دنیا پور کا رہائشی ممتاز علی فٹ پاتھ پر بیٹھا مختلف قسم کے پتھر فروخت کرتا ہے،عقیق،زمرد،فروزہ،مریم،یاقوت وغیرہ ایک مدت سے لوگ استعمال کرتے ہیں اس نے بتایا میرے چھ بچے ہیں،3بیٹے اور 3بیٹیاں ہیں،کسی کا دل نہیں کرتا کہ اپنے بچوں سے دور رہے،لیکن روزی کمانے کے لئے کئی سالوں سے فٹ پاتھ پر پتھر فروخت کرنے کا کام کر تا ہوں بادامی باغ میں ایک چارپائی کا70روپے لیتے ہیں۔
پھر اپنا کھانا پینا نکال کر جو بچ جاتا ہے ہر ماہ دنیا پور بچوں کو دے آتا ہوں اس مہنگائی کے دور میں مشکل سے گزارہ چل رہا ہے،سب سے زیادہ مجھے بچیوں کی شادی کی فکر ہے۔
اللہ تعالیٰ سے دن رات دعا کرتاہوں کہ وہی میرے لئے آسانیاں پیدا کردے بڑی دکان پر جائیں تو یہی پتھر ایک ہزارسے پانچ دس ہزار کا فروخت ہوتا ہے۔
لیکن فٹ پاتھ پر بیٹھے اس غریب سے سودے بازی کرتے ہیں کہ 60روپے لے لو100روپے لے لو تھوڑا سامنافع بھی ملے تو میں دے دیتا ہوں بچوں کیلئے روزی کما لیتا ہوں.
(فوٹو: اعجاز لاہوری،نوائےوقت)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں