Health لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
Health لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

پیر، 8 جنوری، 2018

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپاٹائٹس اور ٹائیفائیڈ پھیلانے کا باعث ہے۔
یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں آلودہ پانی کو پاکستان کا مسئلہ نمبر1 قرار دیدیا اور کہا کہ ملک میں 30 سے 40 فیصد بیماریوں اور اموات کی بنیادی وجہ آلودہ پانی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بڑھتی آبادی اور کم ہوتے پانی کے باعث 2025ء میں پاکستان خشک سالی کا شکار ہوسکتا ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف کے پراجیکٹ آفیسر سہیل نقوی نے کہا ہے کہ لاہور کے شہریوں کو پانی فراہم کرنے والے دریائے راوی ہی میں سیکڑوں فیکٹریوں کا فضلہ ڈالا جاتا ہے،دریا کی مچھلی کی ہڈیوں میں ہیوی میٹل کے اثرات ملے ہیں۔
وائس چانسلر پمزجاوید اکرم نے کہا کہ5 سے 6 کروڑ پاکستانی آرسینک ملا پانی پی کر خود کو ’سلوپوائزننگ‘ کا شکار کررہے ہیں ۔

پیر، 25 دسمبر، 2017

تمابکونوشی سے ہونے والا نقصان ٹماٹر سے دور کیجیے

بالٹی مور:(نیوزڈسک) یورپین ریسپائریٹری جرنل میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ریاست میری لینڈ میں واقع جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ماہرین نے کہا ہے کہ ٹماٹروں کا استعمال نہ صرف پھیپھڑوں کو تندرست رکھتا ہے بلکہ سگریٹ نوشی سے ہونے والے نقصان کی ایک حد تک تلافی کرکے پھیپھڑوں کے افعال کو بہتر بناسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ٹماٹر کا مسلسل استعمال پھیپھڑے کو پہنچنے والے نقصان کو دور کرکے تمباکو نوشی کے اثرات کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
اس کےلیے یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک دلچسپ سروے کیا۔
یونیورسٹی کے ماہرین نے سال 2002ء میں 650 بالغ افراد کا جائزہ لیا اور اس دوران ان کی غذا اور پھیپھڑوں کی صحت کو پہلے نوٹ کرکے اسے ریکارڈ کیا۔
اس کے 10 سال بعد دوبارہ ان افراد سے رابطہ کرکے ان کا معائنہ کیا اور سوالات پوچھے۔
ان میں جرمنی، ناروے اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔
ان افراد میں غذائی عادات اور ان کے پھیپھڑوں میں آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت کو بھی ناپا گیا۔
علاوہ ازیں ان افراد کی سماجی و معاشی کیفیت، جنس، عمر، قد، ورزش اور کیلوریز کی مقدار کو بھی نوٹ کیا گیا۔
سروے کے مطابق سگریٹ نوشی ترک کرنے والے جن افراد نے اوسطاً دو سے زائد ٹماٹر روزانہ کھائے، ان کے پھیپھڑے ان افراد کے مقابلے میں بہتر ہوئے جنہوں نے اس سے کم ٹماٹر کھائے تھے۔
زیادہ ٹماٹر کھانے والے مریضوں کے پھیپھڑوں کی کارکردگی بھی وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہوتی گئی۔
ماہرین کا خیال ہے کہ صرف ٹماٹر ہی نہیں بلکہ تازہ پھل اور خصوصاً سیب کھانے سے بھی سانس کی نالی اور پھیپھڑوں کو یہی فائدہ ہوسکتا ہے۔
اس مطالعے کی مرکزی مصنفہ ڈاکٹر وینیسا گارشیا لارسن کہتی ہیں،
’’مطالعہ بتاتا ہے کہ شاید غذا اور پھیپھڑے کی ازخود مرمت کے درمیان ایک تعلق ہوسکتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ پہلے تمباکونوشی مکمل طورپر ترک کی جائے۔‘‘
اس تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ ٹماٹر اور تازہ سیب انسانی پھیپھڑوں کو ہونے والے نقصان کی تلافی کرسکتے ہیں تاہم اس نتیجے کی روشنی میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ کرونک اوبسٹرکٹیو پلمونری ڈیزیز یا سی او پی ڈی کو روکنے کےلیے تازہ پھل ایک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

بیلوبیری کا سرکہ ڈیمینشیا کو بھگانے میں مددگار

جنوبی کوریا: (نیوزڈسک) اب تازہ احوال یہ ہے کہ بلیوبیری کا سرکہ پینے یا اسے سلاد پر چھڑک کر کھانے سے دماغی خلیات (نیورونز) سرگرم ہوتے ہیں اور اس کا مستقل استعمال ڈیمینشیا سمیت کئی دماغی عارضوں کو روکتا ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق بلیو بیری کا سرکہ بننے کے عمل میں ایک خاص مرکب پیدا ہوتا ہے جو دماغ کےلیے ایک بہترین ٹانک کا درجہ رکھتا ہے۔
جنوبی کوریا میں واقع کونکوک یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے تحقیق کے بعد کہا ہے کہ بلیو بیری کا سرکہ اعصابی خلیات کو قوت دیتا ہے اور دماغ میں ایک ایسا پروٹین بڑھاتا ہے جو ڈیمینشیا میں تیزی سے ختم ہونے لگتا ہے۔
اس وقت دنیا بھر میں ڈیمینشیا کے 5 کروڑ سے زائد مریض ہیں اور یہ تعداد ہر 20 سال میں دگنی ہوجاتی ہے۔
اب تک اس کا کوئی باقاعدہ علاج نہیں مل سکا البتہ دواؤں سے صرف اس بیماری کی پیش رفت سست کی جاسکتی ہے۔ ریسرچ جرنل ’’ایگریکلچر اینڈ فوڈ کیمسٹری‘‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں چوہوں کو جب بلیو بیری کا یہ سرکہ دیا گیا تو ان کے دماغ میں ایک کیمیکل ’’ایسیٹائل کولائن‘‘ کی ٹوٹ پھوٹ بہت حد تک رک گئی جو ڈیمینشیا اور دیگر دماغی امراض کی وجہ بنتی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ ایسیٹائل کولِان دماغی خلیات کو تندرست رکھتا ہے اور یہ کیمیکل دماغی خلیات میں سگنل کو ممکن بناتا ہے۔
ڈیمینشیا کا مرض اسی کیمیکل کو نشانہ بناتا ہے۔
قبل ازیں کئی مطالعات سے یہ بات سامنے آچکی ہے کہ بلیو بیری کا باقاعدہ استعمال نہ صرف یادداشت کو اچھا رکھتا ہے بلکہ نوعمر طلبا و طالبات کےلیے یہ ایک مفید دماغی ٹانک بھی ہے۔

بدھ، 20 دسمبر، 2017

مچهلی کے تیل کے حیرت انگیز فوائد

مچھلی کے تیل کے حیرت انگیز فائدے ہیں اور یہ انسان کو بہت سی خطرناک بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ نہ صرف اسکا تیل سانس کی بیماری کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے بلکہ اسکے استعمال سے دمے کے مریضوں کو بھی کافی فائدہ پہنچتا ہے اور ان کے مرض کی شدت کم ہوتی ہے اور آپ نے مچھلیوں کے تیل کی گولیاں کے بارے میں تو سنا ہوگا۔ اسکے بہت سے جادوئی فائدے بھی ہیں جوکہ ذیل میں بیان کیے گئے ہیں۔
دل کے امراض سے تحفظ
دل سے متعلق امریکی تحقیقی ادارے نے لکھا ہے اومیگا تھری مچھلیوں میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے اور اومیگا تھری دل کے لئے بھی کافی مفید ہے کیونکہ دل کے شریانوں میں پیدا ہونے والے امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ لہذا دل کے امراض کو کم کرنے کیلئے عام طور پر مچھلی کو ہفتے میں دو مرتبہ کھانے کا کہا جاتا ہے یا پھر کہا جاتا ہے کہ وہ مچھلی کی تیل کی گولیاں اومیگا تھری فیسڈ ایسڈ کی گولیاں کھائیں۔
قوت مدافعت میں اضافہ
مچھلی کا تیل عام طورپر چھوٹی موٹی بیماریوں مثال کے طور پر نزلہ، کھانسی، زکام سے بھی بچاتا ہے کیونکہ اس کے کھانے سے قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے۔
وزن کم کرنے میں معاون
مچھلی کا تیل وزن کم کرنے میں بھی بہت معاون ہوتا ہے اور ایک تحقیق میں یہ بات بھی منظر عام پر آئی ہے کہ ورزش کے ساتھ اگر مچھلی کا تیل بھی استعمال کیا جائے تو یہ وزن میں کافی مدد کرتا ہے۔
گٹھیا کے مرض میں فائدے مند
مچھلی کا تیل گٹھیا کے مرض میں بھی کافی مفید ہے ۔ تحقیق کے دوران جب یہ تیل گٹھیا کے مرض کا شکار سوروں کو دیا گیا تو اس سے ان کو پچاس فیصد فائدہ پہنچا۔

جمعرات، 2 نومبر، 2017

انگلیاں چٹخانے پر آواز کیوں آتی ہے

البرٹا یونیورسٹی کی تحقیق میں انگلیوں کو چٹخانے پر جوڑوں کے اندر اثرات کا جائزہ ایم آر آئی سکین کے ذریعے لیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ چٹخانے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی آواز درحقیقت سینوویال فلوئیڈ (رطوبت زلالی) میں گیس بھرنے کے نتیجے میں ابھرتی ہے۔ سینوویال فلوئیڈ ایسا پتلی رطوبت ہوتا ہے، جو انسانی جسم کے بیشتر جوڑوں کے درمیان موجود خلاءکو بھرتا ہے۔

بدھ، 1 نومبر، 2017

روزانہ ورزش سے فالج اور شوگر کے خطرات20 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں.


ماہرین صحت کاکہناہے کہ روزانہ ورزش سے فالج اور شوگر کے خطرات20 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کاکہناہے کہ روزانہ ورزش کرنے سے انسانی جسم کو فالج اور شوگر جیسے امراض کے خطرات میں 20 فیصد تک کمی آجاتی ہے۔روزانہ 10 منٹ کی رننگ 40 منٹ کی چہل قدمی کے برابر ہے جو شوگر اور بریسٹ کینسر کے خطرات کو بیس فیصد تک کم کردیتی ہے۔ روزانہ کی ورزش انسانی صحت کے لیے مفید ہے باقائدگی سے ورزش کرنے والے ذہنی اور جسمانی طور پر تندرست رہتے ہیں۔

لیموں کے استعمال سے وزن کم کیا جا سکتا ہے


امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ لیموں کے استعمال سے وزن میں کمی کی جا سکتی ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ تین لیموں کا رس 10کپ پانی اور ایک چمچہ شہد ملا کر مسلسل 2 ہفتے کے دوران 10 کلو سے زیادہ وزن کم کیا جاسکتا ہے۔ جسم سے کولیسٹرول اور زہریلا مواد نکل جاتا ہے۔اور انسان تروتازہ ہوجاتا ہے۔

منگل، 31 اکتوبر، 2017

چینی کی کمی سےکولیسٹرول اور ذیابیطس پر قابو پائیں.


بچوں میں چینی کا استعمال کم کر کے کولیسٹرول اور ذیابیطس پر قابو پایا جا سکتا ہے برطانوی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بچوں میں چینی کا استعمال کم کر کے بلند فشار خون ، کولیسٹرول اور ذیابیطس جیسے امراض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔18 سال سے کم عمر کے بچوں کو چینی کی جگہ سٹارچ دیا جائے جس میں کیلوریز کی اتنی ہی مقدار جتنی چینی میں ہوتی ہے توصرف 9 دن بعد بچوں کا بلڈ پریشر 4.3 فیصد، کولیسٹرول کی مقدار 12.5فیصد، انسولین لیول 53فیصد تک کم ہو گی۔

اتوار، 30 اپریل، 2017

لیموں کے استعمال سے وزن میں کمی

 اسلام آباد: امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ لیموں کے استعمال سے وزن میں کمی کی جا سکتی ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ تین لیموں کا رس 10کپ پانی اور ایک چمچہ شہد ملا کر مسلسل 2 ہفتے کے دوران 10 کلو سے زیادہ وزن کم کیا جاسکتا ہے۔ جسم سے کولیسٹرول اور زہریلا مواد نکل جاتا ہے۔اور انسان تروتازہ ہوجاتا ہے۔

جمعہ، 28 اپریل، 2017

کھیرا سرطان کی مختلف اقسام سے بچاو میں معاون ہے:ماہرین صحت.

اسلام آباد : ماہرین صحت کاکہناہے کہ کھیرا سرطان کی مختلف اقسام سے بچاو میں معاون ہے.
عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی تحقیق کے مطابق کھیروں میں ایسے کیمیائی اجزا پائے جاتے ہیں جو کئی اقسام کے کینسر کا خطرہ کم کر دیتے ہیں جن میں چھاتی ، بیضہ دانی ، رحم اور پروسٹیٹ کینسر شامل ہیں.
 ماہرین کاکہناہے کھیروں میں کیوکر بٹیسن بھی پایا جاتا ہے جو کینسر کے خلیات کو پھیلنے سے روکتے ہیں جبکہ ان میں موجود سلیکا جوڑوں اور کنکٹیو ٹشوز کو مضبوط کرتا ہے جبکہ پوٹاشیم، میگنیشیم اور فائبر کا مواد بلڈ پریشر درست رکھنے میں مدددیتا ہیں ۔
غذائی ماہرین کا کہناہےکہ کھیرے کا باقائدگی سے استعمال جسم میں کیلوریز، کاربوہائیڈریٹس، سوڈیم، فیٹس اور کولیسٹرول کی مقدار کو کنٹرول ، ورم ، جلد کی سوزش اور جھریوں کو روکنے کی خصوصیات رکھتا ہے۔
کھیرے جلد کا رنگ صاف رکھنے کے ساتھ ساتھ بالوں کی افزائش کا عمل تیز کرنے میں مدد کرتا ہے ۔
کھیرے وٹامن بی اور سی سے بھرپور ہوتے ہیں جو جسمانی توانائی اور مستعدی کے لیے ضروری ہیں۔
اس میں موجود مٹھاس اور الیکٹرولائیٹس ضروری غذائی اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں جو تھکاوٹ اور سر درد میں بھی مدد کرتے ہیں ۔

منگل، 7 جون، 2016

وزن میں کمی کابہترین نسخہ جوآپ کوآج تک کسی نےنہ بتایا

نیویارک،اگر وزن کم کرنے کی خواہش ہے اور ساتھ کھانا بھی نہیں چھوڑنا تو یقین جانئے کہ یہ نسخہ آپ ہی کے لئے ہے۔
آپ کو بس یہ کرنا ہے کہ صبح اٹھ کر ایک یا ایک سے زائد کیلے کھانے ہیں اور پیٹ بھرنے پر تازہ پانی کا ایک گلاس پی لینا ہے۔
لیکن یاد رہے کہ آپ کو کسی بھی صورت رات8بجے کے بعد ڈنر نہیں کرنا اور رات کو سونے سے قبل کچھ بھی نہیں کھانا یا پینا۔
دوپہر کے وقت آپ چاہیں تو اپنی مرضی کا کھانا سلاد کے ساتھ کھاسکتے ہیں.
جبکہ سہ پہر کے وقت آپ چاہیں سنیکس کھا سکتے ہیں لیکن چپس اور آئس کریم سے پرہیز ضروری ہے۔
شام تین بجے کے بعد کوئی بھی میٹھی چیز مت کھائیں جبکہ رات کے وقت کا کھانا سبزیوں سے بھرپور ہو۔

ہفتہ، 23 اپریل، 2016

تربوزکے فوائد


فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ 
(اور تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے)
تربوز صحت کے لیے انتہائی مفید ہوتا ہے، اس میں 95 فیصد پانی کے ساتھ وٹامنز اور معدنی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔ اس سے ٹھنڈک ملتی ہے اور یہ جسم میں ہونے والی جلن سے بھی راحت دیتا ہے۔تربوز میں اعلی سطح کا ایسڈ فولک بیٹکاروٹن ، پوٹاشیم، وٹامن سی اور اے موجود ہوتے ہیں جو صحت برقرار رکھتے ہیں‘ اس میں موجود پوٹاشیم جسم سے سوڈیم کو نکالنے کا کام کرتا ہے جس سے ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔تربوز کھانے سے وزن بھی کم ہوتا ہے کیونکہ اس میں شوگر اور کیلوری کی مقدار زیادہ نہیں ہوتی ہے‘ یہ دل کی بیماری اور کینسر سے بھی بچاتا ہے۔ تربوز میں وٹامن اے ہوتا ہے جو جلد کو صحت مند بنانے میں مدد کرتا ہے، اس سے جلد کا روکھاپن ختم ہو جاتا ہے۔

منگل، 12 اپریل، 2016

اگر آپ یا آپکا کوئی پیارا بلڈ پریشرکا مریض ہے تو یہ ضرور پڑھیں

فشار خون یا بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو آہستہ آہستہ جسم کو مختلف امراض کا شکار کرکے موت کی جانب لے جاتا ہے خاص طور پر اس کے شکار افراد میں شدید غصہ دماغ کو جانے والی شریان کے پھٹنے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے جس سے فالج جیسا مرض لاحق ہوسکتا ہے۔
اس مرض کے شکار افراد کے لیے غذا بھی خاص ہوتی ہے خاص طور پر نمک سے گریز کیا جاتا ہے تاہم ایسی خوراک کی کمی نہیں جو منہ کا مزہ بھی برقرار رکھتی ہیں اور بلڈپریشر کو بھی قدرتی طور پر متوازن سطح پر رکھتی ہیں۔
ایسے ہی چند فوڈز کے بارے میں جاننا آپ کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
کیلے:
کیلے پوٹاشیم کے حصول کا قدرتی ذریعہ ثابت ہوتے ہیں اور اس معدنیات کی کمی جسم پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے خاص طور پر پٹھوں اور دل کی دھڑکن پر۔ کیلے نہ صرف پوٹاشیم سے بھرپور ہوتے ہیں بلکہ اس میں سوڈیم (نمکیات) کی شرح بھی کم ہوتی ہے جو اسے ہائی بلڈپریشر کے شکار افراد کے لیے ایک بہترین پھل یا غذا بناتا ہے۔
دہی:
دہی کیلشیئم سے بھرپور ہوتا ہے جس کی کمی ہائی بلڈپریشر کا خطرہ بڑھاسکتی ہے۔ دہی میں نمکیات کی مقدار بھی کم ہوتی ہے اور دن بھر میں تین بار کا چھ اونس استعمال فشار خون کی شرح کو معمول پر لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور اس کا مزہ بھی ہر ایک کے دل کو بھاتا ہے۔
نمک سے پاک گرم مصالحہ:
کسی دکان سے مکس گرم مصالحہ لینے سے گریز کیا جانا چاہئے کیونکہ مصالحوں میں نمک بھی شامل کردیا جاتا ہے اس کے مقابلے میں دارچینی اور دیگر مصالحوں کو الگ الگ لے کر انہیں خود ملائیں جو ہر کھانے کا مزہ بھی بڑھا دیتے ہیں بلکہ یہ بلڈپریشر کی شرح کو قدرتی طور پر کم سطح پر لانے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
دارچینی:
دارچینی بلڈپریشر کو معمول پر لانے میں کرشماتی کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ کولیسٹرول لیول کو بھی کم کرتی ہے۔ اس مصالحے کو غذا کے ساتھ ساتھ میٹھی ڈشز اور مشروبات میں بھی شامل کیا جاسکتا ہے بلکہ اپنے ہر کھانے میں اس کو شامل کرنا آپ کی صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔
آلو:
آلوﺅں میں پوٹاشیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور ہم پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ یہ معدنیاتی عنصر بلڈپریشر کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، مزید یہ کہ آلوﺅں میں نمکیات کی مقدار کم، چربی سے پاک اور فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو اسے کسی بھی وقت کھانے کے لیے مثالی بناتا ہے خاص طور پر انہیں ابال یا پکا کر کھانا زیادہ بہتر ثابت ہوتا ہے۔
مچھلی:
مچھلی پروٹین اور وٹامن ڈی کے حصول کا بہترین ذریعہ ثابت ہوتی ہے اور یہ دونوں بلڈپریشر کی شرح کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، اس کے علاوہ مچھلی میں صحت بخش اومیگا فیٹی ایسڈز بھی شامل ہوتے ہیں جو کہ دوران خون کولیسٹرول کی شرح کو کم رکھنے کے لیے فائدہ مند عنصر ہے۔
جو کا دلیہ:
جو کا دلیہ بلڈ پریشر کے شکار افراد کے لیے ایک مثالی اور مزیدار انتخاب ہے، یہ غذا فائبر سے بھرپور ہوتی ہے جو کہ بلڈپریشر کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اور اس سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے، اسے مختلف تازہ پھلوں کے ساتھ بھی استعمال کرکے منہ کا ذائقہ دوبالا کیا جاسکتا ہے۔
لوبیا:
لوبیے کے بیج بھی فشار خون کے مریضجوں کے لیے بہترین انتخاب ہے، یہ بیج پروٹین، فائبر اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتے ہیں اور انہیں ابال کر بھی تیار کیا جاسکتا ہے، ابالنے کے بعد جب یہ نرم ہوجائیں تو انہیں دیگر سبزیوں میں ڈال کر مزیدار پکوان تیار کیے جاسکتے ہیں جو کہ طبی لحاظ سے بھی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
پالک:
پالک آئرن، فائبر، وٹامن اے اور سی سے بھرپور سبزی ہے، یہ کیلشیئم کے حصول کے لیے بھی اچھا ذریعہ ہے جو کہ بلڈپریشر کی شرح کم کرنے والی غذا کے لیے ایک اہم جز ہے۔ اس سبزی سے مختلف طریقوں سے لطف اندوز ہوا جاسکتا ہے یعنی اسٹیو، سلاد یا پاستا وغیرہ کے ذریعے بھی۔
السی کے بیج:
یہ بیج فلیکس سیڈ پودے سے حاصل ہوتے ہیں اور یہ بلڈپریشر کی شرح کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں کیونکہ یہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوجاتے ہیں جو کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے کا کام کرتا ہے۔ پیسے ہوئے بیجوں کو صبح کے ناشتے میں دہی یا دلیہ وغیرہ میں شامل کرکے یہ فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں

ہفتہ، 2 اپریل، 2016

مسوڑھے میں درد، سرخی اور سوزش


مسوڑھے میں درد، سرخی اور سوزش جیسے مسائل کو کبھی بھیکم اہمیت یا نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیوں کہ یہ بیماریاں انسان کی مجموعی صحت کو بے حد متاثر کر سکتی ہیں، لیکن ڈاکٹر کے پاس جانے سے قبل ایک بار درج ذیل گھریلو علاج کو ضرور آزمائیں کیوں کہ ماہرین کے مطابق گھریلو ٹوٹکوں کے ذریعے مسوڑھوں کے تمام امراض کا علاج ممکن ہے۔ یہ ٹوٹکے نہ صرف آپ کو مسوڑھوں بلکہ منہ کے دیگر امراض سے بھی محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
ذہنی دبائو: اکیڈمی آف جنرل ڈینٹسٹری کے مطابق ذہنی دباؤ اور دانتوں کی صحت میں ایک ربط یا تعلق ہے۔ ذہنی دباؤ کے شکار افراد میں قوت مدافعت کا نظام کمزور ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے وہ ایسے بیکٹریا سے لڑنے کی صلاحیت کھو بیٹھتے ہیں جو مسوڑھوں کے امراض کو جنم دیتے ہیں۔ لہذا مسوڑھوں کے امراض سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ذہنی دبائو کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دیا جائے۔
(بحری) نمک والا پانی: ایک کپ گرم پانی میں نمک کو حل کرکے تقریباً 30 سیکنڈز تک ایک گھونٹ منہ میں رکھنے کے بعد تھوک دیں۔ اس مشق کو دن میں دومرتبہ کئی بار دھرانے سے آپ مسوڑھوں کی سوزش سمیت دیگر انفیکشنز سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
چائے کا بیگ (ٹی بیگ) : گرم پانی میں ٹی بیگ ڈالیں اور تھوڑی دیر بعد اسے نکال کر ٹھنڈا کر لیں۔ بعدازاں اس ٹی بیگ کو 5منٹ تک مسوڑھوں کے متاثرہ حصہ پر رکھ لیں، تو آپ ٹی بیگ میں موجود ٹینک ایسڈ سے فوری آرام محسوس کریں گے۔
شہد کی مالش: شہد میں قدرتی طور پر اینٹی بیکٹریل صلاحیت موجود ہوتی ہے، لہذا برش کرنے کے بعد شہد کو متاثرہ جگہ پر لگا کر ہلکی سی مالش کرنے سے انفیکشن کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
کروندے (کرین بیری) کا جوس: کروندے کا جوس بیکٹریا کو آپ کے دانتوں سے چمٹنے سے باز رکھتا ہے، لہذا روزانہ تقریباً 4 اونس کروندے کا جوس ضرور پیئں۔
لیموں کی پیسٹ: لیموں کے رس میں نمک ملا کر ایک پیسٹ بنا لیں اور پھر اسے اپنے دانتوں پر لگائیں۔ 5 منٹ کے بعد نیم گرم پانی سے غراروں کے ذریعے منہ صاف کر لیں تو آپ کو مسوڑھوں کے درد سمیت دیگر مسائل میں واضح آرام محسوس ہوگا۔
وٹامن سی سے بھرپور غذائیں: صرف لیموں ہی نہیں بلکہ وٹامن سی سے بھرپور دیگر غذائیں جیسے مالٹا، انگور، پپیا اور سٹرابیری بھی دانتوں کے لئے بہت اچھے تصور کئے جاتے ہیں۔ وٹامن سی ایک اینٹی آکسیڈینٹ ہے جو آپ کو مسوڑھوں کے مختلف مسائل سے پیدا ہونے والے امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔
وٹامن ڈی: مسوڑھے میں سوزش کی صورت میں وٹامن ڈی کا استعمال زیادہ کریں، یعنی ایسی غذائیں کھائیں جن میں اس وٹامن کی کثیر تعداد پائی جاتی ہو، کیوں کہ یہ نہ صرف پھولے ہوئے مسوڑھے میں آرام دے گا بلکہ آئندہ سے اس بیماری سے حفاظت بھی کرے گا۔
سوڈا سے دانتوں کی صفائی: سوڈا میں موجود ایسڈ کسی بھی دوائی سے زیادہ مسوڑھوں کو مختلف امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ سوڈا کی تھوڑی سی مقدار کو نیم گرم پانی میں مکس کرکے اسے دانتوں پر لگائیں۔
تمباکونوشی سے چھٹکارا: تمباکو جسم میں مختلف انفیکشنزسے لڑنے کی صلاحیت کو کم کر دیتا، اسی وجہ سے آپ دیکھتے ہیں کہ سگریٹ نوشی کرنے والے زیادہ تر افراد مسوڑھوں کے مسائل کا شکار بن جاتے ہیں، لہذا اگر مسوڑھوں کو مرتے دم تک تندرست رکھنا چاہتے ہیں تو تمباکو سے دور رہیں۔

منگل، 1 مارچ، 2016

موٹاپے سے نجات کے یہ طریقے آپ نے کبھی نہیں سُنے ہوں گے

موٹاپا کس کو پسند ہوتا ہے یہ نہ صرف ظاہری شخصیت کو تباہ کردیتا ہے بلکہ یہ امراض کی جڑ بھی ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے ذیابیطس، بلڈپریشر، امراض قلب اور فالج غرض کہ لاتعداد بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
اور یہ تو سب کو ہی معلوم ہے کہ موٹاپا اب ایک عالمی وباء بن چکا ہے اور گزشتہ سال کی ایک رپورٹ کے مطابق موٹاپے سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں پاکستان نویں نمبر پر ہے۔
وزن میں کمی کا کوئی جادوئی حل نہیں بلکہ طرز زندگی میں تبدیلی ہی سے آپ اپنی شخصیت میں جادوئی تبدیلی لاسکتے ہیں مگر یہاں آپ کو چند ایسے حیرت انگیز طریقے بتائے جارہے ہیں جو ہوسکتا ہے کہ سننے میں عجیب لگیں مگر سائنس نے ان کی افادیت کو تسلیم کیا ہے۔

موٹاپے سے نجات سردی میں کپکپانے سے ممکن
اگر آپ موٹاپے سے پریشان ہیں تو یہ اب کوئی مسئلہ ہی نہیں بس سرد موسم میں چہل قدمی سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ کچھ دیر کپکپائیں اور وزن میں کمی لائیں۔ یہ ہمارا نہیں بلکہ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آنے والا دعویٰ ہے۔ سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق سردی میں کپکپانا اتنا ہی موثر ہے جتنا ورزش کرکے انسان وزن کم کرتا ہے، کیونکہ دونوں سے توانائی کے حرارے (کیلوریز) جلتے ہیں۔ تحقیق میں سب سے اہم بات یہ سامنے آئی کہ صرف 10 سے 15 منٹ تک کپکپانا اتنا ہی فائدہ مند ہے جتنا ایک گھنٹے تک ورزش کرنا۔

دن میں 5 بار کھانا وزن کم کرنے کیلئے مفید
پہلے کہا جاتا تھا کہ دن بھر میں زیادہ کھانا وزن بڑھاتا ہے مگر اب ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ 5 بار کھانے سے جسمانی وزن کم ہوتا ہے۔ یہ بات فن لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ ایسٹ فن لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ کے معمول یعنی ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے ساتھ ساتھ اضافی 2 بار کھانے سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے مقابلے میں عام معمول کو ختم کرنا جیسے ناشتے کو گول کردینے سے وزن کم ہونے کی بجائے بڑھ جاتا ہے۔

دہی کا استعمال موٹاپے پر قابو پانے کیلئے بہترین
اکثر خواتین اپنے بڑھتے وزن کے حوالے سے فکرمند ہوتی ہیں تاہم دہی کا استعمال ان کا یہ مسئلہ حل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ لاوال یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق دہی میں شامل بیکٹریا پروبائیوٹکس خواتین کے جسمانی وزن میں کمی لاتا ہے۔ تحقیق کے دوران موٹاپے کے شکار مرد و خواتین کو 24 ہفتوں تک اس بیکٹریا سے تیار کردہ گولیاں کھلائی گئیں، جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ خواتین کے وزن میں اوسطاً 9.7 سے 11.5 پونڈز تک کمی ہوئی۔

بڑھتے وزن سے پریشان خواتین کیلئے سب سے دلچسپ نسخہ
کیا آپ اپنے بڑھتے وزن سے پریشان ہیں؟ اگر ہاں تو جناب یہ تو کوئی مسئلہ ہی نہیں بس کسی کے ہاتھوں مسترد ہونے کا تجربہ کرلیں۔ جی ہاں یہ دلچسپ دعویٰ ایک برطانوی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ فورزا سپلیمنٹ کی تحقیق کے مطابق کسی کے ہاتھوں دل ٹوٹنے کے ایک ماہ کے اندر ہی خواتین کے وزن میں 2.26 کلوگرام کی کمی واقع ہوتی ہے۔ تحقیق میں تو مزید کہا گیا ہے کہ اگر تعلق ٹوٹنے کے بعد خواتین ایک سال تک تنہا رہ کر گزار لیں تو ان میں موٹاپا اگر واقعی ہو تو اس میں 6 سے 7 کلو کی کمی ہوجاتی ہے۔

آہستگی سے کھانا موٹاپے سے بچاﺅ کا آسان طریقہ
خوراک کو مناسب طریقے سے چبا کر نگلنا جسمانی وزن میں کمی کا آسان ترین نسخہ ہے۔ یہ بات ایک امریکی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ٹیکساس کرسٹین یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق آہستگی سے کھانے اور چھوٹے لقمے لینے سے لوگوں کو کھانے کے کچھ دیر بعد بھوک کا احساس کم ہوتا ہے۔ اسی طرح جو لوگ سست روی سے کھاتے ہیں وہ زیادہ پانی بھی پیتے ہیں جس سے انہیں طبیعت سیر ہونے کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔ محقق پروفیسر مینا شاہ کے مطابق کھانے کی رفتار میں کمی سے زیادہ کیلوریز جسم کا حصہ نہیں بنتیں، جس سے موٹاپے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

زیادہ پروٹین والی غذا بچاتی ہیں موٹاپے سے
اپنی غذا میں زیادہ پروٹین کا استعمال آپ کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اپنے جسمانی وزن میں کمی کیلئے کیلیوریز جلانے کی بجائے آپ غذا میں پروٹین سے بھرپور اشیاء کا استعمال زیادہ کریں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گوشت، مچھلی، انڈے وغیرہ کا استعمال اس حوالے سے بہترین ہے کیونکہ یہ پروٹین سے بھرپور غذائیں ہوتی ہیں۔

موٹاپے سے نجات کا مزیدار حل
کیا آپ اپنے موٹاپے سے تنگ ہیں؟ اگر ہاں تو باداموں کو کھانا اپنی عادت بنالیں۔ پینسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق باداموں کو روزانہ کی خوراک کا حصہ بنانے سے توند میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے جو کہ امراض قلب کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ 42 گرام باداموں کا استعمال موٹاپے سے تحفظ دے کر امراض قلب کا خطرہ کافی حد تک کم کردیتا ہے۔

ایک سیب روزانہ موٹاپے کو رکھے دور
روزانہ ایک سیب کھانا ڈاکٹر کو دور رکھتا ہی ہے مگر یہ موٹاپے سے بچاﺅ کے لیے بھی اہم ثابت ہوتا ہے۔ واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق سبز رنگ کے سیبوں کا روزانہ استعمال نہ صرف پیٹ بھرنے کے احساس کو زیادہ دیر تک برقرار رکھتا ہے بلکہ یہ معدے میں موجود صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی تعداد بھی بڑھاتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ان سیبوں کے روزانہ استعمال سے صحت مند بیکٹریا کی تعداد بڑھتی ہے جو موٹاپے کے خلاف جنگ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

جلد سوئیں اور موٹاپے کو دور بھگائیں
چوں کو جلد سلانے کی عادت انہیں موٹاپے سے بچانے کا سب سے آسان اور سستا طریقہ ہے۔ فلاڈلفیا کی ٹمپل یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق بچپن میں موٹاپے کا سبب صرف فاسٹ فوڈ، میٹھے مشروبات اور کم ورزش نہیں بلکہ نیند کی کمی بھی اس کا ایک اہم عنصر ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بہتر اور زیادہ نیند سے بچوں میں کیلوریز لینے کی مقدار کم ہوتی ہے اور جسمانی وزن قابو میں رہتا ہے۔ تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ اسکول جانے کی عمر کے بچوں کی رات کی نیند میں اضافہ موٹاپے پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

موٹاپے سے نجات کھانے کے مخصوص اوقات میں پوشیدہ
اگر آپ موٹاپے سے پریشان ہیں اور جسمانی وزن میں کمی چاہتے ہیں تو کھانے کے اوقات اس حوالے سے سب سے زیادہ اہم ہیں۔ یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک سروے نما تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
فورزہ سپلیمنٹس کی اس تحقیق کے مطابق کھانے کی مقدار نہیں اس کا وقت جسمانی وزن کیلئے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر لوگ اپنے جسمانی وزن میں کمی چاہتے ہیں ناشتے کیلئے بہترین وقت صبح 7 بج کر 11 منٹ، دوپہر میں 12 بج کر 38 منٹ جبکہ رات کو 6 بج کر 14 منٹ کھانے کے بہترین اوقات ہیں۔ تحقیق کے مطابق اس حوالے سے 84 فیصد افراد کی رائے یہ تھی کہ کھانے کے مخصوص اوقات موٹاپے سے نجات کیلئے سب سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ 76 فیصد کے خیال میں دن بھر میں سب سے اہم خوراک صبح کے وقت ناشتہ ہوتی ہے کیونکہ اس سے بعد میں پورے دن کیلیوریز کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اتوار، 28 فروری، 2016

روزانہ سات بادام


شکاگو (نیوز ڈیسک) بادام کے صحت کے لئے فوائد کسی تعارف کے محتاج نہیں لیکن ایک امریکی یونیورسٹی کی حالیہ تحقیق نے ایسے ایسے فوائد کی تصدیق کردی ہے کہ جنہیں سن کر باداموں کو ”سپر فوڈ“ کہنا ہی پڑے گا۔ پنسلوانیا سٹیٹ یونیورسٹی نے کئی ماہ پر مشتمل تحقیق کے بعد تصدیق کی ہے کہ روزانہ بادام کھانے والوں کی مردانہ طاقت میں اضافہ ہوتا ہے، سپرم کی تعداد اور کوالٹی بہت بہتر ہوجاتی ہے جبکہ دل کی صحت میں نمایاں اضافہ اور موٹاپے، خصوصاً پیٹ کی چربی میں کمی واقع ہوتی ہے۔ 
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ 42 گرام بادام کھانے سے پیٹ اور ٹانگوں کی چربی تیزی سے کم ہوتی ہے اور میٹا بولک سنڈروم سے نجات ملتی ہے۔ واضح رہے کہ میٹا بولک سنڈروم ذیا بیطس، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے اور دل کی بیماری کا مجموعہ ہے یعنی بادام ہمیں ان تمام خطرناک بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ زیادہ کاربوہائیڈریٹ والی غذاﺅں میں قدرے کمی کرکے ان کی جگہ بادام استعمال کریں۔ مردانہ طاقت کے فوائد اور سپرم کی تعداد اور کوالٹی کو بہتر بنانے کیلئے روزانہ سات بادام کھانا کافی ہے اور یہ مردانہ بانجھ پن سے بچنے کا بہترین قدرتی ذریعہ ہے۔

جمعرات، 17 دسمبر، 2015

الرجی اورانفیکشن اہم وجوہات ہیں


سرورتنویر:
یوں توہمارے جسم میں موجود اعضامیں ایک کان بھی ہے۔کان کے بارے میں کہاجاتاہے کہ اس کے اندرجسم میں پائے جانے والی سب سے باریک ہڈیاں ہوتی ہیں جن کی تعداد بھی کافی زیادہ ہوتی ہے۔ہماراکان تین حصوں پر مشتمل ہوتاہے ایک بیرونی حصہ،دوسرا درمیانی اور تیسرا اندرونی حصہ ہے۔ کان کے باہروالا حصہ بیرونی کان کہلاتاہے بیرونی کان سے ایک سوراخ اندرکی طرف ایک ائیرڈرم کے ساتھ جڑاہواہوتاہے۔ اس ائیرڈرم کے پچھلے حصے کودرمیانی حصہ اور ائیرڈرم سے آگے والے حصے کوجوجھلی دارہوتاہے اندورنی حصہ کہتے ہیں اور یہ سیپ کی شکل کاہوتاہے۔
جب کوئی جراثیم ،بیکٹیریا یایاوائرس حملہ آور ہوکر جسم میں موجودسیلز کانقصان پہنچاتے ہیں جس سے انفیکشن ہوتاہے۔ اور اگر یہ بیکٹریا یاوائرس اندرونی حصہ میں داخل ہوجائے تو وہاں بھی یہ انفیکشن کردیتاہے۔ اس انفیکشن کی دو اقسام ہیں۔ ایک MediOtitisاور دوسرا extemaOtitis کہلاتا ہے۔ ان دونوں سے کان کے درمیانی اور اندرونی حصے متاثر ہوسکتی ہیں جن میں الرجی انفیکشن، زخم، پانی پڑجانا، ائیرڈرم کونقصان پہنچنا ،کان میں کسی چیز کاپڑجانا، گلے کے غدود کاورم اس کے علاوہ ایسے بچے جودانت نکال رہے ہوں ان کوبھی کان میں درد ہوسکتاہے۔ بعض اوقات کان میں کچھ پڑجاتا ہے اکثر میں خلے بیج ،موتی یاکیڑے وغیرہ کان میں چلے جاتے ہیں اس کے لئے آپ تیزروشنی میں کان کامعائنہ کرسکتے ہیں کوشش کریں خود سے تجربات نہ کریں فوراََ مریض کوکسی قریبی ڈاکٹر کے پاس لے جائیں جومعائنہ کے بعدطبعی آلات سے پھنسی ہوئی چیز نکال دے گا۔
اکثر مریض کان کے بہنے کی شکایت کرتے ہیں اس کی کئی وجاہات ہوسکتی ہیں مثلاََ چیچک ،خسرہ وغیرہ ہونے کی صورت میں کان کے درمیانی حصہ میں ورم ہوجاتاہے جس کی وجہ سے کان بہنا شروع ہوجاتے ہیں۔ بعض اوقات بچوں میں نزلہ وزکام اور سردی کی صورت میں بھی کان سے رطوبت نکلتی ہے اس کے علاوہ ناک اور حلق کی تکلیف میں بھی کان بہنا شروع ہوجاتے ہیں۔
کان سے متعلق چند احتیاطی تدابیر یہ ہیں۔ کان میں خارش کے دوران ماچس کی تیلی سوئی نماتنکا استعمال نہ کریں۔
ہمیشہ مستندڈاکٹراور کمپنی کی ادویات استعمال کریں۔ عطائیوں سے کان کاعلاج کروانے سے آپ کی تکلیف کم نہیں بلکہ بڑھ جائے گی۔
دیسی علاج:
کان سے پیپ آنے کی صورت میں سرسوں کے تیل کے دوقطرے نیم گرم کرکے ڈالیں۔
کان میں اگر کوئی کیڑاچلاجائے توگلیسرین ڈالیں جس سے وہ چیز باہرآجائے گا۔
صبح نہارمنہ پانی میں لیموں کارس ملاکرپینے سے کان بہنے میں مددگار ہے۔
لہسن کوسرسوں کے تیل میں جلاکرکان میں ڈالنے سے درداور پیپ ختم ہوجاتی ہے۔
پیازکارس گرم ڈالنے سے بہرہ پن میں فائدہ ہوتاہے۔
سرسوں کانیم گرم تیل ڈالنا بھی بہرہ پن میں مفید ہے۔
کان دردکاہومیوپیتھک میں بھی بہترین علاج دسیتاب ہے۔
بچوں کے کان میں اگر پھنسیاں ہوں پیپ اور خون نکلتا ہوتو تھوجا30Xکی ایک خوراک کافی ہے۔
بچوں کے کان میں خارش ،دردکی صورت میں مولین آئل کے دوقطرے ڈال دیں۔

اتوار، 22 نومبر، 2015

کڑی پتے میں چھپی خطرناک بیماریوں کے خلاف لڑنے کی حیرت انگیز صلاحیت


سینے کی جکڑن ختم کرنے کے لیے کڑی پتے کے ایک چمچہ پاؤڈر میں ایک چمچہ شہد ملائیں اورا سےدن میں 2 مرتبہ استعمال کریں
جڑی بوٹیوں میں بھر پور غزائیت اور کئی بیماریوں کا علاج پوشیدہ ہے اور جیسے جیسے ان پر تحقیق کا دائرہ بڑھ رہا اس کے حیرت انگیز فائدے سامنے آرہے ہیں ایسی ہی جڑی بوٹیوں میں کڑی پتے کو بھی خاص اہمیت حاصل ہے اوراس میں پوشیدہ انتہائی خطرناک بیماریوں کے علاج نے ماہرین طب کو حیران کردیا ہے کیونکہ یہ اپنے اندر دل کی بیماریوں سے لے کر بالوں کے علاج تک کی بے پناہ خوبیاں رکھتا ہے۔
خون کی کمی کی بیماری اینیمیا کا علاج: کڑی پتہ آئرن اور فولک ایسڈ کا خزانہ ہے اسی لیے خون کی بیماری اینیمیا کا بہترین علاج ہے، اینیمیا جسم میں خون اور آئرن کی کمی اور اسے جسم میں جذب کرنے کی صلاحیت میں کمی کی وجہ سے جنم لیتی ہے جب کہ کڑی پتے میں موجود فولک ایسڈ آئرن کو جسم میں جذب کرنے میں مدد دیتا ہے اور اور مزید آئرن بھی بناتا ہے۔
جگر کوبیماری سے بچاتا ہے: ایسے لوگ جو شراب نوشی کرتے ہیں ان کا جگر شدید متاثر ہوتا ہے اور وہ جگر کی کئی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ ایشین جرنل آف فارماسٹیکل اینڈ کلینکل ریسرچ نے اپنی نئی تحقیق میں واضح کیا ہے کہ کڑی پتہ جگر کو آکسیڈیٹو اور کائیمپ فیرول سے بننے والے زہریلے مادوں سے نجات دلاتا ہے جب کہ اس میں موجود وٹامن اے اور سی جگر کے فنکشن کو مزید فعال بنا دیتا ہے۔
بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد گار: جرنل آف فوڈ فار نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کڑی پتے خون میں شوگر کا لیول کنٹرول کرنے میں انتہائی مؤثر ہیں جب کہ اس میں موجود فائبر شوگرلیول کو کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے اس کے لیے ہر کھانے میں کڑی پتے کا استعمال کریں اور اسے آپ نہار منہ بھی کھا سکتے ہیں۔
دل کی بیماریوں سے بچاتا ہے: جرنل آف چینی میڈیسن کے مطابق کڑی پتہ خون میں کولیسٹرول لیول کو کنٹرول کرتا ہے یہ کولسیٹرول کو آکسیڈنٹ ہونے سے بچاتا ہے کیوں کہ یہ ڈی آکسیڈنٹ سے بھرپور ہوتا ہے۔
ہاضمے میں مؤثر:کڑی پتے کارمینیٹو سے بھرپور ہوتے ہیں اس لیے یہ بد ہضمی میں انتہائی مؤثر ہے۔ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کڑی پتے میں قبض کے خاتمے کی خوبیاں بھی پائی جاتی ہیں جو معدے کو متوازن رکھتی ہیں۔
کیمو تھراپی کے سائیڈ ایفکٹس کو کم کرتا ہے: ایک تحقیق کے مطابق کڑی پتے میں کیمو تھراپی کے مضر اثرات کو کم کرنے کے حیرت انگیز صلاحیت موجود ہوتی ہے یہ کیمو تھراپی کے دوران کروموسوم کو تباہ ہونےسے بچاتا ہے جب کہ یہ بون میرو کی حفاطت کرتا ہے۔ ایک اور تحقیق کے مطابق کڑی پتے میں کینسر سے بچانے کے عناصر بھی پائے جاتے ہیں۔
سینے اور ناک کی بیماری سےنجات دیتا ہے: کھانسی، سینے کی جکڑن اور نزلے میں کڑی پتہ انتہائی مفید ہے اس میں موجود وٹامن سی، اے اور کائیمپ فیرول میں جلن اور جکڑن کے خلاف کام کرنے والے ایجنٹ ان بیماریوں سے دور رکھتے ہیں۔ سینے کی جکڑن ختم کرنے کے لیے کڑی پتے کے پاؤڈر کا ایک چمچہ شہد میں ملا کر دن میں دو مرتبہ استعمال کریں۔
بالوں کی نشوونما میں مؤثر: کڑی پتے پر کی گئی کئی تحقیق میں اس بات کو تسلیم کیا گیا ہے کہ اس میں بالوں کی نشو ونما کی زبردست خوبیاں پائی جاتی ہیں، بالوں کے گرنے، خشکی، اور وقت سے قبل بالوں کا سفید ہونا جیسی بیماریوں کے خلاف کڑی پتے میں زبردست علاج موجود ہے۔ بالوں کے علاج کے لیے چند کڑی پتے لے کر انہیں ناریل کے تیل میں ڈال کر اچھی طرح پکا لیں اور جب رنگ کالا ہونے لگے تو اتارکر ٹھنڈا کرلیں اور اسے ہفتے میں کم از کم 3 بار لگائیں صرف 15 دن میں اس کے حیرت انگیز نتائج آپ کے سامنے ہوں گے اس کے علاوہ کڑی پتے کو پیس کر اس میں دہی ملا کر اسے بھی بالوں پر لگانے سے بالوں میں چمک آجاتی ہے۔

جمعہ، 4 ستمبر، 2015

نیم کے 6 ایسے فوائد جن سے شائد آپ لاعلم ہوں


'نیم کا تیل بالوں کی خشكی دوراورانہیں لمبا كرنے میں بھی معاون ہے
برصغیر پاک و ہند میں نیم کے پیڑ کثرت سے پائے جاتے ہیں جو ہمیں جہاں تپتی دھوپ میں گھنی چھاؤں فراہم کرتے ہیں وہیں اس کے ایسے فوائد بھی ہیں جو عام طور پر ہماری نظروں سے پوشیدہ ہیں جن میں درج درج ذیل ہیں۔
زمین کی زرخیزی میں اضافہ ؛
نیم كا درخت کم پانی میں پروان چڑھتا ہے اور یہ زمین کی زرخیزی میں بڑھاتا ہے اس کے ساتھ ساتھ پانی كے ضیاع اور زمین کے كٹاؤ كو بھی روكتا ہے۔
کیڑے مارنے کی قدرتی دوا؛
نیم میں موجود قدرتی اجزا اسے کیڑے مار دواؤں کا قدرتی نعم البدل بھی بناتے ہیں، بھارت سمیت کئی ممالک میں اس کا استعمال فصلوں کو کیڑوں سے بچانے کے لئے بھی ہوتا ہے اس سے ناصرف فصلوں پر اچھا اثر پڑتا ہے بل کہ ان فصلوں سے حاصل ہونے والی خوراک کیمیائی اجزا سے پاک ہوتی ہے۔
نیم بہترین جراثیم کش دوا ؛
نیم كے درخت كا ہر حصہ بیج ، پھل ، تیل، چھال ، جڑ بطور دافع عفونت اور دافع جراثیم كے طور پر استعمال ہوتا ہے، خاص طور پر بیج سے نکلنے والا تیل قدرتی جراثیم كش صفات ركھتا ہے۔ نیم کے پتوں کو پانی میں ابال کر اس سے نہانے سے مختلف قسم کی داغ اور چنبل سمیت دیگر جلدی بیماریوں اور خارش سے نجات ملتی ہے۔ اس کے علاوہ نیم کے پتے ابال کر پینے سے اسہال کے مریض کو فائدہ ہوتا ہے۔
امراض قلب کے لئے اکسیر؛
نیم كے پتے کئی امراض میں اکسیر ہیں، پتوں سے كشید كردہ اجزاء جہاں ملیریا كے علاج میں نہایت سودمند ہوتے ہیں وہیں یہ خون میں كولیسٹرول كی مقدار كم كركے دل كی شریانوں كی تنگی کو دور بھی کرتے ہیں جس سے دل كے دورے کا خدشہ کم ہوتا ہے۔
بہترین بیوٹیشن؛
نیم كے پتے خواتین کے حسن و جمال کو برقرار رکھنے، چہرے کی جھریوں کے خاتمے اور چمک دار جلد کے لئے بھی استعمال كئے جاتے ہیں۔
بنائیں اپنے بال مضبوط اور چمکدار؛
نیم کا تیل بالوں کی خشكی دور اور انہیں لمبا كرنے میں بھی معاون ہے، بالوں کو مضبوط اور صحت مند کرنے کیلئے نیم کے تیل سے بالوں کی جڑوں میں مالش کری

منگل، 1 ستمبر، 2015

بارہ روز تک تین کھجوریں روزانہ کھانے سے آپ کے جسم میں کیا تبدیلی آتی ہے.

لندن(نیوزڈیسک)کھجور کے انسانی صحت پر خوشگوار اثرات اور اس کی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا اور جدید سائنس بھی اس بات کو قبو ل کرتی ہے کہ کھجور میں موجود فائبر اور دیگر اجزاء ہمارے لئے بہت ہی زیادہ مفید ہیں۔

 کھجور میں کاپر، پوٹاشیم،فائبر،میگنیشیم ،وٹامن B6اور میگنیز پایا جاتاہے۔
اگر آپ دن میں تین کھجوریں کھائیں تو آپ کے جسم پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اورآپ کا جسم بیماریوں سے محفوظ ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ دل، جگر، اور دماغ کو تقویت ملے گی اور خود کو ترو تازہ اور توانا محسوس کریں گے۔طبی ماہرین کے مطابق کھجورکا استعمال سنت رسول ﷺ بھی ہے اور اسے 12روز تک استعمال کرنے سے صحت کے بہت سے مسائل سے چھٹکارا مل جاتا ہے ۔

نظام انہضام پر اثرات
اگر آپ کو قبض،تیزابیت،معدے یا انتڑیوں کی تکلیف ہے تو آپ کو کھجور ضرور کھانی چاہیے۔
اس میں موجود فائبر ہمارے معدے کے لئے بہت ہی زیادہ فائدہ مند ہے۔ دردوں سے نجات کھجوروں میں میگنیشیم پایا جاتا ہے جس کی وجہ سوجن پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے اور جسمانی دردیں بھی کنٹرول میں رہتی ہیں۔مختلف تحقیق میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ کھجور کھانے سے جسم میں سوجن کم ہونے کے ساتھ درد میں آرام آتا ہے۔

حاملہ خواتین کے لئے
ایک جدید تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ جو خواتین حمل کے دوران کھجور کا استعمال کرتی رہیں انہیں درد زہ اور بچہ پیدا کرنے میں آسانی ہوئی۔
ماہرین نے 69حاملہ خواتین کا جائزہ لینے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جو خواتین ڈیلوری سے چار ہفتے قبل کھجوریں کھاتی ہیں انہیں بچہ پیدا کرنے میں کافی آسانی رہتی ہے۔

ہائی بلڈ پریشر اور دل کا دورہ
جیسا کہ بتایا گیا ہے کہ اس میں میگنیشیم پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ فشار خون کنٹرول میں رہتا ہے اور بلڈ پریشر کے مسائل نہیں پیدا ہوتے۔اسی طرح کھجور میں پایا جانے والے پوٹاشیم کی بدولت دل مضبوط ہوتا ہے اور دل کے دورے کے امکانات معدوم ہونے لگتے ہیں۔اس سلسلے میں ایک امریکی ادارے نے اس پر دقیق تحقیق بھی کی ہے جو کہ American Journal of Clinical Nutritionمیں شائع بھی ہوچکی ہے۔

دماغی صحت کے لئے
اسی طرح کھجورمیں پایاجانے والی وٹامنB-6کی بدولت ہماری اعصابی اور دماغی نظام بہترطریقے سے کام کرتا ہے اورانسان زیادہ بہتر طریقے سے روزمرہ کے کام کرپاتا ہے۔

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...