اتوار، 16 اگست، 2015

پاکستان کے عظیم قوال استاد نصرت فتح علی خان کی اٹھارویں برسی


فن قوالی کو پوری دنیا میں متعارف کرانے والے عظیم قوال استاد نصرت فتح علی خان کی اٹھارویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔

لاہور: (ویب ڈیسک،) دنیا بھر میں موسیقی کے بے تاج بادشاہ نصرت فتح علی خان کی ذات موسیقی کا ایک ادارہ تھی۔ سننے والوں پر سحر طاری کر دینے والے نصرت فتح علی خان 1948 میں فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ موسیقی کی دنیا کے عظیم نام استاد نصرت فتح علی خان کی آواز سرحدوں کی قید سے آزاد تھی۔ انہوں نے فنی تربیت استاد مبارک علی خان سے حاصل کی۔ پاکستان میں نصرت فتح علی خان کا پہلا تعارف انکے خاندان کے روایتی رنگ میں گائی ہوئی انکی ابتدائی قوالیوں سے ہوا۔ بین الاقوامی سطح پر انکی شہرت ورلڈ میوزک اینڈ ڈانس فیسٹول سے شروع ہوئی جس کے بعد نصرت فتح علی خان کی آواز کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا۔ نصرت فتح علی خان کی قوالیوں کے پچیس البم ریلیز ہوئے جن کی شہرت نے انہیں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ دلوائی، ابتداء میں حق علی علی اور دم مست قلندر وہ کلام تھے جنہوں نے انہیں شناخت عطا کی۔ ان کے مقبول نغموں میں آکھیاں اڈیک دیاں، یار نا وچھڑے، میرا پیا گھر آیا اور میری زندگی سمیت متعدد نغمے ہیں۔
نصرت فتح علی خان کی ایک حمد وہ ہی خدا ہے کو بھی بہت پذیرائی ملی جبکہ ایک ملی نغمے میری پہچان پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لئے گایا گیا گیت جانے کب ہوں گے کم اس دنیا کے غم آج بھی لوگوں کے دلوں میں بسے ہیں۔ نصرت فتح علی خان کو ہندوستان میں بھی بے انتہا مقبولیت اور پذیرائی ملی جہاں انہوں نے جاوید اختر، لتا مینگیشکر، آشا بھوسلے اور اے آر رحمان جیسے فنکاروں کے ساتھ کام کیا۔ سولہ اگست انیس سو ستانوے میں 48 سال کی عمر میں گردوں کے عارضے کے باعث اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ ان کی وفات دنیائے موسیقی کے لئے کسی سانحہ سے کم نہ تھی۔ یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا کہ ملک کے تمام فنکاروں کو پاکستان کے نام سے شہرت ملی مگر نصرت واحد فنکار تھے جن کی وجہ سے پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن ہوا۔

کوئی تبصرے نہیں:

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...