جمعہ، 5 جون، 2015

چہرے پہچاننے والی انقلابی چھڑی ایجاد

 برطانیہ میں نابینا افراد کے لیے ایسی چھڑی تیار کرلی گئ ہے جو کئی میٹر کی دوری سے بھی لوگوں کو پہنچان سکتی ہے۔
برطانوی یونیورسٹی کے طالب علموں کی جانب سے تیارکی گئی یہ چھڑی 32 فٹ کے فاصلے سے کسی بھی شخص کا چہرہ پہچان سکتی ہے اور نابینا افرا کو سامنے سے آنے والے شخص کی شناخت سے متعلق بھی بتاسکتی ہے۔ ’’ایکسپلور‘‘ نامی اس اسمارٹ چھڑی میں کیمرہ،چہرہ شناخت کرنے والا سافٹ ویئر اور جی پی ایس نظام نصب ہے جس سے راہ دکھانے والی اس سفید چھڑی کو مزید مؤثر بنایا جاسکتا ہے۔
اس جدید چھڑی کو پکڑنے کے لیے نچلے حصے پر ایک کیمرہ نصب کیا گیا ہے جو 270 ڈگری پر دیکھ سکتا ہے اس میں موجود ڈیٹا بیس جی میل اور لنکڈان وغیرہ سے آپ کے دوستوں کی تصاویر ظاہر کرتا ہے اور اس چھڑی پر لگے کیمرے سے دوستوں کی تصاویر لے کر اس ڈیٹا بیس میں شامل کی جاسکتی ہیں جب کہ چھڑی میں موجود سافٹ ویئر تصاویر کو پہچان کر اس شخص کا نام، پتا اور دیگر تفصیلات بھی آواز کی صورت میں فراہم کرتا ہے اور یہ آواز نابینا فرد کے کان میں نصب بلیوٹوتھ  ہیڈفون کے ذریعے اس کی سماعت تک پہنچے گی۔

چھڑی کے ڈیزائنر طلبا کے مطابق اس میں نصب جی پی ایس نظام نابینا شخص کو آواز کے ذریعے دائیں یا بائیں مڑنے کی ہدایات دیتا ہے اس کے علاوہ جدید چھڑی نابینا شخص کو رکاوٹوں سے بچنے اور اونچی نیچی سڑکوں پر چلنے میں بھی مدد دیتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...