ہفتہ، 28 مئی، 2016

ایک تصویر ایک کہانی

جلو گائوں کی رہائشی خاتون رضیہ پچھلے پندرہ سال سے کانچ کی چوڑیوں کا ٹوکرا سر پر اٹھائے گلی گلی جا کر بیچ کر اپنا اور بچوں کا پیٹ پال رہی ہے۔ رضیہ کا کہنا ہے کہ چند سال پہلے خواتین چوڑیاں خرید لیتی تھیں اب خاص کر شہری خواتین نے کانچ کی چوڑیاں پہننا چھوڑ دیا ہے۔ آرٹیفشل جیولری نے اسکی روزی چھین لی ہے۔ میلوں ٹھیلوں اور شادی بیاہ کے موقع پر انکی خریداری رہ گئی ہے۔ رضیہ اللہ سے اُمید لگائے ہوئے ہے اسکے بچے مڈل تک پڑھ چکے ہیں اس کی کوشش ہے کہ کم از کم میٹرک کر جائیں اور اس کا خواب سچ ہوجائے۔
(فوٹو:نواز عالم،نوائےوقت)

کوئی تبصرے نہیں:

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...