جلو گائوں کی رہائشی خاتون رضیہ پچھلے پندرہ سال سے کانچ کی چوڑیوں کا ٹوکرا سر پر اٹھائے گلی گلی جا کر بیچ کر اپنا اور بچوں کا پیٹ پال رہی ہے۔ رضیہ کا کہنا ہے کہ چند سال پہلے خواتین چوڑیاں خرید لیتی تھیں اب خاص کر شہری خواتین نے کانچ کی چوڑیاں پہننا چھوڑ دیا ہے۔ آرٹیفشل جیولری نے اسکی روزی چھین لی ہے۔ میلوں ٹھیلوں اور شادی بیاہ کے موقع پر انکی خریداری رہ گئی ہے۔ رضیہ اللہ سے اُمید لگائے ہوئے ہے اسکے بچے مڈل تک پڑھ چکے ہیں اس کی کوشش ہے کہ کم از کم میٹرک کر جائیں اور اس کا خواب سچ ہوجائے۔
(فوٹو:نواز عالم،نوائےوقت)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں