Pakistan News لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
Pakistan News لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

پیر، 8 جنوری، 2018

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپاٹائٹس اور ٹائیفائیڈ پھیلانے کا باعث ہے۔
یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں آلودہ پانی کو پاکستان کا مسئلہ نمبر1 قرار دیدیا اور کہا کہ ملک میں 30 سے 40 فیصد بیماریوں اور اموات کی بنیادی وجہ آلودہ پانی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بڑھتی آبادی اور کم ہوتے پانی کے باعث 2025ء میں پاکستان خشک سالی کا شکار ہوسکتا ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف کے پراجیکٹ آفیسر سہیل نقوی نے کہا ہے کہ لاہور کے شہریوں کو پانی فراہم کرنے والے دریائے راوی ہی میں سیکڑوں فیکٹریوں کا فضلہ ڈالا جاتا ہے،دریا کی مچھلی کی ہڈیوں میں ہیوی میٹل کے اثرات ملے ہیں۔
وائس چانسلر پمزجاوید اکرم نے کہا کہ5 سے 6 کروڑ پاکستانی آرسینک ملا پانی پی کر خود کو ’سلوپوائزننگ‘ کا شکار کررہے ہیں ۔

پیر، 25 دسمبر، 2017

ازبکستان کا پاکستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے پر زور

اسلام آباد:(نیوزڈسک) ولادیمیر نورو نے پاکستان میں تعینات ازبک سفیر فرقات اے صیدیقو کے ہمراہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ پاکستان اور ازبکستان اپنی جغرافیائی قربت سے استفادہ کرتے ہوئے دوطرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر کرنے پر زیادہ توجہ دیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تجارت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
پاکستان کے سینٹر فار گلوبل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کے صدر میجر جنرل (ریٹائرڈ) خالد عامر جعفری بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔
ولادیمیر نورو نے کہا کہ ازبکستان کی افغانستان کے ساتھ سالانہ تجارت 520 ملین ڈالر تک ہے اور دونوں ممالک نے اس کو 1ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا ہوا ہے لیکن پاکستان کے ساتھ ازبکستان کی تجارت صرف 24 ملین ڈالر تک ہے حالانکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اور ازبکستان ترجیحی بنیادوں پر دوطرفہ تجارت کو بہتر کرنے کی کوشش کریں جس سے دونوں کے عوام کیلیے زیادہ فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔

جمعرات، 21 دسمبر، 2017

پاکستانی خواتین میں تمباکو نوشی کے رجحان بڑهنے لگا

لاہور:(نامہ نگار)پاکستان میں مردوں کے ساتھ ساتھ اب خواتین میں بھی تمباکو نوشی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
ایک سروے کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریبا ایک ٹن سے زائد تمباکو فروخت ہوتا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں ہر سال تمباکو نوشی سے ہزاروں افراد ابدی نیند سوجاتے ہیں۔
اس رجحان میں اضافے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ تمباکو نوشی کے خلاف اشتہاری مہمات کی کمی اور حکومت کی عدم توجہ ہیں جس کی وجہ سے نوجوان لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیاں بھی اس جان لیوا نشے میں مبتلا ہوتی جا رہی ہیں۔
غیر ملکی سروے میں بتایا گیا ہے کہ نوجوان لڑکیوں میں سگریٹ نوشی کے تیزی سے بڑھتے ہوئے رجحان کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ سگریٹ نوشی کو خواتین نے اسٹیٹس سمبل سمجھ لیا ہے اور ان کے خیال میں سگریٹ نوشی سے ان کا امیج بارعب خاتون کے طور پر نظر آتا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے۔
سگریٹ پینے والی لڑکیوں اور خواتین کی اکثریت اس غلط فہمی کا بھی شکار ہوتی ہے کہ وہ سگریٹ نوشی نہیں کریں گی تو انہیں ماڈرن لیڈی کے طور پر تسلیم نہیں کیا جائے یا اگر وہ ایسا نہیں کریں گی تو ماڈرن سوسائٹی انہیں قبول نہیں کرے گی۔

پیٹرول7 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان

 کراچی:(نیوز ڈسک) عالمی سطح پر تیل کے نرخ بڑھنے کے سبب ملک میں پیٹرول 7 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق گزشتہ 20 روز سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے جب کہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے سے روپے کی قدر نیچے آئی ہے۔
تاہم عالمی مارکیٹ اور انٹر بینک مارکیٹ کی صورتحال کے پیش نظر ملک میں آئندہ ماہ کے لیے پیٹرول کی قیمت میں7 روپے فی لیٹر اضافے کا خدشہ ہے۔
انڈسٹری ذرائع کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر حکومت کے لیے تیل کی قیمت بڑھانا ناگزیر ہوگیا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی حتمی فیصلہ حکومت نے ہی کرنا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ ماہ بھی پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 49 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 19 پیسے اضافہ کیا تھا۔

منگل، 19 دسمبر، 2017

پی آئی اے نےاضافی عمرہ پروازیں چلانے کا اعلان بھی کیا ہے.

لاہور:(نامہ نگار) ترجمان پی آئی اے کے مطابق عمرہ زائرین جدہ اور مدینہ منورہ کے لیے پروازوں میں ایگزیکٹیو اکانومی کلاس کی سہولت سے استفادہ کر سکیں گے.
ایگزیکٹیو اکانومی کلاس میں زائرین، بزنس کلاس کی سہولت سے استفادہ کر سکیں گے جہاں انہیں بزنس کلاس کا کھانا بھی فراہم کیا جائے گا.
ترجمان کے مطابق زائرین 5 کلو اضافی سامان بھی ساتھ لے کر جا سکیں گے. پی آئی اے نے عمرہ زائرین کے لیے پاکستان سے اپنی شیڈول پروازوں کے علاوہ اضافی عمرہ پروازیں چلانے کا اعلان بھی کیا ہے.
ترجمان پی آئی اے کے مطابق اگلے 2 ہفتوں کے دوران 4 اضافی پروازیں کراچی، 3 اسلام آباد، 2 لاہور اور ایک اضافی پرواز ملتان سے چلائی جا رہی ہے.

منگل، 21 جون، 2016

ایک تصویر ایک کہانی

ہمارے معاشرے میں آج بھی عورت کی حیثیت کو تسلیم نہیں کیا گیا، انہیں چولہے اور ہانڈی تک ہی محدود سمجھا جاتا ہے، رحمت بی بی کا شوہر اس دنیا میں نہیں ہے وہ کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلانا چاہتی، وہ پارکوں سے گرے پتے اور ٹہنیاں اکٹھی کرکے اپنی چنے کی بھٹی چلاتی ہے، اس کا کہنا ہے کہ بیوہ عورت کے مسائل کبھی ختم نہیں ہوتے اور نہ ہوں گے کیونکہ یہاں حکومت کی جانب سے کوئی ادارہ نہیں ہے۔
(فوٹو:۔ نوازعالم،نوائےوقت)

ہفتہ، 11 جون، 2016

ایک تصویے ایک کہانی

راجگڑھ کا رہائشی 65 سالہ محمد نواز گلی گلی محلے محلے گھوم پھر کر بچوں کا جھولا گاڑی چلاتا ہے۔
اس کا کہنا ہے کہ پہلے پہل بہت سخت قسم کی مزدوریاں کر لیتا تھا مگر اب عمر کے اس حصہ میں ہوں کہ مجھ زیادہ مشقت والی مزدوری نہیں ہو سکتی۔
ٹھیکیدار سے دو سو روپے دیہاڑی پر جھولا گاڑی لا کر بچوں کا دل بہلاتا رہتا ہوں۔
ساتھ ساتھ اپنا ٹائم بھی پاس ہو جاتا ہے۔
سوچتا ہوں اگر گھر فارغ بیٹھ گیا تو کوئی بیماری گھیر لے گی۔
دو بیٹے ہیں جو مختلف دکانوں پر معمولی معمولی تنخواہ پر ملازمت کرتے ہیں۔
سب کے پیسے بھی ملا کر گھرکا خرچہ نہیں چلتا کبھی بجلی کا بل نہیں دیا جاتا اور کبھی کوئی دوسرا۔
مہنگائی اس قدر زیادہ ہو گئی ہے کہ سمجھ سے باہر ہے۔
غریب لوگوں کا وقت بہت مشکل سے گزرتا ہے۔
اللہ تعالیٰ رازق ہے۔
سبھی کو وہ بہترین رزق دینے والا ہے۔
(فوٹو: گل نوز،نوائےوقت)

جمعہ، 3 جون، 2016

وسیم اکرم کی 50 ویں آج سالگرہ منائی گئی

 پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کی 50 ویں سالگرہ جمعہ کو منائی گئی۔ دنیا کے عظیم کرکٹر وسیم اکرم 3 جون 1966ءکو لاہور میں پیدا ہوئے۔ 80 کی دہائی میں انہوں نے اپنا کرکٹ کیرئیر شروع کیا اور 2003ءمیں کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا۔ وہ 19 سالہ کیرئیر کے دوران سوئنگ کے سلطان رہے۔ 1992ءمیں ورلڈ کپ جیتنے والی کرکٹ ٹیم کا حصہ بھی رہے۔ ان کے مداحوں نے ان کی سالگرہ پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے اور ان کیلئے درازی عمر کی دعائیں کیں۔
(خبرنوائےوقت)

منگل، 31 مئی، 2016

تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن منایاجا رہا ہے،پاکستان میں سگریٹ نوشی میں اضافہ

اسلام آباد: آج تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن منایا گیالیکن بدقسمتی سے پاکستان میں سگریٹ پینے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ چار سال کے دوران خواتین میں بھی تمباکو نوشی چار فیصد سے بڑھ کر 9 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ہرسال31 مئی تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے ۔13سال پہلے سرکاری دفاتر اور عوامی مقامات پر تمباکو نوشی پر پابندی کا قانون تو نافذ کیا گیا لیکن سگریٹ نوشوں کی تعداد میں کمی کی بجائے اضافہ ہوتا گیا ،سگریٹ نوش اس معاملے پر اپنی الگ ہی رائے رکھتے ہیں۔وطن عزیز میں جگہ جگہ سگریٹس کی کھلے عام فروخت جاری ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ بچے بوڑھے ہر عمر کے لوگ ان کے گاہک ہیں۔سرکاری اور غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پندرہ برس سے زیادہ عمر والے 39 فیصد مرد اور 9 فیصد خواتین سگریٹ نوشی کرتی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی کی روک تھام کے لیے حکومتی اقدامات اپنی جگہ لیکن کامیابی اس وقت ہی ممکن ہوسکتی ہے جب شہری خودذمہ داری کا ثبوت دیں۔
(خبرنوائےوقت)

دنیا بھر میں تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن اکتیس مئی کو منایا جائے گا

پاکستان سمیت دنیا بھر میں تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن اکتیس مئی کو منایا جائے گا اس دن کے منانے کا مقصد تمباکو نوشی کے انسانی صحت کو لاحق خطرات اور اس کے مضر اثرات کے متعلق عوام کو آگاہ کرنا ہے
اس سلسلے میں ملک بھر میں محکمہ صحت اور سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام سیمینارز،واکس اور مختلف تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین تمباکو نوشی کی تباہ کاریوں پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گے۔
عالمی ادارہ صحت (WHO) کے ممبران نے 1987ءمیں دنیا بھر میں ترک تمباکو نوشی کا دن منانے کا فیصلہ کیا جس کا مقصد دنیا بھر کی حکومتوں کو تمباکو نوشی کے مہلک اثرات سے محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات کرنے کی جانب توجہ مبذول کروانا تھاجس کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال اکتیس مئی کو ترک تمباکو نوشی کا دن منایا جاتا ہے۔
عالمی ماہرین صحت کے مطابق تمباکو نوشی دنیا بھر میں ہائی بلڈ پریشر کے بعداموات کی دوسری بڑی وجہ ہے
(خبرنوائےوقت)

پیر، 30 مئی، 2016

ایک تصویر ایک کہانی

دنیا پور کا رہائشی ممتاز علی فٹ پاتھ پر بیٹھا مختلف قسم کے پتھر فروخت کرتا ہے،عقیق،زمرد،فروزہ،مریم،یاقوت وغیرہ ایک مدت سے لوگ استعمال کرتے ہیں اس نے بتایا میرے چھ بچے ہیں،3بیٹے اور 3بیٹیاں ہیں،کسی کا دل نہیں کرتا کہ اپنے بچوں سے دور رہے،لیکن روزی کمانے کے لئے کئی سالوں سے فٹ پاتھ پر پتھر فروخت کرنے کا کام کر تا ہوں بادامی باغ میں ایک چارپائی کا70روپے لیتے ہیں۔
پھر اپنا کھانا پینا نکال کر جو بچ جاتا ہے ہر ماہ دنیا پور بچوں کو دے آتا ہوں اس مہنگائی کے دور میں مشکل سے گزارہ چل رہا ہے،سب سے زیادہ مجھے بچیوں کی شادی کی فکر ہے۔
اللہ تعالیٰ سے دن رات دعا کرتاہوں کہ وہی میرے لئے آسانیاں پیدا کردے بڑی دکان پر جائیں تو یہی پتھر ایک ہزارسے پانچ دس ہزار کا فروخت ہوتا ہے۔
لیکن فٹ پاتھ پر بیٹھے اس غریب سے سودے بازی کرتے ہیں کہ 60روپے لے لو100روپے لے لو تھوڑا سامنافع بھی ملے تو میں دے دیتا ہوں بچوں کیلئے روزی کما لیتا ہوں.
(فوٹو: اعجاز لاہوری،نوائےوقت)

ہفتہ، 28 مئی، 2016

ایک تصویر ایک کہانی

جلو گائوں کی رہائشی خاتون رضیہ پچھلے پندرہ سال سے کانچ کی چوڑیوں کا ٹوکرا سر پر اٹھائے گلی گلی جا کر بیچ کر اپنا اور بچوں کا پیٹ پال رہی ہے۔ رضیہ کا کہنا ہے کہ چند سال پہلے خواتین چوڑیاں خرید لیتی تھیں اب خاص کر شہری خواتین نے کانچ کی چوڑیاں پہننا چھوڑ دیا ہے۔ آرٹیفشل جیولری نے اسکی روزی چھین لی ہے۔ میلوں ٹھیلوں اور شادی بیاہ کے موقع پر انکی خریداری رہ گئی ہے۔ رضیہ اللہ سے اُمید لگائے ہوئے ہے اسکے بچے مڈل تک پڑھ چکے ہیں اس کی کوشش ہے کہ کم از کم میٹرک کر جائیں اور اس کا خواب سچ ہوجائے۔
(فوٹو:نواز عالم،نوائےوقت)

اتوار، 8 مئی، 2016

ایک تصویر ایک کہانی

شاہدرہ کا رہائشی بابر حسین لکشمی چوک میں بارہ سال سے رفوگری کا کام کرتا ہے۔ وہ سکولوں کی تعلیم سے محروم رہا۔ تاہم اس نے ہنر سیکھا۔ اس نے بتایا گاہک عموماً پرانے کپڑے ہی رفوگری کیلئے لاتے ہیں۔ تین بچے ہیں‘ سبھی کو سکول میں داخل کرا دیا تاکہ پڑھ لکھ کر کر مفید شہری بن سکیں۔ کرائے کے ایک معمولی گھر میں رہتا ہوں‘ تاہم بڑا اچھا گزارا ہو رہا ہے۔ بے شک محنت کرنے والا اللہ کا دوست ہے.
(فوٹو: گل نواز،نوائےوقت)

جمعہ، 29 اپریل، 2016

ایک تصویر ایک کہانی

چوبرجی چوک میں وقاص چک بنانے کا کام کرتا ہے اس نے بتایا کہ اب کانے کی چک کا رواج ختم ہو رہا ہے ۔ ہم نئے ڈیزائن کی چکیں بناتے ہیں ۔ شیشہ کو چک میں فٹ کر دیتے ہیں ۔ جس میں کنگھی ، تیل برش اور دیگر چھوٹی موٹی اشیا کی گنجائش بھی پیدا کر دیتے ہیں اسے گھروں میں لو گ خوبصورتی کیلئے شوق سے خرید لیتے ہیں ۔ ہر کام ہم روزانہ کی اجرت پر کرتے ہیں ۔ جس دن چھٹی کر لیں تو مزدوری بھی نہیں ملتی ۔ اللہ کا شکر ہے مہینے میں دس بارہ ہزار کی مزدوری ہوجاتی ہے ۔ جس سے مہنگائی کے اس دور میں گزارہ مشکل ہوتا ہے.
( نوائےوقت،فوٹو: عابد حسین )

منگل، 26 اپریل، 2016

ایک تصویر ایک کہانی

بند روڈ کا 11سالہ پانچویں کلاس کا طالبعلم عزیر احمد گھوم پھر کر کچی گری بیچ کر اپنے والد کا ہاتھ بٹاتا ہے۔ اس نے بتایاہے کہ اس کا ولد بھی یہی کام کرتا ہے، گھر میں غربت کے باعث مجھے بھی اس کھیلنے کودنے کی عمر میں مجبوراً مزدوری کرنی پڑ رہی ہے، سکول سے فارغ ہو کر جس وقت گھر آتا ہوں تو میرا سامان تیار ہوتا ہے کھانا کھانے کے بعد اپنی اشیاء اٹھا کر میلوں پیدل چل کر رات تک اسے بیچتے بیچتے واپس لوٹتا ہوں گزارے لائق دیہاڑی بن جاتی ہے۔ کرائے کے معمولی سے گھر میں رہتے ہیں ہم چار بہن بھائی ہیں میں سب سے بڑا ہوں توجہ سے تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہوں مگر مجبوری ہے ، سکول میں جو پڑھتا ہوں بس اسی پر ہی اکتفا کرتا ہوں۔
(فوٹو: گل نواز/نوئےوقت)

بدھ، 20 اپریل، 2016

ایک تصویر ایک کہانی

84 سالہ بزرگ صدر الدین بڑے ساندہ کا رہائشی ہے اور اس عمر میں بسکٹ اور نمکو فروخت کرکے دو بیٹوں کا پیٹ پال رہا ہے جبکہ ایک بیٹی کی شادی کر دی ہے اس کا کہنا ہے کہ صبح 10 سے 2 بجے تک ایوان عدل کے باہر اشیاء فروخت کرتا ہوں اس کے بعد عجائب گھر کے باہر بیٹھ جاتا ہوں اللہ کا شکریہ کہ وہ 84 سال کی عمر میں اپنا کرکے کھاتا ہے جبکہ بند کے پار اکرم پارک میں اپنے ذاتی مکان میں رہتا ہوں ۔
(تصویر: عابد حسین،نوائےوقت)

جمعرات، 14 اپریل، 2016

ایک تصویر ایک کہانی

پاکستان کا طبقاتی نظام معاشرے میں بڑھتے مسائل کی ایک بڑی وجہ ہے۔ امراء کے لیے الگ اور غریبوں کے لیے الگ تعلیمی نظام اور نصاب ہے۔ سرکاری سکولوں میں وسائل کم اور نجی تعلیمی اداروں کے لیے غریب عوام کے پاس فیسیں نہیں ایسے میں ان کے لیے اعلیٰ اور معیاری تعلیم کا حصول تقریباً ناممکن ہے۔ پھر پاکستان ایسا ملک ہے جہاں لاکھوں بچے سکول ہی نہیں جا پاتے۔ معاشی مسائل نے ان سے قلم چھین لیا۔ ان کے چھوٹے چھوٹے خواب کہیں کھو گئے۔ ایسے میں بند روڈ کی رہائشی آٹھویں جماعت کی طالبہ نے اپنے علاقے کے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کی ٹھان لی۔ اس کے ناتواں کندھوں نے وہ بوجھ اٹھانے کی جسارت کی جسے کوئی حکومت بھی اٹھانے کو تیار نہیں۔ اس کے ایک کمرے کے گھراور 10 فٹ کے صحت میں جتنے بچے سما سکتے ہیں انہیں فری تعلیم دے رہی ہے۔ اس کا کہنا ہے میں اس خدمت پر خوش ہوں اور اللہ کے حضور شکر بجا لاتی ہوں۔ میں یہ خدمت پانچ سال سے انجام دے رہی ہوں۔ 
(نوائےوقت،فوٹو نواز عالم)

بدھ، 6 اپریل، 2016

ایک تصور ایک کہانی

لنڈا بازار میں نویں جماعت کا طالب علم 15 سالہ زوہیب گھڑیاں اور کرنسی نوٹ فروخت کرنے کا کام کرتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ سکول سے فارغ ہو کر دکان پر آجاتا ہوں تاکہ والد کچھ آرام کر لیں۔ والد کی محنت سے سب بہن بھائی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اس مہنگائی کے دور میں تعلیم حاصل کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ والد کی سارے دن کی محنت مزدوری سے مکان کا کرایہ ادا کرنے کے بعد گھر چلانا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کے باوجود ہم تینوں بہن بھائی پرعزم ہیں کہ ہم نے تعلیم حاصل کر کے کسی مقام کو حاصل کرنا ہے اور والدین کی خدمت کرنا ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ جو غریب بچے دل لگا کر پڑھنا چاہتے ہیں ان کے لیے تعلیم مفت کرے تاکہ غریب کا بچہ بھی معاشرے میں کوئی مقام حاصل کر سکے۔ امیروں کے بچے تو بیرون ملک جا کر بھی تعلیم حاصل کرلیتے ہیں ہیں لیکن یہاں غریب کا کوئی پرسان حال نہیں۔ 
(فوٹو اعجاز لاہوری)(نوائےوقت)

پیر، 4 اپریل، 2016

لاہور میں 2 روزہ میوزک فیسٹیول کا آغا

لاہور میں دو روزہ میوزک فیسٹیول کا آغازہوگیا۔ 
فوک اور مغربی موسیقی نے شائقین کو جھومنے پر مجبور کر دیا۔صحرائے تھر کے علاقے عمر کوٹ کی میٹھی آواز مائی ڈھائی جو اپنے منفرد انداز میں روایتی ڈھولک پر فوک گیت پیش کرکے دلوں کی تار چھیڑنا خوب جانتی ہیں۔ الحمرا آرٹس کونسل میں شروع ہونے والےمیوزک فیسٹیول میں مائی ڈھائی نےاپنے فوک گیتوں کے ساتھ ساتھ صوفیانہ کلام پیش کرکے شائقین کوخوب محظوظ کیا۔میوزک فیسٹیول میں نوجوانوں کی جانب سے پیش کردہ مغربی دھنوں نے بھی خوب رنگ جمایا جس پر منچلے بے اختیار جھومنے پر مجبور ہو گئے۔لاہورمیوزک میٹ کے پہلے روزمیوزیکل پرفارمنس کےساتھ مختلف گلوکاروں نےنوجوانوں کو موسیقی کے مختلف اسرارورموز بھی سکھائے۔
(رپورٹ وقت نیوز)

جمعرات، 31 مارچ، 2016

ایک تصویر ایک کہانی

شمع سٹاپ سے پہلے کیمپ جیل کے کونے پر میٹرو بس پل کے ساتھ ہی ایک چھوٹی سی مسجد تعمیر کی گئی ہے جو بہت خوبصورت ہے‘ لیکن نالے سے جب تعفن اٹھتا ہے تو مسجد میں نماز کی ادائیگی مشکل ہوکر رہ جاتی ہے جس وجہ سے (رش کے اوقات) ظہر اور عصر کی نمازوں میں بھی تعداد کم ہوتی ہے۔ مقامی افراد نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف سے اپیل کی کہ جہاں وہ بہت سے نیکی کے کام کر رہے ہیں‘ ایک یہ بھی نیکی کر دیں اور یہ مسجد کسی صاف جگہ پر تبدیل کر دی جائے
(فوٹو : اعجاز لاہوری)

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...