بدھ، 16 ستمبر، 2015

دنیا کے وہ خوفناک مقمات جہاں اب کوئی نہیں رہتا

دنیا کے وہ خوفناک مقمات جہاں اب کوئی نہیں رہتا
لوگ محلوں یا دگاروں اور خوبصورت مقامات کی سیر کرنا چاہتے ہیں جن سے ماضی کی کئی کہانیاں وابستہ ہوتی ہیں لیکن وہ دنیا میں موجود بہت سے ایسے ویران مقامات کے بارے میں نہیں جانتے جہاں کبھی زندگی کی رونقیں اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہوا کرتی تھیں لیکن مختلف حادثات و واقعات کے سبب ان مقامات سے یہ رونقیں روٹھ گئیں اور یہاں اب کوئی نہیں رہتا۔ ان مقامات کی ویرانی دیکھ کر انسان پر خوف طاری ہو جاتا ہے۔

:خالی شہر:
یوکرائن میں واقع ایک شہرکی آبادی50ہزار ہوا کرتی تھی لیکن1986ء میں ہونے والے چرنوبل کیمیائی پاور پلانٹ کے حادثے کے بعد اب یہ مکمل طورپر خالی ہے۔ اس مقام کی ویرانی کی وجہ تابکاری کےاثرات ہیں اور ماہرین کے مطابق ہزاروں سال تک یہاں تابکاری کے اثرات رہیں گے۔

:ہیرے کی کان:



















یہ ہیرے کی کان روس کے علاقے مشرقی سائبریا میں واقع ہے اور یہ دنیا میں انسانوں کی تعمیر کردہ سب سے بڑی سرنگ ہے ‘اس کی تعمیر اسٹالن نے کی لیکن اس کان کے استعمال کو اس وقت ترک کر دیاگیا جبمزید کھائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

:نیویارک جھیل: 
یہ ایک فارم ہاؤ س ہے جو کہ نیویارک کے علاقے سینیکا لیک میں واقع ہے لیکن اب اسے قدیم گاڑیوں کے قبرستانکے طورپر جانا جاتا ہے۔

:پیانگ یانگ کا ہوٹل:

شمالی کوریا کے علاقے پیانگ یانگ میں واقع اس ہوٹل کا آغاز ملک میں آنے والی قحط سالی سے چند سال قبل کیا گیا۔2008ء میں اس105 منزلہ عمارت کو150 ملین ڈالر کی لاگت کے شیشے سے آراستہ کیا گیا‘ یہ عمارت دیکھنے میں باہر سے مکمل نظر آتی ہے مگر اندر کی جانب سے نامکمل ہے اور اس پر کام بھی ترک کر دیاگیا ہے۔

:پاگل خانہ:
یہ پاگل خانہ1865 میں تعمیر کیاگیا جبکہ اسے1995ء میں بند کر دیاگیا اور اپنے عروج کے وقت یہاں4000ہزارمریض داخل تھے۔ ایک اندازے کے مطابق اس جگہ50 ہزارسے زائد مریض داخل رہے اور موت کا شکار ہوئے۔

:تائیوان ہاؤس:

تائیوان کے علاقےSan Zhi میں واقع ان گھروں کی تعمیر1978ء میں کی گئی ۔یہ تعمیر امریکی فوجی افسران کے گھروں سے متاثر ہو کر کی گئی لیکن سرمایہ کاری میں ہونے والے نقصانات کے باعث یہ کبھی مکمل نہ ہو سکے۔

:نیواور لینز :
:Louisana:
کے علاقے نیو اور لینز میں واقع یہ مقام شدید سمندری طوفان قطرینہ کی وجہ سے تباہ و برباد ہوگیا‘ اس کے بعد سے اس کا استعمال ترک کر دیاگیا اور آج تک یہ ویران ہے۔بینرمین قلعہ:نیویارک کے Pollepelجزیرے پر واقع یہ محلFrancis Bannerman VI نے تعمیر کروایا‘ اس محل کی تعمیر کا مقصد امریکی فوجی سازو سامان کو ذخیر ہ کرنا تھالیکن1920ء میں یہاں رکھاگیا کچھ گولہ بارود پھٹگیا جس کی وجہ سے محل کا بیشتر حصہ تباہ ہوگیا‘ اسیوجہ سے محل کا استعمال بھی ترک کر دیاگیا۔

:ڈزنی ڈسکوری جزیرہ:

فلوریڈا میں واقع بیوٹا وسٹا کے علاقے میں موجود اس جزیرے کی ویرانی کا سبب چند افواہیں بنیں۔ ان افواہوں میں سب سے قابل ذکر افواہ ایک ایسے جراثیم کی دریافت کے حوالے سے تھی جس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ انسانوں کو قتل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

:بشیما جزیرہ:
جاپان میں واقع اس جزیرے پر کوئلہ بکثرت پایا جاتا تھااور اسی وجہ سے ایک دور میں اس مقام پر5 ہزار سے زائد کان کن رہائش اختیار کئے ہوئے تھے لیکن جب پٹرول کو کوئلے کے متبادل کے طورپر استعمال کیا جانے لگا تو اس جگہ کا استعمال بھی ترک کر دیاگیا اوراب یہ مقام بالکل ویران ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...