پیر، 20 اپریل، 2015

کاش کہ مسلمان یہ سمجهہ جائیں کہ صفائی نصف ایمان ہے "

تحریر:چوہدری عثمان نصیر
لوگ اپنے گهروں کو تو صاف رکهتے ہيں ليکن اپنے گلی محلوں کو گنده رکهتے ہيں ہميں اپنے گهر کی طرح اپنے گلی محلوں اور ملک کو بهی صاف رکهنا چاہيے اگر ہم سب اپنے محلوں کو صاف رکهيں گے تو پهر ہمارا ضلع بهی صاف ہو جائے گا توپهر ہمارا پورا ملک صاف ہو جائے گا ہمارے ملک کا نام پاکستان ہے جوکہ پاک سے شروع ہوتا ہے لہذا ہميں اسے صاف رکهانا چاہيے حکومت تو صفائی کا کام کرتی ہے ليکن اگر تهوڑی سی خود بهی کوشش کريں تو وہ دن دور نہيں کہ ہمارا ملک پاکستان صاف ستهرا ہو جائے گا اور ترقی يافتہ ممالک کی صف ميں شامل ہو جائے گا.افسوس کہ ہمارے پاکستانی جو کہ بيرون ممالک سے پاکستان آتے ہيں وہ بهی جاہلوں والی عادتيں اپنا لتيے ہيں وہ ايرپورٹ سے اتر ہی سيٹ بيلٹ کهول ديتے ہيں اور جہاں جی چاہيے رڈبول پی کے پهينک ديتے ہيں رڈبول 195 کا ملتا ہے تو مگر پينے والے ميں يہ شعور نہيں کہ اسے پينے کے بعد خالی کين کو پهينکنا کہاں ہے کاش کہ مسلمان يہ سمجهہ جائيں کہ صفائی نصف ايمان ہے اور ہماری يہ زمہ داری ہے کہ ہم نے اس ملک ميں صفائی رکهنی اور ويسے بهی صفائی نصف ايمان ہے اور جب کوئی کام کرنے سے ایمان تازہ ہوتا ہے تو ہمیں یہ کرنا چاہئے کہ الحمداللہ ہم مسلمان ہیں اور ہم کو مزہب کے حوالے سے بی صفائی کا خاص خیال رکهنا چاہیے افسوس ہم نے تو جگہ جگہ گندگی خودپهیلارکهی ہےاور وہ قوتیں جن کا تلق اس صفائی سے نہیں ہے وہ ہمارے قرآن اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث پر عمل پیراہوکر مکمل ترقی کی راہ پر گامزن اور صفائی رکهہ رہی ہیں میری دعا ہے کہ ہماری مسلمان قوم صفائی کے حوالےسے جو مذہب اسلام میں تلقین کی گی ہے اس پر عمل پیرا ہو جائیں اور یہ ملک پاکستان خوشی کااور صفائی کا گہوارہ بن سکے آمین آپ اور میں یہ دعا ہی نیں کر سکتے بلکہ اس میں اہم رول بهی ادا کر سکتے ہیں مجهے قومی امید ہے جب ہم یہ اہم رول ادا کریں گے تو ملک ملک پاکستان بهی انشاءللہ صفائی پسند ملکوں میں پہلے نہیں تو دوسرے نمبر پر ضرور آجاے گا . (انشاءاللہ)

کوئی تبصرے نہیں:

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...