسے http://bit.ly/1M3bZW9 سے مفت ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔

جمعہ، 14 اگست، 2015

’پورے ملک کو غباروں کے ذریعے مفت وائی فائی فراہم کرنے کا منصوبہ‘

کولمبو (نیوز ڈیسک) ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اپنے خلائی غباروں کے ذریعے ساری دنیا کو مفت انٹرنیٹ فراہم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تو سب نے اسے مذاق ہی سمجھا، مگر اب اس حیرت انگیز منصوبے کا پہلا قدم اٹھایا جارہا ہے اور سری لنکا دنیا کا پہلا ملک بننے والا ہے کہ جس کے ہر کونے میں ہر کسی کو مفت 3G وائی فائی انٹرنیٹ دستیاب ہوگا۔ 
گوگل کے Project Loon کے تحت خلاء میں ہیلیم گیس سے بھرے دیوقامت غبارے معلق کئے جائیں گے اور انہیں زمینی سٹیشن وائی فائی سگنل پہنچائیں گے۔
یہ سگنل غبارے سے منعکس ہوکر دنیا کے ان ممالک تک پہنچ سکیں گے کہ جہاں غریب اور پسماندہ عوام کو انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔ 
گوگل اور سری لنکن حکومت کے درمیان تاریخی معاہدے کے بعد سری لنکا کے نائب وزیر برائے اقتصادی ترقی ہرشا ڈی سلوا کا کہنا تھا کہ چند ماہ بعد سری لنکا کے ہر شخص کے پاس مفت 3G وائی فائی ہوگا۔
گوگل پراجیکٹ لون کا آغاز 2011ء میں کیا گیا اور اس پراجیکٹ کے تحت انٹرنیٹ تقسیم کرنے والے غباروں کے تجربات نیوزی لینڈ، برازیل، آسٹریلیا اور امریکا کی فضاؤں میں کئے جارہے تھے۔
یہ غبارے خلاء میں 19 کلومیٹر کی بلندی پر پہنچائے جائیں گے اور انہیں ہر 100 دن بعد تبدیل کرنے کی ضرورت ہوگی۔ 
گوگل کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں مفت 3G انٹرنیٹ کی فراہمی پہلا قدم ہے اور وہ دن دور نہیں جب دنیا کے ہر غریب ملک کے ہر شخص کو تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت مفت یا تقریباً مفت دستیاب ہوگی۔

جمعرات، 13 اگست، 2015

پاکستانی سائنسدانوں نے ملک کا نام روشن کر دیا،جعلی ادویات کی شناخت کرنے والی حیرت انگیز مشین ایجاد کر دی


بوسٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)بوسٹن یونی ورسٹی میں بائیو میڈیکل انجینئر کے فرائض انجام دینے والے پاکستانی سائنسدان محمد زمان نے جعلی ادویات کی شناخت کرنے والی حیرت انگیز مشین ایجاد کرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد سائنسدان کی حیرت انگیز ایجاد ایک سوٹ کیس کے سائز کی ہے جس کانام ’فارما چیک‘ ہے۔ڈیوائس میں گولی کو مقررہ جگہ پر رکھنے سے معلوم ہوجاتاہے کہ یہ فارمولا اصلی ہے یا نقلی ،محمد زمان نے اپنی اس حیرت انگیز ایجاد کو واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ایک ڈویلپمنٹ ایکسچنج کانفرنس میں نمائش کیلئے پیش کیا۔ جس پر انہیں 2 ملین امریکی ڈالر کی رقم مہیا کی گئی ہے تاکہ اس مشین کو کمرشل مقاصد میں استعمال ہونے کے قابل بنایا جاسکے۔ 

آپ بھی اپنے عام ٹی وی کو باآسانی ٹچ سکرین بناسکتے ہیں


اگر آپ کے گھر میں موجود عام ٹی وی کو ٹچ سکرین اینڈرائیڈ فون بنا دیا جائے، جس سے آپ ٹی وی کی بڑی سکرین پر اینڈرائیڈ فون کی طرح گیمز کھیل سکیں اوراینڈرائیڈ کے دیگر فیچرز سے لطف اندوز ہو سکیں تو آپ کیسا محسوس کریں گے؟ آپ یقیناًسوچ رہے ہوں گے کہ ایسا کہاں ممکن۔ لیکن اب ایسا ممکن ہو گیا ہے

(Touchjet Wave)
ٹچ جیٹ ویو:بنانے والوں نے ایک ایسی ڈیوائس ایجاد کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو آپ کے عام ٹی وی کو بھی ٹچ سکرین میں بدل دے گی اور اس میں اینڈرائیڈ کے تمام فیچرز لے آئے گی۔ یہ حیران کن ڈیوائس ایک کلپ کی شکل میں ٹی وی کے اوپر لگائی جاتی ہے جس سے ٹی وی مکمل اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم سے مزین ٹچ سکرین ٹی وی بن جاتا ہے۔

یہ ڈیوائس نہ صرف آپ کے عام ٹی وی کو ٹچ سکرین بناتی ہے بلکہ اسے ٹی وی کے ساتھ لگانے کے بعد آپ کو سٹریمنگ باکس یا سمارٹ ٹی وی کی ضرورت نہیں رہتی کیونکہ یہ ڈیوائس بذات خود ٹی وی انٹرٹینمنٹ حب(TV entertainment hub) کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کے ذریعے آپ براہِ راست انٹرنیٹ سے فلمیں دیکھ سکتے ہیں یا گانے سن سکتے ہیں۔ اس ڈیوائس کے ذریعے ٹی وی کو موبائل فون سے بھی منسلک کیا جا سکتا ہے جس سے آپ ٹی وی سے دور بیٹھ کر موبائل فون کے ذریعے ٹی وی پر گیمز کھیل سکتے ہیں اور ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں۔

یوں سمجھئے کہ آپ ٹی وی کے جتنا بڑا اینڈرائیڈ موبائل فون گھر لے آئے ہیں۔ ڈیوائس میکرز نے فی الحال ابتدائی طور پر یہ ڈیوائس تیار کی ہے۔انہوں نے ایک آن لائن فنڈ ریزنگ ویب سائٹ کے ذریعے 95ہزار ڈالر(تقریباً95لاکھ روپے)اکٹھے کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ اس ڈیوائس کو بڑے پیمانے پر تیار کیا جا سکے۔

جمعہ، 7 اگست، 2015

نادرا نے قومی شناختی کارڈ کے حصول اور تجدید کے لئے آن لائن نظام متعارف کروادیا -

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پاکستانیوں کے لئےشناختی کارڈ کے حصول اور تجدید کے عمل کو مزید آسان کرتے ہوئے اس عمل کو آن لائن کردیا ہے۔گزشتہ چند ہفتوں کے دوران اس آن لائن سسٹم کی بی ٹا ٹیسٹنگ کی جاتی رہی ہے۔ تاہم آج ایک پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد نے Pak Identity نامی اس آن لائن نظام کا افتتاح کردیا ہے۔ اس موقع پر چوہدری نثار نے چیئر مین نادرا اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہاں۔ پاک آئی ڈینٹیٹی آن لائن سروس کے ذریعے پاکستانی گھر بیٹھے شناختی کارڈ کے حصول اور تجدید کی درخواست دے سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ایسا ہی نظام پاسپورٹ کے لئے بھی چاہتے ہیں۔
پاک ایڈینٹیٹی آن لائن ایپلی کیشن تک رسائی کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیر، 3 اگست، 2015

وہ تصاویر جو آپ کے دوستوں نے فیس بک پر چھپا کر رکھی ہیں، آپ کیسے دیکھ سکتے ہیں.

سان فرانسسکو(نیوزڈیسک)آپ کے دوستوں نے اپنی کئی تصاویر فیس بک پرhideکی ہوں گی اور اسی طرح آپ بھی اس بات پر عمل کرتے ہوں گے،اسی طرح کچھ لوگ آپ کو tagبھی کرتے ہوں گے۔اگر آپ ان تصاویر کو approveنہ بھی کریں تب بھی لوگ آپ کی تصاویر دیکھ سکتے ہیں۔

آپ کو یہ بتانا بھی بہت ضروری ہے کہ ایسی تصاویر جنہیں فیس بک پر hideبھی کردیا جائے تب بھی آپ کے friendsان تصاویر کو دیکھ سکتے ہیں۔ ان تصاویر کودیکھنے کا طریقہ بہت ہی آسان ہے۔آپ کو بس یہ کرنا ہے کہ searchمیں جا کر photos ofاور آگے مطلوبہ شخص کا نام لکھنا ہے،اس طریقے سے آپ وہ ساری تصاویر دیکھ سکتے ہیں جو hideہیں یا جنہیں tagکرنے کے بعد approveنہ بھی کیا گیاہو۔

اگر آپ اس شخص کے دوست نہیں ہیں تو پھر آپ صرف وہ تصاویر دیکھ سکیں گے جوپبلک ہیں یا وہ تصاویر جو آپ کے friendsیا friends of friendsنے ٹیگ کی ہیں۔ اگر آپ ان تصاویر کو چھپا کر رکھنا چاہتے ہیں تو taggingکو ختم کردیں اور اس طرح تصاویر کو سرچ نہیں کیا جاسکے گا۔آپ چاہیں تو اپنی privacy settingکوtimeline and taggingسے ٹھیک کرسکتے ہیں۔

اب جب بھی کوئی آپ کی تصویر کوٹیگ کرے گا وہ لوگوں کو نظر نہ آئے گی۔اس طریقے سے آپ tagتصاویر کو صرف اپنے تک محدود کرسکتے ہیں۔

جمعہ، 24 جولائی، 2015

ان چھپی ہوئی آپشنز کو تبدیل کر کے اپنے موبائل کی رفتار میں اضافہ کریں

لاہور:سمارٹ فون استعمال کرنے والا ہر شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کا موبائل تیز سے تیز تر ہو جائے اور ہر کام سیکنڈز میں سرانجام دے تاہم مسئلہ یہ ہے کہ کوئی بھی سمارٹ فون کچھ عرصہ استعمال کرنے کے بعد سست رفتار محسوس ہونے لگتا ہے اور اس کے ساتھ ہی صارف بھی کوفت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ لیکن پریشانی کی کوئی بات نہیں کیونکہ آج ہم اس خبر میں آپ کو کچھ ایسے طریقہ کار کے بارے میں بتائیں گے جن پر عمل کرتے ہوئے آپ اپنے سمارٹ فون کی سپیڈ کو تیز کر سکتے ہیں اور اس پر عمل کر کے آپ خود فرق محسوس کریں گے۔ 
گھبرانے کی کوئی بات نہیں کیونکہ ان طریقہ کار پر عمل کرنے کیلئے آپ کا موبائل ایکسپرٹ ہونا بالکل بھی ضروری نہیں بلکہ آپ مندرجہ ذیل دی گئی ہدایات پر عمل کر کے باآسانی اپنے سمارٹ فون کی رفتار میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ یہاں یہ بتایا ضروری ہے کہ یہ طریقہ کار اینڈرائڈ کا تازہ ترین ورژن لالی پاپ استعمال کرنے والے تمام صارفین استعمال کر سکتے ہیں اور اپنے موبائل کی رفتار میں کافی بہتری لا سکتے ہیں۔
سب سے پہلے اپنے موبائل کی سیٹنگز میں لائیں اور "About Phone" پر کلک کریں۔
اب یہاں موجود آپشن "Build Number" پر اس وقت تک کلک کریں جب تک آپ کے سامنے یہ میسج نہ آ جائے کہ ”You are now a developer“
اب آپ موبائل پر واپس جانے یعنی ”Back“ کا بٹن دبائیں تو یہاں آپ کو ایک نئی آپشن ”Developer Options“ نظر آئی گی۔ اس پر کلک کریں۔
اب اس ونڈو میں نیچے کی جانب سکرول کرنے پر آپ کے سامنے "Window animation scale" ، "Transition animation scale" اور "Animator duration scale" کی آپشنز آ جائیں گی۔
اب باری باری ان تینوں آپشنز پر کلک کریں اور ان میں موجود ڈیفالٹ Animation scale جو کہ 1x ہے، کو تبدیل کر کے .5x کر دیں۔
بس اب آپ کا کام ختم ہو گیا ہے اور اب آپ اپنے موبائل فون کو ری سٹارٹ کر کے موبائل فون کی رفتار میں اضافے کو محسوس کر سکتے ہیں۔
قارئین کی سہولت کیلئے نیچے دو تصاویر دی جا رہی ہیں جن میں یہ دکھایا گیا ہے کہ ان طریقہ کار پر عمل کرنے سے پہلے ایپلی کیشن کے کھلنے کی رفتار کیسی تھی اور اس کے بعد اسی ایپلی کیشن کے کھلنے کی رفتار میں کیا فرق پڑا ہے۔

ہفتہ، 27 جون، 2015

پنجاب حکومت کی سمندر پار پاکستانیوں کے لیے خصوصی ہیلپ لائن


حکومت پنجاب نے  پنجاب اوور سیز پاکستانی کمیشن  کے لیے خصوصی ہیلپ لائن متعارف کرائی ہے۔ یہ ہیلپ لائن سمندر پار رہنے والے پاکستانیوں کو 24 گھنٹے 7 دن رہنمائی فراہم کرے گی۔
یہ ہیلپ لائن پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ(پی آئی ٹی بی) نے بنائی ہے جسکے  ذریعے سمندر پار رہنے والے پاکستانی اپنی شکایات کو فون نمبر672-672-111-42-92+ پر درج کرا سکتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے 2015 کے آغاز پر  پنجاب اوور سیز پاکستانی کمیشن کا افتتاح کیا تھا۔ تب سے یہ سروس بیرون ملک پاکستانیوں کی آن لائن شکایات کا اندراج کر رہی تھی، اب ٹیلی فون سروس سے لوگوں کو مزید آسانی ہوگی۔
اس کمیشن کا مقصد درج ذیل  مسائل کے ازالے کے لیے کام کرنا ہے:۔
1.    جائیداد کے جھگڑے اور ہاؤسنگ سوسائیٹیز
2.    خاندانی جھگڑے
3.    جرائم کے مقدمات
4.    ٹیلی فون کے کنکشن / مشکلات
5.    بجلی کے کنکشن / مشکلات
6.    سوئی گیس کنکشن  / مشکلات
7.    پانی کا کنکشن
8.    ٹریول ایجنٹ اور ائیر لائن سے متعلقہ مقدمات
9.    ملازمت کی درخواست /  تجاویز
10.    معاشی مسائل اور جھگڑے
11.    بنک سے متعلقہ معاملات
12.    کواپریٹیو سوسائیٹز کے کلیم
13.    مشاورت کی خدمات اور دیگر سروسز

بدھ، 17 جون، 2015

سام سنگ اور دیگر کمپنیوں کے سمارٹ فونز کی بیٹریوں میں استعمال ہونے والی چپ کی حقیقت جانئے

لاہور: مختلف سوشل میڈیا ویب سائٹس پر سمارٹ فونز میں استعمال ہونے والی بیٹری سے متعلق مختلف انکشافات پر مبنی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جن میں یہ بتایا گیا ہے کہ سام سنگ اور اس طرح کی دوسری بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں اپنے صارفین کا ڈیٹا چوری کرنے کیلئے بیٹریوں میں ایک پوشیدہ چپ لگا رہی ہیں اور اسے مسلمانوں  ممالکے اور بالخصوص پاکستان کے خلاف مغرب کی سازش بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ اگر آپ بھی ان ویڈیوز کو دیکھ چکے ہیں اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ چپ واقعی ڈیٹا چوری کرنے کیلئے استعمال ہو رہی ہے تو ایسا ہرگز نہیں اور یہ بالکل جھوٹ ہے کیونکہ یہ کچھ اور نہیں بلکہ "المعروف NFC  CHIP" ہے جو واقعی موبائل فون کی بیٹریوں میں استعمال کی جاتی ہے لیکن اس کا مقصد صارفین کا ڈیٹا چوری کرنا نہیں بلکہ ڈیٹا کو انتہائی تیزی کے ساتھ ایک موبائل سے دوسرے موبائل میں ٹرانسفر کرنا اور اس طرح کے دیگر امور سرانجام دینا ہے۔
NFC دراصلNear Field Communication کا مخفف ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ چپ مختلف موبائل فونز اور ڈیوائسز کا آپس میں رابطہ قائم کرنے کا کام کرتی ہے۔ صارفین کی آسانی کیلئے یہ بتاتے چلیں کہ یہ چپ سمارٹ فونز میں موجود دیگر سہولتوں یعنی وائی فائی، بلیوٹوتھ یا انفراریڈ ہی طرح ایک اضافی سہولت ہے اور اس کا مقصد وائی فائی کو استعمال کرتے ہوئے انتہائی قریب موجود دوسرے موبائل میں ڈیٹا بھیجنا یا ڈیٹا موصول کرنا ہے۔ اس کے علاوہ آج کل ”موبائل پیمنٹس“ کا ذکر بھی زور شور سے ہو رہا ہے اور کئی ممالک میں سمارٹ فونز نے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کی جگہ لے لی ہے اور یہ سب کچھ بھی اسی چپ کی وجہ سے ہی ممکن ہوا ہے یعنی اس چپ کے ذریعے سمارٹ فون ہی کریڈٹ کارڈ میں تبدیل ہو جاتا ہے جس کی ایک مثال گوگل کی مشہور سروس” والٹ“ ہے جو اسی چپ کے ذریعے کام کرتی ہے۔
این ایف سی چپ کے اور بھی بہت سے مصرف ہیں جبکہ این ایف سی ٹیگ کے ذریعے بہت سی چیزوں کو مرضی کے مطابق پروگرام بھی کیا جا سکتا ہے یعنی اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے دروازے پر ایک این ایف سی ٹیگ لگا ہو جس کے قریب موبائل فون لے جاتے ہی یہ آپ کے موبائل پر وائی فائی کنیکٹ کر دے یا پھر کوئی اور کام سرانجام دے تو یہ ذرا بھی مشکل نہیں ہے بس اس کیلئے آپ کو ایک این ایف سی ٹیگ پروگرام کرنے کی ضرورت ہے۔ 
اس سب کے باوجود بھی اگر آپ سمجھتے ہیں کہ یہ چپ درحقیقت ڈیٹا چوری کرنے کیلئے ہی لگائی جاتی ہے تو آپ اپنی تسلی کیلئے موبائل فون کی سیٹنگز میں جا کر اس آپشن کو بند بھی کر سکتے ہیں لیکن یہ بات واضح ہے کہ NFC چپ کا ڈیٹا چوری کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ
صرف اور صرف صارفین کیلئے سہولت اور آسانی پیدا کرتی ہے۔



منگل، 16 جون، 2015

انسانوں کی جان بچانے والے طبی ڈرونز تیار

ڈرون کا نام پاکستان میں نفرت اور خوف کی علامت ہے جس سے امریکا وطن عزیز کی جغرافیائی حدود پامال کرتا ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی کے حامل ان طیاروں سے آفت زدہ علاقوں میں پھنسے لوگوں کی نشاندہی، دواؤں اور خون کی فراہمی کےعلاوہ خوراک بھی پہنچائی جاسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں اسے کئی تعمیری مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔
قدرتی آفات اور ڈرون
ڈرون طیارے زلزلے اور سیلابی صورت حال میں متاثرہ علاقوں میں فوری دوائیں پہنچانے کا کام بہت سہولت اور تیزی سے کرسکتےہیں۔ تباہ شدہ علاقوں میں کسی فیلڈ کیمپ میں خون کی فوری ترسیل بھی ڈرون کے ذریعے ممکن بنائی جاسکتی ہے۔ ہالینڈ کی ڈیلفٹ یونیورسٹی میں انجینیئروں نے ایمبولینس ڈرون تیار کیا ہے جو خصوصی طور پر دل کے دوروں سے بچانے والے خودکار ڈی فبریلیٹرز کو 20 مںٹ سے بھی کم وقفے میں ضرورت کی جگہ پہنچاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ انتہائی ضروری طبی آلات بھی لے جاسکتا ہے۔ ڈرون 7 میل کے دائرے میں پہنچ کر یہ آلات فراہم کرتا ہے اور اس میں ایک  باتصویر معلوماتی کتابچہ بھی موجود ہے جسے پڑھ کر عام آدمی بھی ان آلات کو استعمال کرکے کسی کی جان بچاسکتا ہے۔
فضائی ڈسپنسری
سوئزرلینڈ کی ایک کمپنی ’میٹرنیٹ‘ نے اس سال اپنے پہلے ڈرون کا کامیاب تجربہ کیا جس کے ذریعے 20 کلوگرام وزنی طبی سامان 12 میل کے فاصلے تک بہت آسانی سے پہنچایا جاسکتا ہے۔ اس میں دوائیں، خوراک اور ابتدائی طبی آلات موجود ہیں جسے پاپوا نیوگنی اور ہیٹی کے دوردراز اور مشکل علاقوں میں لوگوں تک بھیجنے کا عملی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ اس ڈرون کو موبائل ایپ کے ذریعے بھی اڑایا اور کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ وزن لےجانے کی غیرمعمولی صلاحیت کی وجہ سے اسے فضا میں اڑنے والی ڈسپنسری بھی کہا جارہا اور یہ ٹیکنالوجی کمرشل بنیادوں پر دستیاب ہے۔ ذرا پاکستان میں زلزلے، سیلاب اور دیگر آفات کا تصور کیجئے اور ان ڈرونز کو دیکھیے کہ ہماری کتنی مشکلات ان ایجادات سے حل ہوسکتی ہیں۔
مچھر پکڑنے والے ڈرون
دنیا میں کمپیوٹرسافٹ ویئر بنانے والی سب سے بڑی کمپنی مائیکروسوفٹ نے ’’پروجیکٹ پریمونیشن‘‘ کے نام سے ایک منصوبہ شروع کیا ہے جس میں ڈرون فضا میں پرواز کرتے ہوئے مچھر پکڑنے اور ہوا میں موجود جراثیم کا تجزیہ کرتے ہوئے کسی وبا یا بیماری کے پھوٹنے سے قبل ہی ڈاکٹروں کو خبردار کرنے کا کام کریں گے۔ ان ڈرونز میں موجود لیبارٹری مچھروں کا تجزیہ کرکے بتاسکے گی کہ ملیریا اور ڈینگی کی نئی وبا کب اور کیسے پھیل سکتی ہے۔

پنجاب میں نئی سروس متعارف کر دی گی (بس دا پتہ)


لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی   نے ایک نئی ایپلی کیشن متعارف کرائی ہے جس کی مدد سے اینڈریوڈ کے صارفین لاہور میں سفر کے حوالے سے معلومات  حاصل کر سکیں گے۔ اس ایپلی کیشن کا نام ”بس دا پتہ“ ہے۔اس ایپلی کیشن سے مسافر لاہور کے بس سٹاپ، بس روٹ اور دوسری معلومات حاصل کر سکیں گے۔
اس ایپلی کیشن کی دیگر خصوصیات میں
1.    اگلی بس کی آمد کا ٹائم
2.    ٹرپ پلانر
3.    لائیو بس لوکیٹر
4.    کرائے کی معلومات
5.    روٹ کی معلومات
شامل ہونگی۔لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی اس ایپلی کیشن کا باضابطہ اعلان منگل 16 جون 2015 کو دن 11 بجے  کرے گی۔یہ ایپلی کیشن ابھی صرف اینڈریوڈ سمارٹ فون رکھنے والے صارفین کے لیے ہے۔
پلے سٹور سے اس ایپلی کیشن کو ڈاؤن  لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

اتوار، 7 جون، 2015

گوگل نے اینڈرائیڈ فونز کی آف لائن ایپس متعارف کرا دیں


سرچ انجن گوگل نے کہا ہے کہ گوگل نقشہ جات، گوگل کروم اور یوٹیوب جلد ہی موبائل فونز پر آف لائن بھی دستیاب ہونگی۔
نئی اپلی کیشنز خاص طور پر ترقی پزیر ممالک کے عام صارفین کی مدد کرےگی جن کےلئے آن لائن ڈیٹا تک رسائی مشکل ہوتی ہے۔ آف لائن سپورٹ کے حوالے سے گوگل نے گزشتہ روز موبائل فونز پر لائٹر اپیلی کیشنز کی سیریز کا اعلان کیا ہے۔
نئی خصوصیات کے ساتھ لوگ گوگل کی خدمات کا استعمال اس وقت بھی کر سکیں گے جب قابل اعتماد آن لائن کنیکٹویٹی دستیاب نہیں ہوگی۔
اس کے باوجود گوگل پر نقشہ جات، ویب سائٹس اور یو ٹیوب کو آف لائن کھولا جا سکے گا۔گوگل کے اعلان کے مطابق گوگل نقشہ جات، ویب سائٹس اور یہاں تک کے یوٹیوب بغیر انٹرنیٹ کنکشن کے اینڈرائیڈ فونز پرکام کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق گوگل کی جانب سے کمپنی کی سالانہ کانفرنس میں آف لائن سپورٹ کا ڈیمو پیش کیا گیا جس میں موبائل فون کو ائیرپلین موڈ پر رکھا گیا جس پر عام طور پر ایپس کو استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے لیکن نئی اپیس پر آف لائن گوگل نقشے کو فعال کرتے ہوئے تلاش کئے گئے مقامات، منزل کی معلومات اور اس کے ساتھ اہم تفصیلات مثلاً فون نمبر اور ایڈریس کو دیکھا جاسکتا تھا۔
گوگل نے دعویٰ کیا ہے کہ گوگل کروم نے ویب براوزر میں ڈیٹا کے استعمال کے اصلاح میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور نئی فعالیت کے ساتھ صارفین اپنے 80فیصد ڈیٹا کی کھپت کو کم کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ ایپل کی جتنی بھی پراڈکٹس ہیں وہ ہمیشہ ستمبرمیں لانچ ہوتی ہیں ۔

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...