ہفتہ، 11 اپریل، 2015

طريقہ وتر،دعائے قنوت اور احکام

نماز وتر میں تین رکعت ہے اور اس میں قعدہٴ اُولےٰ واجب ہے اور قعدہٴ اُولیٰ صرف التحیات پڑھ کر کھڑا ہوجائے نہ درود پڑھے نہ سلام پھیرے جیسے مغرب میں کرتے ہیں اُسی طرح کرے اور اگر قعدہٴ اُولیٰ بھول کر کھڑا ہو گیا تو لوٹنے کی اجازت نہیں بلکہ سجدہٴ سہو کرے۔
(درمختار ، ردالمحتار ج ۱ ص ۶۲۲، ۶۲۳)

وتر کی تین رکعتوں میں مطلقاً قرأت فرض ہے اور ہر ایک رکعت میں بعد فاتحہ سورت ملانا واجب اور بہتر یہ ہے کہ پہلی میں سبح اسم ربک الاعلیٰ یا انا انزلنا دوسری میں قل یاایھا الکفرون تیسری میں قل ھو اللہ احد پڑھے اور کبھی کبھی اور سورتیں بھی پڑھے تیسری رکعت میں قرأت سے فارغ ہو کر رکوع سے پہلے کانوں تک ہاتھ اُٹھا کر اللہ اکبر کہے جیسے تکبیر تحریمہ میں کرتے ہیں پھر ہاتھ باندھ لے اور دعائے قنوت پڑھے دعائے قنوت کا پڑھنا واجب ہے اور اس میں کسی خاص دعا کا پڑھنا ضروری نہیں بہتر وہ دعائیں ہیں جو نبی ﷺ سے ثابت ہیں اور ان کے علاوہ کوئی اور دعا پڑھے جب بھی حرج نہیں سب سے زیادہ مشہوردُعا یہ ہے.

اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْتَعِیْنُکَ وَ نَسْتَغْفِرُکَ وَ نُوٴْمِنُ بِکَ وَ نَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ وَنُثْنِیْ عَلَیْکَ الْخَیْرَ وَ نَشْکُرُکَ وَلَا نَکْفُرُکَ وَ نَخْلَعُ وَ نَتْرُکُ مَنْ یَّفْجُرُکَ ط اَللّٰھُمَّ اِیَّاکَ نَعْبُدُوَ لَکَ نُصَلِّی وَ نَسْجُدُ اِلَیْکَ نَسْعٰی وَ نَحْفِدُ وَ نَرْجُوْ رَحْمَتَکَ وَ نَخْشٰی عَذَابَکَ اِنَّ عَذَابَکَ بِالْکُفَّارِ مُلْحِقٌ

الٰہی ہم تجھ سے مدد طلب کرتے ہیں اور مغفرت چاہتے ہیں ا ور تجھ پر ایمان لاتے ہیں اور تجھ پر توکل کرتے ہیں اور ہر بھلائی کے ساتھ تیری ثناء کرتے ہیں اور ہم تیرا شکر کرتے ہیں ناشکری نہیں کرتے اور ہم جدا ہوتے ہیں اور اس شخص کو چھوڑتے ہیں جو تیرا گناہ کرے۔ اے اللهہم تیری عبادت کرتے ہیں اور تیرے ہی لئے نماز پڑھتے ہیں اور سجدہ کرتے ہیں اور تیری ہی طرف دوڑتے اور سعی کرتے ہیں اور تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں بے شک تیرا عذاب کافروں کو پہنچنے والا ہے
اور بہتر یہ ہے کہ اس دعا کے ساتھ وہ بھی پڑھے جو حضور اقدس ﷺ نے امام حسن رضی الله تعالیٰ عنہ کو تعلیم فرمائی وہ یہ ہے

اَللّٰھُمَّ اھْدِنِیْ فِیْ مَنْ ھَدَیْتَ وَ عَافِنِیْ فِیْ مَنْ عَافَیْتَ وَ تَوَلَّنِیْ فِیْ مَنْ تَوَلَّیْتَ وَ بَارِکْ لِیْ فِیْ مَا اَعْطَیْتَ وَقِنِیْ شَرَّ مَا قَضَیْتَ فَاِنَّکَ تَقْضِیْ وَلَا یُقْضٰی عَلَیْکَ اِنَّہ‘ لَا یَذِّلُ مَنْ وَّالَیْتَ وَلَا یَعِزُّ مَنْ عَادَیْتَ تَبَارَکْتَ وَ تَعَالَیْتَ سُبْحَانَکَ رَبَّ الْبَیْتَ وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَی النَّبِیِّ وَاٰ لِہٖ الٰہی

تو مجھے ہدایت دے ان لوگوں میں جن کو تُو نے ہدایت دی اور عافیت دے ان کے زمرہ میں جن میں تو نے عافیت دی اور میرا ولی ہو۔ اُن میں جن کا تو ولی ہوا اور جو کچھ تو نے دیا اُس میں برکت دے اور جو کچھ تو نے فیصلہ دیا اس کے شر سے مجھے بچا بیشک تو حکم کرتاہے اور تجھ پر حکم نہیں کیا جاتا بیشک تیرا دوست ذلیل نہیں ہوتا اور تیرا دشمن عزت نہیں پاتا تُو برکت والا ہے تو پاک ہے اے بیت (کعبہ) کے مالک اور الله درود بھیج نبی پر اور ان کی آل پر
اور ایک دُعا وہ ہے جو مولیٰ علی رضی الله تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ آخر وتر میں پڑھتے

اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُ بِرَضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَ بُمَعا فَاتِکَ مِنْ عُقُوْ بَتِکَ وَ اَعُوْذِبِکَ مِنْکَ لَا اُحْصِیْ ثَنَآءً عَلَیْکَ اَنْتَ کَمَا اَثْنَیْتَ عَلیٰ نَفْسِکَ

اے الله میں تیری خوشنودی کا طالب ہوں اور مانگتا ہوں پناہ تیری ناخوشی سے اور تیری عافیت کی تیرے عذاب سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں تجھ سے (تیرے عذاب سے) میں تیری پوری ثناء نہیں کر سکتا ہوں جیسی تُو نے اپنی ثناء کی
اور حضرت عمر رضی الله تعالیٰ عنہ عَذَابَکَ الْجِدَّبِالْکُفَارِ مُلْحِقٌ کے بعد یہ پڑھتے تھے.

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَ لِلْمُوْمِنِیْنَ وَ الْمُوٴْمِنَاتِ وَ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَاَلِّفْ بَیْنَ قُلُوْبِھِمْ وَاَصْلِحْ ذَاتَ بَیْنِھِمْ وَانْصُرْھُمْ عَلٰی عَدُوِّکَ وَ عَدُوِّھِمْ اَللّٰھُمَّ الْعَنْ کَفْرَةَ اَھْلِ الْکِتَابِ الَّذِیْنَ یُکَذِّبُوْنَ رُسُلَکَ وَ یُقَاتِلُوْنَ اَوْلِیَآئَکَ اَللّٰھُمَّ خَالِفْ بَیْنَ کَلِمَتِھِمْ وَزَلْزِلْ اَقْدَامَھُمْ وَ اَنْزِلْ عَلَیْھِمْ بَائْسَکَ الَّذِیْ لَمْ یُرَدُّعَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِیْنَ

اے الله تو مجھے بخش دے اور مومنین و مومنات و مسلمین و مسلمات ان کے دلوں میں اُلفت پیدا کر دے اور ان کے آپس کی حالت درست کر دے اور اُن کو تُو اپنے دشمن اور خود ان کے دشمن پر مدد کر دے اے الله تو کفار اہل کتاب پر لعنت کرجو تیرے رسولوں کی تکذیب کرتے ہیں اور تیرے دوستوں سے لڑتے ہیں الٰہی تو ان کی بات میں مخالفت ڈال دے اور ان کے قدموں کو ہٹا دے اور ان پر اپنا وہ عذاب نازل کر جو قوم مجرمین سے واپس نہیں ہوتا دُعائے قنوت کے بعد درود شریف پڑھنا بہتر ہے ۔
(غنیہ، ردالمحتار ج ۱ ص ۶۲۳ تا ۶۲۴ وغیرہما)

دعائے قنوت آہستہ پڑھے امام ہو یا منفرد یا مقتدی، ادا ہو یا قضا، رمضان میں ہو یا اور دنوں میں۔ (ردالمحتار ج ۱ ص ۶۲۵ تا ۶۲۴)

جو دعائے قنوت نہ پڑھ سکے یہ پڑھے.

رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِیْ اٰلْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ

(اے ہمارے پروردگار تو ہم کو دنیا میں بھلائی دے اور ہم کو جہنم کے عذاب سے بچا)
(عالمگیری ج ۱ ص ۱۱۱

کوئی تبصرے نہیں:

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...