پیر، 10 نومبر، 2014

ادب اور گلوکاری مجهے وراثت ميں ملی ہے.عارف لوہار

گلوکار عارف لوہار نے کہا کہ باادب بامراد اور بے ادب بے مراد کا سبق آج تک نہیں بھولا،وقت جیسا بھی گزرے اس پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ادب اور گلوکاری مجھے وراثت میں ملی ہے اور میں اپنی خاندانی میراث کا دامن نہیں چھوڑا بلکہ پہلے سے زیادہ رشتہ مضبوط ہوگیا ہے۔ لاچا کرتا اور چمٹہ میری مٹی اور ثقافت کی شناخت ہے جس کو اپنے آپ سے کسی طرح بھی علیحدہ کرنے کے بارے سوچ بھی نہیں سکتا ۔
میرا یہی منفرد انداز پوری دنیا میں مقبول ہے اور جہاں کہیں بھی جاتا ہوں تو ایک پاکستانی فوک گلوکار کے طور پر مجھے جو محبت اور پیار ملتا ہے اسے لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

آلودہ پانی پینے سے ہرسال 53ہزار پاکستانی مرتے ہیں، یونیسیف

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینےسے ہر سال 53 ہزار پاکستانی بچے موت کی نیند سو جاتے ہیں، پانی میں آلودگی ہیضہ، ہیپ...