جمعرات، 19 نومبر، 2015

نبی اکرم ﷺ سے منسوب 9تلواروں میں سے 8ترکی میں محفوظ

استنبول: پیغمبر اسلامﷺ کے پاس نو تلواریں تھیں جن میں سے دو انہیں وراثت میں ملیں اور تین مال غنیمت میں حاصل ہوئیں جبکہ عضب انہیں تحفے میں ملی تھیں ۔حضرت محمد ﷺ سے منسوب نو میں سے آٹھ تلواریں ترکی کے شہر استنبول میں واقع توپی کاپی عجائب گھر میں محفوظ ہیں جبکہ ایک مصر کی جامع مسجد میں موجود ہے ۔ پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کا نام ضرب عضب بھی آنحضورﷺ کی ایک تلوار کے نام پر رکھا گیا ہے ۔ العضب کے معنی ، تیر چلنے والا اور تیز دھار تلوار ہیں۔ پیغمبر اسلام کو یہ تلوار صحابی سعدؓ بن عبادہ الانصاری نے غزوہ احد سے قبل تحفے میں دی تھی۔آپ نے یہ تلوار احد میں ابود جانہؓ الانصاری کو لڑنے کے لئے دی ۔ یہ تلوار اب مصری شہر قاہرہ کی مشہور جامع مسجد الحسین بن علی میں محفوظ ہے ۔ پیغمبر اسلام کے زیر اہتمام رہنے والی تلواروں میں سے ایک تلوار کا نام الم اثور ہے جس کو ماثو االفجر بھی کہتے ہیں اور یہ پیغمبر اسلام کو اپنے والد سے وراثت میں ملی تھی۔ ایک اور تلوار کا نام الرسوب ہے جس کے معنی ہیں اندر گھس جانے والی تلوار۔ اس کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ یہ نسل در نسل منتقل ہوتے پیغمبر اسلام تک پہنچی ۔ اس تلوار پر سنہری دائرے بنے ہوئے ہیں جن پر امام جعفر الصادق کا نام کندہ ہے ۔ یہ تلوار ترکی کے توپی کاپی میوزیم میں محفوظ ہے ۔
ایک تلوار کا نام البتار ہے جس کا معنی السیف القاطع یعنی کاٹ دینے والی تلوار ہے اور اسے سیف الانبیاءیعنی نبیوں کی تلوار بھی کہا جاتا ہے اوراسی کے بارے کہاجاتاہے کہ حضرت عیسیٰ اسی تلوار سے دجال کا مقابلہ کریں گے۔ایک تلوار کا نام الحتف ہے جس کے معنی ہیں مارنا ، حتف السیف یعنی مار دینے والی تلوار۔ایک تلوار کا نام القلعی ہے۔ خوبصور ت میان والی یہ تلوار بھی البتار اور الحتف کی طرح پیغمبراسلام کو مدینہ کے قبیلے بنو قینقاع سے مال غنیمت میں حاصل ہوئی تھی۔ایک الذوالفقار ہے ،اس تلوار کی شہرت دودھاری ہونے اور اس پر بنے ہوئے دو نوک والے نقش ونگارکی وجہ سے ہے ۔ یہ تلوار رویات کے مطابق جنگ بدر میں مال غنیمت کے طور پر حاصل ہوئی تاہم بعد میں پیغمبراسلام نے اسے حضرت علی ابن ابی طالب کو دے دیا۔ ایک اور تلوار المخذم ہے جس کے معنی کاٹ دینے والی ہے۔ ایک اور تلوار القضیب ہے، قضیب کے معنی ہیں کٹی ہوئی شاخ یا بغیر سھائی ہوئی اونٹنی، یہ تلوار پتلی اور بہت کم چوڑائی والی ہے اور اس تلوار پر چاندی سے لا الہ الا الہ محمد رسول اللہ ، محمد بن عبداللہ عبدالمطلب کے الفاظ کنندہ ہیں۔واضح رہے کہ ان تلواروں کی کم بیش تمام تصویریں محمد حسن محمد التہامی کی لی ہوئی ہیں جو انہوں نے 1929ءمیں اپنے اس مقالے کے لئے کھینچی تھیں جو انہوں نے پیغمبر اسلام کی تلواروں اور سامان حرب کےبارے ميں لکها تها.

کوئی تبصرے نہیں:

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...