دیا میرے ہر زوال کو ، کمال تُم نے
دُنیا ئے دُکھ سے کیا ، مالا مال تُم نے
بے لوث چاہت بھی بن گئی اِک تُہمت
بخشا ہر تمغہِ الزام ، حسبِ حال تُم نے
کر گئے کُوچ ، زندگی سے سب سُکھ
پیار کے پنچھی پہ ، پھینکا جَال تُم نے
ایجاد کیں ہر لمحے نِت نئ وہ اذیتیں
چھین لیا مجھ سے حُسن جمال تُم نے
گُر سکھا دئیے، محبت میں مُنافقت کے
بنا ڈالا مُجھے ستم گَر بے مثال تُم نے
" شھزادہ کبیر "
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں