بدھ، 25 مارچ، 2015

مجهے فخر هے که ميں پاکستانی هوں

تحر ير:عثمان ناصر (فرانس)
کچهہ پاکستانی لوگ بيرون ملک جا کر اپنے آپکو پاکستان کہلوانے ميں شرم محسوس کرتے ہيں وه اپنی زبان بولنا صرف اس ليے چهور ديتے ہيں تاکہ ميرا پاکستانیہونے کا کسی کو پتہ نہ چلے اور يہ صرف اس لئےايسا کرتے ہيں کہ پاکستان ميں نہ بجلی ہے اور نہ ہی گيس ہےاور نہ پاکستان ہيں ميں کاروبار ہے اور نہ ہی تحفظ ہے ويسے بهی پاکستانی لوگ پرديس ميں بهی جاکر ناجائز کام کرتے ہيں جوکہ پاکستان کی بدنامی کا سبب بنتے ہيں اسی طرح ہمارے سياسدان بهی الکشن سے پہلے تو بڑے بڑے وعدے کرتے ہيں اور جونہی اقتدار ہيں آتے ہيں تو انکو اپنے کيے ہوئے وعدے ياد نہيں رہتے حکمران اپنے اثاثے اور بنک بيلنس بنانے ميں مصروف ہوجاتے ہيں پهر حکمرانوں کو نہ تو کوئی لوڈشيڈنگ نظر آتی ہے اور پٹيرول کی قلت اور نہ ہی گيس بند ہونے کی کوئی پروا ہوتی ہے اور نہ ہی غريب عوام کی بهوک،پياس،کاکوئی احساس کيونکر ہوگا.
يہ تو وراثت ميں وزارتيں لے کر پيدا ہوتے ہيں انہوں نے نہ تو لوڈشيڈنگ ديکهی نہ بےروزگارری،نہ پٹرولکی قلت اورنہ ہی ان کی کبهی گيس ہوئی نہ انکی جيبدے کهبی پيسےختم ہوئے.انهيں ان چيزوں کا احساس کيوں ہوگا؟اس احساس کو جگانے کے ليے ہر پاکستانی کو اپناکردارادا کرنا ہوگا اوروہ صرف اور صرف ووٹ کے ہی ذريعے ادا کيا جاسکے گا جس ميں 20 کروڑ پاکستانی کہلوانے ميں شرم محسوس نہ ہو گی بلکہ ہر پاکستانی پوری دنياميں اپنے پاکستانی ہونے پر فخر محسوس کريےگا اورميں يہ اميد کرتا ہوں کہ پاکستانی قوم جاگ اٹهے گی اور ايک دن اپنی زمہ داری پوری کر ے گی .

کوئی تبصرے نہیں:

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...