اتوار، 14 جون، 2015

معجزہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم

جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ان کے والد ( عبداللہ بن عمرو بن حرام رضی اللہ عنہ ، جنگ احد میں ) شہید ہو گئے تھے ۔ اور وہ مقروض تھے ۔ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور میں نے عرض کیا کہ میرے والد اپنے اوپر قرض چھوڑ گئے ۔ 

ادھر میرے پاس سوا اس پیداوار کے جو کھجوروں سے ہوگی اور کچھ نہیں ہے اور اس کی پیداوار سے تو برسوں میں قرض ادا نہیں ہو سکتا ۔ اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ساتھ تشریف لے چلیے تاکہ قرض خواہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر زیادہ منہ نہ پھاڑیں ۔ 

آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ( لیکن وہ قرض خواہ نہیں مانے ) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھجور کے جو ڈھیر لگے ہوئے تھے پہلے ان میں سے ایک ڈھیر کے چاروں طرف چلے اور دعا کی ۔ اسی طرح دوسرے ڈھیر کے بھی (چاروں طرف چلے اور دعا کی)۔ 

پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر بیٹھ گئے اور فرمایا کہ کھجوریں نکال کر انہیں( یعنی قرض خواہوں کو) دو ، چنانچہ سارا قرض ادا ہو گیا اور جتنی کھجوریں قرض میں دی تھیں اتنی ہی بچ گئیں
صحیح بخاری ، کتاب المناقب : 3580

(سبحان اللہ ، کجھوریں اصل تھیں کتنی ؟ ،مگر معجزہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے قرض لینے والوں کو جتنی کھوریں بھر بھر کر قرض ادا کرنے کے لئے دی گئیں اتنی ہی مزید پیچھے بچی پڑی تھیں)

کوئی تبصرے نہیں:

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...