World News لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
World News لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

منگل، 26 دسمبر، 2017

ائیرپورٹس سے محروم دنیا کے 6 ممالک

(نیوزڈسک)جب آپ بیرون ملک جاتے ہیں تو سب سے پہلی چیز جو کی جاتی ہے وہ ممکنہ طور پر پرواز میں نشست بک کرانا ہوتا ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا کے چند ممالک ایسے بھی ہیں جہاں ایک بھی ائیرپورٹ نہیں، یعنی وہاں ہوائی پرواز کے ذریعے پہنچنا ممکن ہی نہیں۔
جی ہاں واقعی دنیا کے 6 ممالک ایسے ہیں، جہاں کوئی ائیرپورٹ نہیں۔
ان میں سے ایک ملک اطالوی شہر روم کے مرکز میں واقع دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ویٹیکن سٹی ہے جو چاروں طرف سے دیواروں سے گھری ہے اور اٹلی کے اندر ایک خودمختار ریاست ہے، جس کا مجموعی رقبہ 109 ایکڑ ہے، جو ائیرپورٹ سے محروم ہے، تاہم لوگ یہاں اطالوی دارالحکومت کے ذریعے آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔
اسی طرح دنیا کا پانچواں چھوٹا ترین ملک سان مرینو کے ارگرد بھی اطالوی سرزمین ہے اور یہاں کے 33 ہزار سے زائد باسی ائیرپورٹ سے محروم ہیں، ہوائی سفر کے لیے انہیں نو میل دور اٹلی کے ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
دنیا کا دوسرا چھوٹا ترین ملک مناکو بھی یورپ میں ویٹیکن کے قریب ہی واقع ہے اور وہاں تک پہنچنے کے لیے فرانس کے نائس انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دنیا کے تیسرے اور چوتھے چھوٹے ممالک کے اپنے ائیرپورٹس ہیں، مگر پانچویں (سان مرینو، جس کا ذکر اوپر ہوچکا) اور چھٹے لیختینستائن (سوئٹزر لینڈ اور آسٹریا کے درمیان واقع ملک) اس سے محروم ہیں، یہاں کے باسیوں کو اپنے دارالحکومت سے 24 میل دور سوئٹزرلینڈ کے ایک ائیرپورٹ کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
ایسی قسمت کا سامنا یورپ کے ایک اور ملک انڈورا کے باسیوں کو بھی ہے، جس کے ایک طرف اسپین اور دوسری طرف فرانس موجود ہے اور یہاں کے 84 ہزار کے قریب افراد کے لیے کوئی ائیرپورٹ نہیں، حالانکہ یہاں ہر سال ایک کروڑ سے زائد سیاح آتے ہیں، جو یہاں اسپین یا فرانس سے کسی گاڑی کے ذریعے پہنچنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
آخری ملک فلسطینی علاقہ جات ہیں، جہاں کوئی ائیرپورٹ نہیں۔


پیر، 25 دسمبر، 2017

ازبکستان کا پاکستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے پر زور

اسلام آباد:(نیوزڈسک) ولادیمیر نورو نے پاکستان میں تعینات ازبک سفیر فرقات اے صیدیقو کے ہمراہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ پاکستان اور ازبکستان اپنی جغرافیائی قربت سے استفادہ کرتے ہوئے دوطرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر کرنے پر زیادہ توجہ دیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تجارت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
پاکستان کے سینٹر فار گلوبل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کے صدر میجر جنرل (ریٹائرڈ) خالد عامر جعفری بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔
ولادیمیر نورو نے کہا کہ ازبکستان کی افغانستان کے ساتھ سالانہ تجارت 520 ملین ڈالر تک ہے اور دونوں ممالک نے اس کو 1ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا ہوا ہے لیکن پاکستان کے ساتھ ازبکستان کی تجارت صرف 24 ملین ڈالر تک ہے حالانکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اور ازبکستان ترجیحی بنیادوں پر دوطرفہ تجارت کو بہتر کرنے کی کوشش کریں جس سے دونوں کے عوام کیلیے زیادہ فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔

پانی پر لینڈ کرنیوالے سب سے بڑے طیارے کی کامیاب پرواز

بیجنگ: (نیوز ڈسک) چین میں زمین سے اڑان بھر کر پانی پر لینڈ کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے طیارے اے جی 600 نے کامیابی کے ساتھ ایک گھنٹے کی پہلی پروازمکمل کر لی۔
بوئنگ 737 جتنے حجم والے اس طیارے میں چار ٹربوپروپ انجن لگے ہیں۔
طیارے نے چین کے جنوبی صوبے گوآنگڈونگ کے ژہوہائی ایئرپورٹ سے پرواز کی۔
طیارے میں 50 لوگ سوار ہوسکتے ہیں اور یہ 12 گھنٹوں تک فضا میں پرواز کرسکتا ہے۔
ویسے تو اس طیارے کا کام آگ بجھانا اور سمندر میں ریسکیو کے کام ہیں لیکن بحیرہ جنوبی چین کے متنازعہ علاقے میں فوجی مقاصد کے لیے بھی اسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
طیارے کی تیاری میں 8 سال لگے اور یہ 53.5 ٹن وزن لے جا سکتا ہے۔

منگل، 19 دسمبر، 2017

آٹھ کلومیٹر طویل دنیا کا انوکھا عروسی لباس

پیرس:(نیوز ڈسک)بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق عروسی لباس تیار کرنے والی مشہور فرانسیسی کمپنی نے کمال مہارت اور انتھک محنت کرکے عروسی لباس کا ایسا شاہکار تیار کیا جسے دیکھنے والے دنگ رہ گئے۔
ڈریس ٹرین نامی عروسی لباس کی کل لمبائی 8 ہزار 95 میٹر ہے جو 15 رضاکاروں نے دو ماہ کے عرصے میں سلائی کرکے تیار کیا ہے۔
مذکورہ لباس میں کپڑے کے لمبے لمبے ٹکڑوں کو نہایت خوبصورتی اور صفائی کے ساتھ یکجا کرکے دیدہ زیب بنایا گیا ہے، لباس کو نمائش کےلیے پیش کیا گیا تو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی دو رکنی ٹیم نے جانچ پڑتال اور تمام تر ضوابط کے بعد اسے اپنی نوعیت کے انوکھے ورلڈر یکارڈ کا اعزاز دے دیا۔
دوسری جانب لباس تیار کرنے والی کمپنی کے منتظمین کا کہنا ہے کہ عالمی ایوارڈ کے حامل اس لباس کو فروخت کرکے حاصل شدہ رقم کو فلاحی کاموں کےلیے عطیہ کیا جائے گا۔

اتوار، 22 جنوری، 2017

جاپان میں صرف ایک طالبہ کی خاطر 3سال سے ریلوےاسٹیشن برقرار،

جاپان میں صرف ایک طالبہ کی خاطر 3سال سے ریلوےاسٹیشن برقرار،
مارچ میں گریجوائشن ہوتے ہی بند کردیا جائے گا.
اس کو کہتے ہیں تعلیم کی قدر . . !
یہ جاپان کے شمال میں واقع ایک جزیرہ ہوکائیدو پر قائم کامی شراتاکی نامی ریلوے اسٹیشن ہےگزشتہ تین برس سے اس سٹیشن پر روزانہ صرف ایک مسافر کے لیے دو ٹرینیں رکتی ہیں.
جاپان ریلویز نے آج سے تین برس قبل اس اسٹیشن کو دور دراز ہونے اور اس روٹ پر مسافر نہ ہونے کی وجہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا لیکن انتظامیہ نے اپنا فیصلہ اس وقت تبدیل کر دیا جب انہیں معلوم ہوا کہ ایک مسافر ہے جو روزانہ اس ریل گاڑی پر سفر کرتا ہے.
اس ویران اسٹیشن پر رکنے والی یہ ریل گاڑی ایک لڑکی کے کالج جانے کا واحد ذریعہ تھی اس وقت جاپان کا یہ ریلوے اسٹیشن صرف ایک مسافر کے لیے پوری طرح سے کام کر رہا ہے اور یہاں روزانہ دو ٹرینیں رکتی ہیں جن کا شیڈول بھی لڑکی کے کالج جانے اور واپس آنے کے وقت کو دیکھ کر مرتب کیا گیا ہے.
اگر بعض اوقات اس لڑکی کا سکول دیر سے بند ہو تو گاڑی کا شیڈول بھی اس حساب سے چینج کیا جاتا ہےیہ فیصلہ اگرچہ جاپان ریلویز کے لیے کافی مہنگا ضرور تھا مگر اس سے جاپان نے دنیا بھر کی حکومتوں کے لیے ایک مثال قائم کی کہ ایک فلاحی حکومت کیسے اپنے شہریوںکی ضروریات کا خیال رکھتی ہے اور ریاست ایکبچے کی تعلیم کے لیے کس حد تک جا سکتی ہےمذکورہ طالبہ رواں سال 26 مارچ کو اپنے کالج کی تعلیم مکمل کرلے گی اور جاپان ریلویز کے مطابق یہ اسٹیشن اس وقت ایسے ہی کام کرتا رہے گا.
جب چین کے ٹی وی چینل سی سی ٹی وی نے یہ واقعہ اپنے فیس بک پیج پر شیئر کیا تو لوگوں کے کمنٹس پڑھنے لائق تھے ایک شخص نے لکھا :" مجہے یقین ہے ہے کہ میں نے اپنی گزری اور انے والی زندگی میں یہ بہترین چیز ہے جو میں نے سنی ہے''ایک اور شخص نے کہا :" میں ایسی ریاست کے لیے اپنی جان بھی قربان کرنے سے کیوں گریز کرونگا ، جو میری قوم کے بچوں کے مستقبل کے لیے اس حد تک جا سکتی ہے.

ہفتہ، 4 جون، 2016

بیلجیئم میں پانڈا نے بچے کو جنم دیا

بیلجیئم میں پانڈا نے بچے کو جنم دیا یورپ کی تاریخ میں یہ تیسرا، جبکہ بلجیئم کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے کہ کسی بھی پانڈا نے اپنے بچے کو یہاں جنم دیا بہت ہی خوبعورت ویڈیو، خود بھی دیکھیں اور آگے شیئر کر کے دوسروں کو بھی دیکھنے کا موقع دیں.


بدھ، 4 مئی، 2016

دنیا کا سب سے بڑا کاکٹیل گلاس تیار

دنیا کا سب سے بڑا کاکٹیل گلاس تیار کر لیا گیا ،نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج
جمہوریہ ڈومینیکن میں باصلاحیت افراد نے سب سے بڑا کاکٹیل گلاس تیار کرکے اپنا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کروالیا۔
گلاس کی تیاری میں اسٹیل اور شیشے کا استعمال کیا گیا ہے جسے40لوگوں نے مل کر لگ بھگ ایک گھنٹہ اور 35منٹ کی محنت کے بعد تیارکیا ہے۔
8 فٹ5 انچ اونچے اس گلاس میں مجموعی طور پر 3ہزار519 لیٹرکاکٹیل تیار کرکے عالمی ریکارڈ قائم کردیا گیا ، اس سے قبل یہ ریکارڈ 2015 میں اسپین میں 3ہزار404لیٹر کاکٹیل کا تھا۔

اتوار، 24 اپریل، 2016

دنیا کی سب سے بڑی آئس کریم کون تیار

ناروے:بڑے ہوں یا چھوٹے، امیر ہو یا غریب کون ایسا ہے جسے آئس کریم پسند نہ ہو دنیا میں ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو گرم، سردی ہر موسم میں اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ دنیا کے ہر کونے میں اسے مختلف انداز میں بنایا اور پیش کیا جاتا ہے ایسا ہی کچھ کیا ہے ناروے کے ماہرین نے جنہوں نے دنیا کی سب سے بڑی آئس کریم کون بناکر اپنا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کروالیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق۔ اس کون کی تیاری میں 60 لیٹر چاکلیٹ اور 40 کلو جام کے علاوہ ایک ہزار 80 لیٹر کریم بھی استعمال ہوئی ہے۔اس آئس کریم کو کرسچئین سینڈ کے ساحل پر لوگوں کو پیش کیا گیا جہاں اس کون کو فیکتری سے لانے کے لئے خصوصی مال بردار ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا گیا۔ نارویجئی شیفس نے اتنی بڑی آئس کریم کون بناکر دنیا کی سب سے بڑی آئس کریم کون کا اعزاز اپنے نام کیا ہے جو کہ اس سے پہلے اٹلی کے شیفس کے پاس تھا جنہوں نے 2.81 میٹر اونچی کون بنائی تھی۔
(خبرنوائےوقت)

پیر، 4 اپریل، 2016

بیت اللہ کے طواف کے لیے بنائے گئے عارضی طورپر معلق مطاف کو ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا

بیت اللہ کے طواف کے لیے بنائے گئے عارضی طورپر معلق مطاف کو ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا ہے جس کے بعد زائرین کعبہ کو مستقل مطاف ہی سے بیت اللہ کے دیدار کی سہولت حاصل ہوگئی ہے۔

عارضی مطاف کی مسماری کا کام چوبیس گھنٹے کی بنیاد پر جاری ہے، ماہ صیام میں عمرہ سیزن سے قبل مستقل مطاف کو زائرین کے لیے مکمل طورپر کھول دیا جائے گا۔سجد حرام کی توسیع حرم کی تکنیکی کمیٹی کی جانب سے پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہنگامی مطاف کی جگہ مستقل مطاف کی تیاری کے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

آئندہ ماہ صیام سے قبل معلق ہنگامی مطاف کو مکمل طورپر ہٹا دیا جائے گا او اور مستقل مطاف سے ایک گھنٹے میں 1لاکھ 7 ہزار زائرین طواف کعبہ کی سعادت حاصل کرسکیں گے۔ عارضی مطاف ہٹانے کا کام مستقل مطاف کے لیے صحن مطاف، فرسٹ فلور اور المیزانین کی پہلی منزل کی تکمیل کے بعد شروع کیا گیا ہے۔

حرمین شریفین کے نگراں ادارے کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالرحمان السدید نے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ مستقل مطاف کو وقت مقررہ پرمکمل کرلیا گیا ہے جس کے بعد اب عارضی مطاف کی ضرورت باقی نہیں رہی ہے۔ عارضی مطاف ہٹائے جانے کے بعد مستقل مطاف سے خانہ کعبہ کا براہ راست دیداربھی ممکن ہوگا اور خانہ کعبہ اور زائرین کے درمیان کوئی پردہ حائل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ معذور اور عمر رسیدہ افراد متحرک کرسیوں کی مدد سے اپنے مخصوص ٹریک مطاف پل سے خانہ کعبہ کا طواف کریں گے۔ مطاف کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو زائرین کی زیادہ سے زیادہ تعداد کے پیش نظر کشادہ رکھا گیا ہے تاکہ طواف کرنے والے مسلمانوں کو مطاف میں داخل ہونے اور وہاں سے باہر نکلنے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 

رکاوٹیں اور عارضی مطاف ہٹائے جانے کے بعد صحن مطاف میں 30 ہزار زائرین ایک گھنٹے میں طواف کی سعادت حاصل کریں گے۔ اس وقت مطاف کے دائرے کی شکل میں بنائے گئے عارضی پل سے فی گھنٹہ 20 ہزار افراد خانہ کعبہ کا طواف کرسکتے ہیں۔خیال رہے کہ توسیع حرم کے منصوبے کے تحت تین سال پیشتر خانہ کعبہ کے گرد پل کی شکل میں عارضی مطاف قائم کیا گیا تھا۔ 

12 میٹر چوڑے اور 13 میٹر بلند ٹریک کے درمیان معذور اور معمر افراد کے لیے ایک عارضی پل بھی بنایا گیا تھا۔ عارضی مطاف سے قبل 48 ہزار زائرین فی گھنٹہ خانہ کعبہ کے طواف کا شرف حاصل کرتے تھے جب کہ مستقل مطاف کی تکمیل کے بعد ایک لاکھ سات ہزار زائرین بیت اللہ کا طواف کرسکیں گے۔
رپورٹ:نوائےوقت

جمعہ، 1 اپریل، 2016

خوبصورت تتلیوں کی نسل اگلے 20 سال میں ختم ہوسکتی ہے: ماہرین

کیلیفورنیا (نیٹ نیوز) ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ خوبصورت تتلیوں کی نسل اگلے 20 سال میں ختم ہوسکتی ہے۔ امریکہ کے شمالی حصہ میں پائی جانے والی ایسٹرن مونارک بٹر فلائی کی نسل بتدریج ختم ہوتی جارہی ہے۔ گزشتہ 20 برسوں میں اس تتلی کی نسل کم ہوکر 48 فیصد رہ گئی ہے۔

پیر، 7 دسمبر، 2015

پاکستان، افغانستان، ازبکستان، تاجکستان۔۔۔ اکثر ممالک کے نام کے آخر میں ’ستان‘ کیوں آتا ہے؟


(مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں کہ کئی ممالک کے نام کے آخر میں ”ستان“ یا ”لینڈ“ کیوں آتا ہے اور انگریزی میں اکثر ممالک کے باشندوں کی نسبت ظاہر کرنے کے لیے ملک ہی کے نام کے آخر میں anکا اضافہ کیوں کر لیا جاتا ہے؟ جیسے Americaسے American۔ آئیے آپ کو بتائیں۔ ”ستان“ کے معنی ”کی جگہ“ کے ہیں۔ مثال کے طور پر کردستان کے معنی ”کرد باشندوں کی جگہ“۔ اس طرح پر ملکوں کے نام رکھنے کی تاریخ بہت پرانی ہے اور اس کا رجحان زیادہ تر وسطی اور جنوبی ایشیاءمیں پایا جاتا ہے۔”ستان“ فارسی زبان کے لفظ ”ستانم“ سے ماخوذ ہے، ستانم کے معنی ”کی جگہ“ بھی ہیں اور اس کے علاوہ یہ لفظ کسی شخص کی کسی جگہ موجودگی کے معنی بھی دیتا ہے۔
اسی طرح ”لینڈ“ کے معنی بھی بالکل ”ستان“ ہی کے ہیں اور بیشتر مغربی و دیگر خطوں کے ممالک کے ناموں کے آخر میں لینڈ آتا ہے۔ مثال کے طور پر انگلینڈ، نیوزی لینڈ، سوئٹزرلینڈ، فن لینڈ، گرین لینڈ، آئس لینڈ، آئر لینڈ، نیدرلینڈ، پولینڈوغیرہ۔ اسی طرح anکے اضافے کے پیچھے یہ کہانی ہے کہ قدیم زمانوں میں لاطینی زبان میں رومیوں کو روم سے نسبت دینے کے لیے Romeکے آخر میں eکی جگہ anusلگانا شروع کیا گیا، یعنی رومیوں کو Romanusکہا گیا جو بعد میں قدرے سلیس ہو کر Romansبن گیا اور یہی اسلوب بیشتر مغربی زبانوں نے اپنا لیا۔

بدھ، 16 ستمبر، 2015

دنیا کے وہ خوفناک مقمات جہاں اب کوئی نہیں رہتا

دنیا کے وہ خوفناک مقمات جہاں اب کوئی نہیں رہتا
لوگ محلوں یا دگاروں اور خوبصورت مقامات کی سیر کرنا چاہتے ہیں جن سے ماضی کی کئی کہانیاں وابستہ ہوتی ہیں لیکن وہ دنیا میں موجود بہت سے ایسے ویران مقامات کے بارے میں نہیں جانتے جہاں کبھی زندگی کی رونقیں اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہوا کرتی تھیں لیکن مختلف حادثات و واقعات کے سبب ان مقامات سے یہ رونقیں روٹھ گئیں اور یہاں اب کوئی نہیں رہتا۔ ان مقامات کی ویرانی دیکھ کر انسان پر خوف طاری ہو جاتا ہے۔

:خالی شہر:
یوکرائن میں واقع ایک شہرکی آبادی50ہزار ہوا کرتی تھی لیکن1986ء میں ہونے والے چرنوبل کیمیائی پاور پلانٹ کے حادثے کے بعد اب یہ مکمل طورپر خالی ہے۔ اس مقام کی ویرانی کی وجہ تابکاری کےاثرات ہیں اور ماہرین کے مطابق ہزاروں سال تک یہاں تابکاری کے اثرات رہیں گے۔

:ہیرے کی کان:



















یہ ہیرے کی کان روس کے علاقے مشرقی سائبریا میں واقع ہے اور یہ دنیا میں انسانوں کی تعمیر کردہ سب سے بڑی سرنگ ہے ‘اس کی تعمیر اسٹالن نے کی لیکن اس کان کے استعمال کو اس وقت ترک کر دیاگیا جبمزید کھائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

:نیویارک جھیل: 
یہ ایک فارم ہاؤ س ہے جو کہ نیویارک کے علاقے سینیکا لیک میں واقع ہے لیکن اب اسے قدیم گاڑیوں کے قبرستانکے طورپر جانا جاتا ہے۔

:پیانگ یانگ کا ہوٹل:

شمالی کوریا کے علاقے پیانگ یانگ میں واقع اس ہوٹل کا آغاز ملک میں آنے والی قحط سالی سے چند سال قبل کیا گیا۔2008ء میں اس105 منزلہ عمارت کو150 ملین ڈالر کی لاگت کے شیشے سے آراستہ کیا گیا‘ یہ عمارت دیکھنے میں باہر سے مکمل نظر آتی ہے مگر اندر کی جانب سے نامکمل ہے اور اس پر کام بھی ترک کر دیاگیا ہے۔

:پاگل خانہ:
یہ پاگل خانہ1865 میں تعمیر کیاگیا جبکہ اسے1995ء میں بند کر دیاگیا اور اپنے عروج کے وقت یہاں4000ہزارمریض داخل تھے۔ ایک اندازے کے مطابق اس جگہ50 ہزارسے زائد مریض داخل رہے اور موت کا شکار ہوئے۔

:تائیوان ہاؤس:

تائیوان کے علاقےSan Zhi میں واقع ان گھروں کی تعمیر1978ء میں کی گئی ۔یہ تعمیر امریکی فوجی افسران کے گھروں سے متاثر ہو کر کی گئی لیکن سرمایہ کاری میں ہونے والے نقصانات کے باعث یہ کبھی مکمل نہ ہو سکے۔

:نیواور لینز :
:Louisana:
کے علاقے نیو اور لینز میں واقع یہ مقام شدید سمندری طوفان قطرینہ کی وجہ سے تباہ و برباد ہوگیا‘ اس کے بعد سے اس کا استعمال ترک کر دیاگیا اور آج تک یہ ویران ہے۔بینرمین قلعہ:نیویارک کے Pollepelجزیرے پر واقع یہ محلFrancis Bannerman VI نے تعمیر کروایا‘ اس محل کی تعمیر کا مقصد امریکی فوجی سازو سامان کو ذخیر ہ کرنا تھالیکن1920ء میں یہاں رکھاگیا کچھ گولہ بارود پھٹگیا جس کی وجہ سے محل کا بیشتر حصہ تباہ ہوگیا‘ اسیوجہ سے محل کا استعمال بھی ترک کر دیاگیا۔

:ڈزنی ڈسکوری جزیرہ:

فلوریڈا میں واقع بیوٹا وسٹا کے علاقے میں موجود اس جزیرے کی ویرانی کا سبب چند افواہیں بنیں۔ ان افواہوں میں سب سے قابل ذکر افواہ ایک ایسے جراثیم کی دریافت کے حوالے سے تھی جس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ انسانوں کو قتل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

:بشیما جزیرہ:
جاپان میں واقع اس جزیرے پر کوئلہ بکثرت پایا جاتا تھااور اسی وجہ سے ایک دور میں اس مقام پر5 ہزار سے زائد کان کن رہائش اختیار کئے ہوئے تھے لیکن جب پٹرول کو کوئلے کے متبادل کے طورپر استعمال کیا جانے لگا تو اس جگہ کا استعمال بھی ترک کر دیاگیا اوراب یہ مقام بالکل ویران ہے۔

جمعرات، 13 اگست، 2015

پاکستانی سائنسدانوں نے ملک کا نام روشن کر دیا،جعلی ادویات کی شناخت کرنے والی حیرت انگیز مشین ایجاد کر دی


بوسٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)بوسٹن یونی ورسٹی میں بائیو میڈیکل انجینئر کے فرائض انجام دینے والے پاکستانی سائنسدان محمد زمان نے جعلی ادویات کی شناخت کرنے والی حیرت انگیز مشین ایجاد کرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد سائنسدان کی حیرت انگیز ایجاد ایک سوٹ کیس کے سائز کی ہے جس کانام ’فارما چیک‘ ہے۔ڈیوائس میں گولی کو مقررہ جگہ پر رکھنے سے معلوم ہوجاتاہے کہ یہ فارمولا اصلی ہے یا نقلی ،محمد زمان نے اپنی اس حیرت انگیز ایجاد کو واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ایک ڈویلپمنٹ ایکسچنج کانفرنس میں نمائش کیلئے پیش کیا۔ جس پر انہیں 2 ملین امریکی ڈالر کی رقم مہیا کی گئی ہے تاکہ اس مشین کو کمرشل مقاصد میں استعمال ہونے کے قابل بنایا جاسکے۔ 

ہفتہ، 27 جون، 2015

پنجاب حکومت کی سمندر پار پاکستانیوں کے لیے خصوصی ہیلپ لائن


حکومت پنجاب نے  پنجاب اوور سیز پاکستانی کمیشن  کے لیے خصوصی ہیلپ لائن متعارف کرائی ہے۔ یہ ہیلپ لائن سمندر پار رہنے والے پاکستانیوں کو 24 گھنٹے 7 دن رہنمائی فراہم کرے گی۔
یہ ہیلپ لائن پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ(پی آئی ٹی بی) نے بنائی ہے جسکے  ذریعے سمندر پار رہنے والے پاکستانی اپنی شکایات کو فون نمبر672-672-111-42-92+ پر درج کرا سکتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے 2015 کے آغاز پر  پنجاب اوور سیز پاکستانی کمیشن کا افتتاح کیا تھا۔ تب سے یہ سروس بیرون ملک پاکستانیوں کی آن لائن شکایات کا اندراج کر رہی تھی، اب ٹیلی فون سروس سے لوگوں کو مزید آسانی ہوگی۔
اس کمیشن کا مقصد درج ذیل  مسائل کے ازالے کے لیے کام کرنا ہے:۔
1.    جائیداد کے جھگڑے اور ہاؤسنگ سوسائیٹیز
2.    خاندانی جھگڑے
3.    جرائم کے مقدمات
4.    ٹیلی فون کے کنکشن / مشکلات
5.    بجلی کے کنکشن / مشکلات
6.    سوئی گیس کنکشن  / مشکلات
7.    پانی کا کنکشن
8.    ٹریول ایجنٹ اور ائیر لائن سے متعلقہ مقدمات
9.    ملازمت کی درخواست /  تجاویز
10.    معاشی مسائل اور جھگڑے
11.    بنک سے متعلقہ معاملات
12.    کواپریٹیو سوسائیٹز کے کلیم
13.    مشاورت کی خدمات اور دیگر سروسز

منگل، 12 مئی، 2015

پاکستان کے وه گاؤں جن کی حیرت انگیز خصوصیات جان کر آپ بهی فخر کریں گے

پاکستانی گاؤں جن کی حیرت انگیز خصوصیات جان کر آپ کا سر بھی فخر سے بلند ہوجائےگا.پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے اور اس کی 65فیصد آبادی دیہات میں رہتی ہے.دیہات ہی ہیں جو پورے ملک کی خوراک کی ضروریات پوری کر رہے ہیں، ملک کی کاٹن انڈسٹری جو خطیر زرمبادلہ کما رہی ہے.اسے کپاس مہیا کرنے والے بھی یہی دیہات ہی ہیں لیکن بدقسمتی سے آج تک کسی نے دیہات کی حالت زار سدھارنے کی کوشش نہیں کی، وہاں آج بھی تعلیم کا فقدان ہے اور غربت نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں.لیکن آپ جان کر شاید حیران ہوں کہ پاکستان میں 8دیہات ایسے بھی ہیں جو پورے ملک کے لیے مشعل راہ ہیں.
آئیے آپ کو ان دیہات سے متعارف کروائیں.
تحصیل کھاریاں کے دیہات
تحصیل کھاریاں کے دیہات پاکستان بھر میں امیر ترین دیہات ہیں.یہاں کے لوگوں کی اکثریت بیرون ملک مقیم ہے.یہاں بیرون ملک جانے کی شرح اس قدر زیادہ ہے کہ لوگ کھاریاں کو ”چھوٹا ناروے“ کہتے ہیں کیونکہ یہاں کے زیادہ تر لوگ ناروے میں رہتے ہیں.
عالم پور گوندلاں
عالم پور گوندلاں پاکستان کهاریاں کا وہ منفرد گاﺅں ہے.جس کے ہرگھر کاکم و بیش ایک باشندہ دہری شہریت رکھتا ہے.اس گاﺅں کی بنیاد عالم نامی شخص نے رکھی اور اس نے اپنے گاﺅں کے لوگوں کی زندگی سنوارنے کے لیے کئی مثالی اقدامات اٹھائے.70ءکی دہائی میں اس نے کوشش کر کے گاﺅں کے لوگوں کو یورپین ممالک خصوصاً ناروے بھیجنا شروع کیا.آج اس گاﺅں میں 200گھر موجود ہیں اور ہر گھر کا کوئی نہ کوئی باسی دہری شہریت رکھتا ہے.
عالم پور گوندلاں (رپوٹ جیو نیوز)
رسول پور گاؤں
مثالی گاﺅں رسول پور کی آبادی 2000ہے اور یہا ں تعلیم کی شرح 100فیصد جبکہ جرائم کی شرح صفرہے.اس گاﺅں کا ہر بچہ سکول جاتا ہے اور یہاں دوہائی سکول ہیں.
ماموں کانجن
 ماموں کانجن کی آبادی 10ہزار کے لگ بھگ ہے اور اس گاﺅں کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں کوئی بھی سگریٹ نہیں پیتا.اس گاﺅں میں ایک عالیشان مسجد ہے، باقی تمام مساجد نے اپنے سپیکر اسی مسجد سے جوڑ رکھے ہیں، اس طرح اس مسجد میں دی جانے والی اذان باقی مساجد کے لاﺅڈ سپیکرز سے بھی سنائی دیتی ہے.ایک ہی وقت میں اذان دینے کے لیے اس سے بہتر اور کوئی طریقہ نہیں ہو سکتا.
بستی تبو
صادق آباد کے گاﺅں بستی تبو کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ اپنے تمام مسائل اپنی مدد آپ کے تحت حل کرتے ہیں اوراس کے لیے حکومت سے کوئی مدد نہیں مانگتے.گاﺅں کا زیرزمین سیوریج سسٹم بہت منفرد ہے، دیہاتی جو پانی استعمال کرتے ہیں سیوریج کے ذریعے اسے کھیتوں تک پہنچا دیا گیا ہے.جس سے زراعت کو بے حد ترقی مل رہی ہے.یہاں16سے 49سال کے لوگوں کو ماحولیات اورڈیری فارمنگ کے حوالے سے خصوصی تعلیم دی جاتی ہے.
فتودیدہ
گاﺅں فتو دیدو سندھ کے شہر بدین میں واقع ہے جسے دیگر دیہاتوں کی طرح حکومت کی طرف سے نظرانداز کر دیا گیا تھالیکن اس گاﺅں کے باسیوں نے اپنی قسمت کے فیصلے اپنے ہاتھ میں لے لیے.اس گاﺅں میں آپ کو کوئی بھی کچی سڑک نظر نہیں آئے گی،لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زیر زمین سیوریج سسٹم بھی بنا لیا ہے.اس گاﺅں کی ایک کمیٹی ہے، گاﺅں کا ہر معاملہ اس کمیٹی میں اٹھایا جاتا ہے، یہاں جو بھی سڑک پر کوڑا کرکٹ پھینکتا پایا جائے اسے کمیٹی کے حوالے کیا جاتا ہے جو اسے جرمانہ کرتی ہے.یہاں کا ہر گھر اپنے گاﺅں کو صاف رکھنے کے لیے کچھ رقم کمیٹی کو دیتا ہے.
احسان پور
مظفر گڑھ کے قریب واقع گاﺅں احسان پور 166گھروں پر مشتمل آبادی ہے اور مکمل طور پر سولر انرجی پر انحصار کرتی ہے.اس گاﺅں میں بجلی نہیں تھی اور کبھی حکومت نے اس طرف توجہ بھی نہیں دی.اہل دیہہ نے 20ایکڑ پر اپنا ایک سولر پاور پلانٹ لگا لیا.ضلع اٹک کا ایک گاﺅں ڈھوک اتو بھی مکمل طور پر سولر انرجی استعمال کر رہا ہے.
خیبرپختونخوا کے دیہات
جب کبھی آپ اپنے روزمرہ معمولات سے اکتا جائیں تو شمالی علاقہ جات کا رخ کیجیے.آپ کو یہاں فطرت کے حسین نظارے دیکھنے کو ملیں گے.حضرت انسان کی ریشہ دوانیوں سے پاک خیبرپختونخوا کے دیہات آج بھی کلی طور پر اپنی فطری حالت پر برقرار ہیں.

اتوار، 10 مئی، 2015

پنجاب کوڈ،پنجاب کے قوانین اب اردو زبان میں


قانون پر عمل درآمد کے لیے سب سے پہلی شرط قانون سے آگاہی ہے۔بدقسمتی سے پاکستان کی عدالتی زبان انگریزی ہےجو  اپنی مخصوص اصطلاحات کی وجہ سے صرف متعلقہ افراد کو ہی سمجھ میں آتی ہے۔ حال ہی میں حکومت پنجاب نے پنجاب کوڈ کی ویب سائٹ  کا اردو ورژن متعارف کرایا ہے۔ پنجاب کوڈ حکومت پنجاب کا قانون سے متعلق پورٹل ہیں ۔یہاں پر حکومت پنجاب کے  1947 سے لیکر اب تک کے تمام قوانین اردو میں ترجمہ کر کے رکھے جائیں گے۔ فی الوقت یہاں 14 سالوں کے قوانین اردو میں موجود ہے۔ ویب سائٹ کی اچھی بات اس میں تلاش کی سہولت کا شامل ہونا ہے۔اس کے علاوہ تمام قوانین کو حروف تہجی یا محکمہ جات کی ترتیب سے دیکھنے کی سہولت بھی  ہے.
اس سہولت کی وجہ سےوکلا، ججز، سرکاری ملازمین، طلباء، محققین اور عام عوام کو  قوانین بہتر طور سے سمجھنے میں مدد ملے گی۔ حکومت پنجاب کے قوانین کا اردو میں ترجمہ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

جمعہ، 1 مئی، 2015

کھٹملوں کا خاتمہ


• Use sulfur fumigation to avoid bed bugs
• Dip red chilies in water and spread it.
• Take grounded Ajwain /Carom seeds mix it in water. Then spray it well.
• Take stems of mint and stuffed empty spaces of bed.
• Put few neem leaves on bed and also spray neem leaf's water.

  • · کھٹملوں سے بچنے کے لیے گندھک کی دھونی دیں۔
  • · سرخ مرچیں پانی میں ملاکر ڈالیں۔
  • · اجوائن پیس کر تیز گرم پانی میں ملاکر اسپرے کریں۔
  • · پلنگ کی خالی جگہوں میں پودینے کی شاخیں ٹھونس دیں۔
  • · نیم کے پتے پلنگ پر رکھیں اور نیم کے پانی کا چھڑکاؤ کریں۔

ہفتہ، 25 اپریل، 2015

سائنس نے ایک اور سنت نبوی کے فوائد کا اعتراف کر لیا


ہاتھ سے کھانا کھانا ہماری مذہبی تعلیمات اور معاشرتی روایت کا حصہ ہے، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ مغرب سے مغلوب ہوکر آج ہم سے اکثر کانٹوں اور چمچوں سے کھانا کھاتے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہاتھ سے کھانا کھانے کے پیچھے حکمت کیا ہے؟، اگر نہیں تو ہم آپ کو یہاں اس کے طبی فوائد سے آگاہ کرتے ہیں۔توانائی کا توازن: آئروے دک (نباتاتی) طب کے مطابق انسانی زندگی یا توانائی کا انحصار پانچ چیزوں پر ہے اور اس جزو ترکیبی سے انگلیوں کو تشبیہ دی جاتی ہے، یعنی انگوٹھا آگ، شہادت کی انگلی ہوا، بڑی انگلی آسمان، رنگ والی انگلی زمین اور سب سے چھوٹی انگلی کو پانی سے جوڑا جاتا ہے۔ ان میں سے کسی بھی چیز کی کمی انسان کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ لہذا جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو تمام انگلیاں اکھٹی ہو جاتی ہیں، جو غذا کو مقوی بنا کر ہمیں متعدد بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہیں۔نظام انہضام کی بہتری: انسانی جسم میں چھونے کا احساس نہایت طاقت ور اثر پذیری رکھتا ہے، لہذا جب ہم ہماری انگلیاں کھانے کو چھوتی ہیں، تو دماغ کو یہ سگنل ملتا ہے کہ ہم کھانا کھانے لگے ہیں اور دماغ سے معدے کو سگنل پہنچتا ہے اور یوں معدہ کھانے کو ہضم کرنے کے لئے تیار ہو جاتا ہے۔کھانے پر دھیان: ہاتھوں سے کھانے سے کھانے کی طرف توجہ مخصوص ہو جاتی ہے۔ یوں کھانے سے آپ کو مکمل توجہ کھانے پر رکھنا پڑتی ہے، جس سے آپ نہ صرف مناسب مقدار میں کھانا کھائیں گے بلکہ کوئی مضر چیز گرنے پر اسے فوری پکڑ بھی لیں گے۔منہ کا جلنا: ہاتھ درجہ حرارت سینسر بھی ہوتے ہیں، جب آپ کھانے کو چھوتے ہیں، تو اگر وہ بہت زیادہ گرم ہے، تو آپ اسے منہ میں نہیں لے جائیں گے، یوں آپ کا منہ جلنے سے بچ جائے گا، بصورت دیگر چمچ سے کھانے سے آپ درجہ حرارت کا درست اندازہ نہیں لگا سکیں گے اور منہ جلا بیٹھیں گے۔

جمعرات، 16 اپریل، 2015

سائنس نے ایک اور سنت نبویﷺ کی تائید کر دی


صفائی کا خیال رکھنا یقیناً اچھی بات ہے لیکن اگر آپ ایک صحت مند زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو تھوڑی بہت بے احتیاطی بھی ضروری ہے۔ برطانوی سائنسدان گراہم روک کا کہنا ہے کہ اگر ہم الرجی سے بچنا چاہتے ہیں تو حد سے زیادہ صفائی کی عادت ترک کرنا ہوگی۔ الرجی اور اس قسم کی دیگر بیماریوں سے بچنے کیلئے پروفیسر گراہم نے تجویز دی ہے کہ آپ فرش پر گرنے والی خوراک کو اٹھا کر کھالیں اور اپنے پیاروں کو چومنے سے ہرگز گریز نہ کریں۔ پروفیسر صاحب کا کہنا ہے کہ جب ہم حد سے زیادہ صفائی کا اہتمام کرتے ہیں تو بہت سے ایسے جراثیموں سے ہمارا واسطہ نہیں پڑتا جو ہمارے مدافعتی نظام کو طاقتور رکھنے کا باعث بنتے ہیں۔ دراصل جب ہمارے مدافعتی نظام کا ان جراثیموں سے واسطہ نہیں پڑتا تو ان سے لڑنے کی صلاحیت بھی ختم ہوجاتی ہے جبکہ کبھی کبھار ان جراثیموں کا مقابلہ کرنے سے ہمارے جسم کا مدافعتی نظام سرگرم رہنا ہے اور ہمیں بیماریوں سے بچاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسلام پہلے ہی ہدایت کرتا ہے کہ رزق اگر گر بھی جائے تو ضا ئع نہ کیا جائے بلکہ کھا لینا بہتر ہے.  

ہفتہ، 31 جنوری، 2015

پاک چین دوستی کی یادگار کے طور پر 20 روپے کا سکہ جاری


اسلام آباد: حکومت پاکستان نے پاک چین دوستی کی یادگار کے طور پر 20 روپے کا سکہ جاری کر دیا۔
سکے کے فرنٹ پر اسلامی جمہوریہ پاکستان  لکھا گیا ہے جبکہ درمیان میں چاند تارا بنایا گیا ہے جبکہ پشت پر پاکستان اور چین کے جھنڈے بنائے گئے ہیں، یہ سکہ آج سے ملک بھر میں استعمال ہوسکے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی لازوال تصور کی جاتی ہے اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حالیہ دورہ چین کے موقع پر چینی حکام نے پاکستان کی تشویش کو اپنی تشویش قرار دیا تھا جب کہ مارچ میں چین کے صدر پاکستان کا دورہ بھی کریں گے۔

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...